روس کی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی آج یہ فیصلہ کرے گی کہ کیا وہ کھیلوں کے بڑے مقابلوں پر منظم خلاف ورزیوں پر چار سالہ پابندی کے خلاف اپیل کرے یا نہ کرے۔
واضح رہے کہ اس پابندی کو سیاسی طور پر حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔
روسڈا کے سپروائزری بورڈ کے چیئرمین الیگزینڈر ایلوف نے فیصلے کو باضابطہ مسترد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) نے 10 دسمبر کو روس کو سنہ 2020 ٹوکیو اولمپکس اور قطر میں سنہ 2022 ورلڈ کپ سمیت عالمی سطح پر کھیلوں کے بڑے مقابلوں پر چار سال کے لیے پابندی عائد کر دی تھی کیونکہ ڈوپنگ کے اعداد و شمار کو بدل کر دکھایا گیا تھا۔
پابندیوں کے باوجود روسی کھلاڑیوں کو اب بھی اگلے برس اولمپکس اور سنہ 2022 کے بیجنگ سرمائی اولمپکس میں حصہ لینے کی اجازت ہوگی لیکن وہ صرف غیر جانبدار کی حیثیت سے اور اگر وہ بے قصور ثابت کر سکتے ہیں کہ وہ اس ڈوپنگ کا حصہ نہیں تھے۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اس پابندی کو ایک "سیاسی طور پر حوصلہ افزائی" کرنے والے فیصلے کی حیثیت سے تنقید کا نشانہ بنایا ہے جو اولمپکس کے چارٹر کے منافی ہے۔ وزیر اعظم دمتری میدویدیف نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ روسی مخالف انفراسٹرکچر کا تسلسل ہے جو پہلے ہی دائمی ہوچکا ہے۔