اب اگر ان ٹیموں نے جیت کی راہ نہیں پکڑی تو ان کا آگے جانا ناممکن ہو جائے گا۔ کیرالہ بلاسٹرز کے لیے نئے سال کے پہلے مقابلے میں اتوار کو جواہر لال نہرو اسٹیڈیم میں حیدرآباد ایف سی سے کھیلنا ہے اور اس میچ کے ذریعے تین پوائنٹس حاصل کرتے ہوئے دونوں ٹیمیں مہم کو برقرار رکھنے کی کوشش کریں گی۔
پہلی بار لیگ میں کھیل رہی حیدرآباد کی ٹیم 10 میچوں میں سے پانچ پوائنٹس لے کر سب سے نیچے ہے جبکہ بلاسٹرز نے اتنے ہی میچوں سے آٹھ پوائنٹس بنائے ہیں اور وہ نویں نمبر پر ہے۔اہم بات یہ ہے کہ حیدرآباد کو اس سیزن میں جو اب تک کی واحد کامیابی ملی ہے، وہ آلکو اسكوري کی بلاسٹرز کے خلاف ہی ملی ہے۔
بلاسٹرز نے سیزن کے پہلے ہی میچ میں اےٹي كے کو شکست دی تھی لیکن اس کے بعد نو میچوں سے وہ جیت کا ذائقہ نہیں چکھ سکی ہے۔گزشتہ دو سیزن میں گھر میں بلاسٹرز نے صرف دو میچ جیتے ہیں۔یہ اس کے لئے باعث تشویش ہے ۔
دوسری طرف، پہلی بار لیگ میں کھیل رہی حیدرآباد کی ٹیم سات میچوں سے جیت حاصل نہیں کر سکی ہے اور ایک بار بھی کلین شیٹ نہیں قائم کر سکی ہے۔ اس میچ سے پہلے اسكٹوري نے کہاکہ مسئلہ یہ ہے کہ گزشتہ 10 میچوں میں ہماری ابتدائی الیون میں ایک جیسے کھلاڑی نہیں رہے۔مجھے یہ سمجھ نہیں آتا ہے کہ لوگ کیوں نہیں مانتے کہ تسلسل کو برقرار رکھنے کے لئے یہ ضروری ہے۔ممبئی کی مثال لیجئے۔آغاز میں اس کے کئی کھلاڑی زخمی تھے۔
اب وہ واپسی کر چکے ہیں اور ساتھ ہی ممبئی کی ٹیم بھی واپسی کر چکی ہے۔حیدرآباد کا حال بھی ہمارے جیسا ہے۔اس کے بھی کچھ اہم کھلاڑی زخمی ہیں لیکن گزشتہ تین میچوں میں آپ دیکھیں گے کہ یہ ٹیم بہتر رہی ہے۔
دوسری طرف، حیدرآباد نے گزشتہ میچ میں ممبئی کے خلاف شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا تھا۔اس کو پوائنٹس نہیں مل سکا۔حیدرآباد نے دو شاندار حملے کئے پر کامیاب نہیں ہو سکا۔اس میچ سے اس ٹیم کو حوصلہ ملا ہوگا اور اسی کے دم پر یہ ٹیم بلاسٹرز کو اس سیزن میں ایک بار پھر ہرانا چاہے گی۔
حیدرآباد کے کوچ فل براؤن نے کہاکہ مجھے لگتا ہے کہ بلاسٹرز کے خلاف اچھا میچ ہوگا اور جو اپنی حکمت عملی میں کامیاب ہوں گے، جیت اسی کی ہوگی۔ہمیں پہلے تو کلین شیٹ برقرار رکھنے پر توجہ کرنا ہوگی۔ یہ ضروری نہیں ہے کہ آپ کے پاس گیند کتنی دیر تک رہتی ہے۔دن کے آخر میں ا سكورلائین اہمیت رکھتی ہے اور ہم اسی پر توجہ لگائیں گے۔