بھارت کے بہترین اسٹرائیکر سنیل چھیتری نے آج بھارتی فٹ بال میں 15 سال مکمل کیے اور وہ سابق کپتان بائچنگ بھوٹیا کے بعد دوسرے فٹ بالر ہیں جنہوں نے اتنے سالوں تک فٹ بال کھیلا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر نسل پرستی کے خلاف آواز اٹھائی اور اسے افسوسناک قرار دیا۔
35 سالہ چھیتری نے اے آئی ایف ایف ٹی وی کو بتایا کہ نسل پرستی انتہائی افسوسناک ہے۔ اس کی نہ منطق ہے اور نہ ہی سچائی۔ پہلے دنوں میں یہ کافی ہوتا تھا لیکن اب ہمیں لوگوں کو اس سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ بنی نوع انسان کو خود ہی دنیا سے رنگ برداری کا خاتمہ کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ آخر میں سب ایک ہی رنگ ، ذات اور مذہب سے آتے ہیں۔ تو مجھے سمجھ نہیں آرہی ہے کہ اس کی بنیاد پر کسی کو کیوں بدنام کیا جاتا ہے۔ نسل پرستی کو اسے نظر انداز کئے جانے سے فروغ ملتا ہے۔ اگر میں کسی کو نسل پرستانہ تبصرے کرتے ہوئے دیکھتا ہوں تو مجھے ان کو سمجھانا چاہئے کہ وہ کیا غلط کر رہے ہیں۔
بین الاقوامی فٹ بال میں 72 گول کرنے والے چھیتری نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ میں 15 سال بعد بھی یہاں موجود ہوں اور ابھی کچھ اور سال باقی ہیں یہ میرے لئے ایک کامیابی ہے۔ اس کے لئے میں تنہا کریڈٹ نہیں لینا چاہتا ہوں۔ اس میں میرے کنبے اور ٹیم کے کھلاڑیوں کی بھی اہم شراکت ہے۔ کسی ملک کے لئے دنیا کے کسی بھی کھیل میں 15 سال کھیلنا غیر معمولی ہے اور میں خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں۔