دبئی:گلوبل چیس لیگ (جی سی ایل) کی ٹیم ایس جی الپائن واریئرز کے ایمبیسڈر چہل نے کہاکہ مجھے میری پہلی جرسی شطرنج کے ذریعے ہی ملی ۔ میں نے گزشتہ برسوں میں اس کھیل سے صبر سیکھا ہے۔ اس سے مجھے کرکٹ میں بھی مدد ملتی ہے کیونکہ بعض اوقات اچھی بولنگ کرنے کے بعد بھی مجھے وکٹیں نہیں ملتی ہیں۔ ایسے وقت میں صبر کام آتا ہے۔
ٹیک مہندرا اور بین الاقوامی شطرنج فیڈریشن (ایف آئی ڈی ای) کی مشترکہ کوششوں سے منعقدہ جی سی ایل کومیگنس کارلسن اور وشواناتھن آنند جیسے سابق عالمی چیمپئن سے واہ واہی ملی ہے۔ اس ٹورنامنٹ کا پہلا سیزن 21 جون کو دبئی میں شروع ہوا اور 2 جولائی کو اختتام پذیر ہوگا۔ چہل نے جی سی ایل کے ٹیم فارمیٹ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ شطرنج کا آئی پی ایل ہے۔
چہل نے کہا، "ہندوستان میں ہم ہمیشہ کرکٹ دیکھتے ہیں، لیکن جی سی ایل شطرنج کا آئی پی ایل ہے۔ یہ اس ٹورنامنٹ کا پہلا ایڈیشن ہے اس لیے آئی پی ایل سے موازنہ مناسب نہیں ہے لیکن یہ ایک بہت اچھا اقدام ہے کیونکہ لوگ شطرنج اور لیگ کے بارے میں مزید جاننے کے لیے بے چین ہوں گے۔
انہوں نے کہا، "مکسڈ ٹیموں کا نیا فارمیٹ بھی ایک بہترین چیز ہے۔ میں تقریباً 10-15 سال سے انتظار کر رہا ہوں۔ اب آپ نئے کھلاڑیوں کو آتے ہوئے دیکھیں گے اور لوگ جی سی ایل کے بارے میں بات کریں گے۔ جب یہ اس سطح پر آئے گا تو مجھے بہت خوشی ہوگی۔"