مصباح الحق نے جب سے ہیڈ کوچ کے طور پر عہدہ سنبھالا ہے تب سے پاکستان نے مڈل آرڈر میں دو مقامات پر 14 کھلاڑیوں کو آزمایا ہے۔
سمجھا جاتا ہے کہ اگلے مہینے اعظم خان اور صہیب مقصود کے درمیان مڈل آرڈر میں اپنا مقام مضبوط کرنے کے لیے مقابلہ ہوگا۔
مصباح الحق نے ایک بیان میں کہا کہ 'پاکستان سُپر لیگ(پی ایس ایل) نے کچھ باتیں واضح کی ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ نمبر پانچ اور نمبر چھ وہ مقام ہیں جنہیں ہم پُر کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ان کے ساتھ ہمیں مسئلہ ہوا ہے۔ اب ہمارے پاس اعظم خان اور صہیب مقصود ہیں یہ دیکھنے کے لیے کیا وہ کر سکتے ہیں اور ہم ان کے ساتھ کیا امتزاج کرسکتے ہیں۔
مصباح نے کہا کہ 'مجموعی طور پر ہم جس گیند بازی کے بارے میں جانتے ہیں اس میں ہمارا اٹیک کافی اچھا ہے۔ ٹاپ آرڈر میں ہمارے پاس چار کھلاڑی اور ان کے رپلیسمنٹ ہیں جو کچھ زیادہ ہیں۔ ہم اپنی ٹیم کو کم و بیش جانتے ہیں لیکن کچھ جگہوں پر ہمیں اگلی دو سیریز پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم کوشش کرتے ہیں کہ ہمارے یہاں جو بھی کھلاڑی ہیں وہ مکمل طور پر تیار ہوں اور ہم ان پر اعتماد کریں تاکہ وہ میدان میں اچھا پرفارم کریں۔ بلاشبہ اعظم ایک باصلاحیت کھلاڑی ہیں حالانکہ وہ حال ہی میں تھوڑا آؤٹ آف فارم رہے ہیں لیکن سب جانتے ہیں کہ جدید ٹی 20 کرکٹ میں آپ کو پانچ یا چھ نمبر پر جتنی طاقت اور اسٹرائیک ریٹ کی ضرورت ہوتی ہے وہ اتنی صلاحیت رکھتے ہیں۔ لہذا انہیں آزمانے کے لیے ہمیں بس یہ دیکھنا ہوگا کی ہم کس امتزاج کے ساتھ جانا چاہتے ہیں۔
مصباح نے کہا کہ 'زیادہ سے زیا دہ کھلاڑیوں کا اچھے فارم اور اچھی ذہنیت میں ہونا ہمیشہ اچھا ہوتا ہے لیکن آپ کرکٹ سے سیکھتے ہیں کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ بعض اوقات آپ کے پاس اچھا فارم اور رنز ہوتے ہیں لیکن پھر بھی آپ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرپاتے اور کبھی کبھی آپ اچھے فارم میں نہیں ہوتے لیکن آپ زیادہ توجہ کے ساتھ آتے ہیں اور اس فارم کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے سخت محنت کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستانی ٹیم دو دن پہلے انگلینڈ پہنچ گئی ہے۔ اس کے پاس مڈل آرڈر کے معاملات کو سلجھانےکے لیے خاطر خواہ ٹی 20 میچز ہیں۔ پاکستان کو ٹی 20 ورلڈ کپ 2016 کے رنر اپ انگلینڈ کے خلاف اس کی سرزمین پر تین یک روزہ اور 3 ٹی 20 میچ کھیلنے ہیں۔ اس کے بعد وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف پانچ ٹی 20 مقابلے کھیلے گا۔