بنگلورو: بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی نے انکشاف کیا ہے کہ وہ 2019 کے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے خلاف شکست سے غمزدہ تھے، جس کے بعد ہی انہوں نے محدود اوورز کے کیریئر سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیا۔ انگلینڈ میں منعقدہ 2019 ون ڈے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں بھارت 240 رنز کے ہدف کا تعاقب کر رہا تھا لیکن اس کی بیٹنگ لائن اپ شروع میں بکھر گئی۔ آل راؤنڈر رویندرا جڈیجہ نے میچ میں 77 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، اور مہندر سنگھ دھونی نے نصف سنچری اسکور کی تاہم وہ بھارت کو فائنل میں پہنچانے میں ناکام رہے۔
پہلی بار اس شکست کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایم ایس دھونی نے انکشاف کیا کہ شکست کے بعد وہ کافی زیادہ غمزدہ تھے اور انہوں نے وائٹ بال فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ لینے کا ذہن بھی اسی وقت بنا لیا تھا۔ دھونی نے حال ہی میں بنگلورو، کرناٹک میں منعقد ایک پروگرام میں کہ کہ جب آپ کوئی قریبی میچ ہارتے ہیں تو اپنے جذبات پر قابو پانا بہت مشکل ہو جاتا ہے اور اندر ہی اندر میں نے یہ ارادہ کرلیا تھا کہ وہ میچ میرے لیے آخری دن تھا جب میں نے ہندوستان کے لیے کرکٹ کھیلی۔
دھونی نے مزید کہا کہ اس شکست کے ایک سال بعد میں ریٹائر ہوا لیکن حقیقت یہ ہے کہ میں اسی دن ریٹائر ہوگیا تھا۔ ہم کرکٹرز کو کچھ مشینیں ورزش کے لیے دی جاتی ہیں اس لیے جب میں ٹرینر کے پاس گیا تو میں نے اسے واپس کر دیا تو اس نے کہا کہ نہیں، تم اسے رکھو۔ لیکن میرے ذہن میں بس یہی چل رہا تھا کہ میں انہیں کیسے بتاؤں کہ اب مجھے اس کی ضرورت نہیں رہے گی اور میں اس وقت اس کا اعلان نہیں کرنا چاہتا تھا۔
فیصلے لیتے وقت اپنے جذبات کو شیئر کرتے ہوئے ایم ایس دھونی نے بتایا کہ دوبارہ کبھی ملک کی نمائندگی نہ کرنے کا خیال انہیں فیصلہ لیتے وقت پریشان کر رہا تھا۔ گزشتہ 12-15 سالوں میں آپ نے صرف کرکٹ ہی کھیلی ہے اور پھر آپ کے لیے ملک کی نمائندگی کا کوئی دوسرا موقع نہیں ہے۔ انھوں نے مزید کہا ملک کی نمائندگی کرنے کے لیے بہت سے لوگ ہوتے ہیں لیکن یہ موقع چند ہی لوگوں کو ملتا ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ کون سا کھیل کھیلتے ہیں کیونکہ آپ اپنے ملک کی نمائندگی کر رہے ہیں اور ایک بار جب میں نے کرکٹ چھوڑ دی تو میرے لیے اپنے ملک کی نمائندگی کرنے کا کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
مہندر سنگھ دھونی کی قیادت میں بھارت نے 2007 میں پہلا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ، 2011 میں ون ڈے ورلڈ کپ اور 2013 میں آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی جیتا تھا۔ دھونی نے روہت شرما کی زیر قیادت موجودہ بھارتی ٹیم پر بھی بات کی اور بھارت کو ورلڈ کپ 2023 جیتنے کا مضبوط دعویدار بھی قرار دیا ہے۔ ایم ایس دھونی نے 2011 اور 2023 کی ٹیم انڈیا کے درمیان بڑے فرق کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ 2011 کا ورلڈ کپ جیتنے والی بھارتی ٹیم بہت زیادہ متحد تھی۔ وہ کرکٹ آئیکون سچن تنڈولکر کے لیے ورلڈ کپ جیتنا چاہتے تھے۔ مجھے اس ٹیم کے بارے میں یقین نہیں ہے۔ پتہ نہیں، ویراٹ کوہلی کے لیے کون ورلڈ کپ جیتنا چاہتا ہے۔ لیکن وہ یقینی طور پر بھارت کے لیے جیتنا چاہتے ہیں۔ یہی ایک بڑا فرق ہے۔
اس کے علاوہ دھونی نے بھارتی ٹیم کے بیلنس کی بھی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت اچھی ٹیم ہے۔ ٹیم کا توازن بھی بہت اچھا ہے اور سب اچھا کھیل رہے ہیں۔ میں اس سے زیادہ کچھ نہیں کہوں گا۔ عقلمند کے لیے اشارہ ہی کافی ہے۔ اگرچہ وکٹ کیپر بلے باز نے بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے، لیکن وہ اب بھی انڈین پریمیئر لیگ (IPL) میں چنئی سپر کنگز (CSK) کے کپتان ہیں اور اب تک پانچ آئی پی ایل ٹرافی جیت چکے ہیں۔