بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی 7 جولائی سنہ 1981 کو ایک متوسط گھرانے میں پیدا ہوئے تھے۔ ماہی، بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان یوں ہی نہیں بنے۔ مہِندر سنگھ دھونی نے ہر اس پریشانی کا سامنا کیا جو ایک عام متوسط طبقے کا فرد کرتا ہے۔ نمبر سات مہِندر سنگھ دھونی کا لکی نمبر ہے اور ان کی سالگرہ بھی 7 جولائی کو ہے۔ ایم ایس دھونی کرکٹ کی دنیا کا وہ نام ہے جسے کوئی فراموش نہیں کرسکتا۔ انہوں نے ماہی سے مہِندر سنگھ دھونی تک سفر کرنے کے لیے سخت محنت کی۔ آپ کو بتادیں کہ مہِندر سنگھ دھونی کو کیپٹن کول کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
ویسے تو کرکٹ ہمیشہ سے جینٹل مینس کا کھیل رہا ہے اور بہت سے کھلاڑی آئے ہیں جنہوں نے اس کھیل میں اپنی چھاپ چھوڑی ہے لیکن 21 ویں صدی کے اوائل میں ایک ایسے کھلاڑی کی آمد ہوئی جس نے اس کھیل کو مزید اسٹائلش بنادیا۔ جی ہاں ہم بات کررہے ہیں کیپٹن کول اور ماہی جیسے القاب سے مشہور بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مہِندر سنگھ دھونی کی۔
واضح رہے کہ دھونی نے اپنے کھیل کی شروعات اسکول کی ٹیم کے ساتھ کی تھی۔ فٹ بال کے گول کیپر مہندر سنگھ دھونی تب کرکٹ کے بہترین وکٹ کیپر کیسے بن گئے یہ صرف ان کے اسکول ٹائم کوچ ہی جانتے ہیں۔
مہندر سنگھ دھونی نے 23 دسمبر 2004 کو انٹرنیشنل کرکٹ میں قدم رکھا۔ انہوں نے 2004 میں بنگلہ دیش کے خلاف ون ڈے میچ کھیلا تھا۔ وہیں دھونی نے یکم دسمبر 2006 کو جنوبی افریقہ کے خلاف پہلا ٹی۔20 میچ کھیلا۔ جیسے جیسے مہندر سنگھ دھونی کرکٹ میں کامیاب ہوتے گئے ان کے کرکٹ کیریئر کا گراف بھی بڑھتا گیا اور پھر مہندر سنگھ دھونی نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ ہر میچ اور ٹورنامنٹ کو جیتنا ماہی کا مقصد تھا۔
واضح رہے کہ مہندر سنگھ دھونی کو اعزازی لیفٹیننٹ کرنل کا عہدہ بھی حاصل ہے۔ پدم بھوشن، پدما شری، راجیو گاندھی کھیل رتن ایوارڈ سے بھی دھونی کو نوازا گیا ہے۔
بیورو رپورٹ ای ٹی وی بھارت
دھونی اپنی فٹ بال ٹیم کے گول کیپر بھی رہ چکے ہیں، دھونی کو فٹ بال کوچ نے مقامی کرکٹ کلب میں کرکٹ کھیلنے کے لیے بھیجا تھا۔ حالانکہ انہوں نے کبھی کرکٹ نہیں کھیلی تھی، پھر بھی دھونی نے اپنی وکٹ کیپنگ کی مہارت سے سب کو متاثر کیا اور سنہ 1994 سے 1998 تک کمانڈو کرکٹ کلب کے باقاعدہ وکٹ کیپر بن گئے۔