لیگ اسپنر راشد خان نے افغانستان کی ٹی20 ٹیم کی کپتانی یہ کہتے ہوئے ٹھکرادی کہ وہ لیڈر سے زیادہ ایک کھلاڑی کے طور پر ٹیم کے لئے بیش قیمت ثابت ہو سکتے ہیں۔
22 سالہ لیگ اسپنر نے کہا: ’’میں ایک کھلاڑی کی حیثیت سے بہتر ہوں، میں ٹیم کے نائب کپتان کے طور پر ٹھیک ہوں اورکپتان کو جو مدد چاہیے وہ میں دے سکتا ہوں، میرے لئے اس عہدے سے دور رہنا زیادہ بہترہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا: ’’میں ٹیم کے لئے ایک کھلاڑی کے طور پر بہتر پرفارم کرنا چاہتا ہوں اور میرا مظاہرہ ٹیم کے لئے زیادہ اہم ہے بجائے اس کے کہ میں کپتانی کے بارے میں سوچوں۔ ابھی میرے لئے سب سے اہم عالمی کپ ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ کپتانی سے ٹیم کے لئے میری کارکردگی پر اثر پڑ سکتا ہے اس لئے میں ایک کھلاڑی کے طور پر خوش ہوں اور بورڈ و سلیکشن کمیٹی جو بھی فیصلہ کریں گے میں اس کی حمایت کروں گا۔‘‘