حیدرآباد: آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے 45 دنوں میں منعقد ہونے والے 48 میچوں نے کرکٹ شائقین کے لیے بہت سنسنی خیز اور دلچسپ لمحات فراہم کیے ہیں۔ اس مضمون میں کرکٹ کے میدان کے کچھ ایسے ہی یادگار لمحات پر ایک نظر ڈالی گئی ہے اور یہ یادگار لمحات کرکٹ شائقین میں حیرت سے لے کر خوشی تک کے جذبات پیدا کرتی ہیں۔
آسٹریلیا ایک بار پھر چیمپئن: آسٹریلوی ٹیم چھٹی مرتبہ ورلڈ کپ کا ٹائٹل اپنے نام کرنے میں کامیاب رہی۔ اب تک کھیلے گئے 13 ورلڈ کپ میں سے ہر دوسرا ورلڈ کپ آسٹریلیا کے نام رہا ہے۔ 1987 میں پہلی بار عالمی چیمپئن بننے والے آسٹریلیا نے ورلڈ کپ جیتنے کی ہیٹ ٹرک بھی کی ہے۔آسٹریلیا نے 1987، 1999، 2003، 2007، 2015 اور اب 2023 میں ورلڈ کپ جیتا ہے۔ویسے آسٹریلوی ٹیم آٹھ بار فائنل میں پہنچ چکی ہے۔
میکسویل کی ڈبل سنچری: ون ڈے میں اب تک 13 ڈبل سنچریاں اسکور کی جا چکی ہیں۔ لیکن 2023 ورلڈ کپ میں سب سے بڑا طوفان اس وقت آیا جب گلین میکسویل نامی طوفان 7 نومبر کو ممبئی کے مشہور وانکھیڑے اسٹیڈیم سے ٹکرایا۔ افغانستان کے خلاف 292 رنز کے تعاقب میں آسٹریلیا کے 91 رنز پر 7 وکٹ گر گئے تھے، لیکن میکسویل نے صرف 128 گیندوں پر ناقابل شکست 201 رنز بنا کر میچ کو شکست کے جبڑے سے نکال دیا۔ میکسویل کی اننگز سے پہلے تمام ڈبل سنچریاں اوپنرز نے بنائی تھیں، لیکن میکسویل نے چھٹے نمبر پر کامیاب تعاقب کرتے ہوئے ڈبل سنچری بنائی۔ درد میں ٹرپتے ہوئے میکسویل کی یہ اننگز 50 اوور کے فارمیٹ کی بہترین اننگز میں سے ایک تھی۔ اس نے اکیلے دم پر ہی ٹیم کو جیت دلا کر سیمی فائنل میں پہنچا دیا تھا۔
ورلڈ کپ کی تیز ترین سنچری: گلین میکسویل نے ورلڈ کپ 2023 میں 9 اننگز میں 400 رنز بنائے جس میں افغانستان کے خلاف شاندار اننگز بھی شامل ہے۔ تاہم آل راؤنڈر نے نیدرلینڈ کے خلاف بھی ایک شاندار اننگز کھیلی اور ورلڈ کپ کی تیز ترین سنچری صرف 40 گیندوں میں مکمل کی۔ اس سے پہلے یہ ریکارڈ اسی ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ کے ایڈن مارکرم نے نام تھا، جنھوں نے سری لنکا کے خلاف 49 گیندوں میں 100 رنز کا ہندسہ عبور کیا تھا۔
ورلڈ کپ 2023 میں محمد شامی کا کارنامہ محمد شامی کا کارنامہ: یہ ٹورنامنٹ بھارتی گیندبازی کے معیار کے لیے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ خاص طور پر اس گیندباز کی وجہ سے جو پہلے چار میچوں میں پلیئنگ الیون کا حصہ بھی نہیں تھا۔آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا کے زخمی ہونے پر تیز گیند باز محمد شامی کو ٹیم میں جگہ ملی۔ محمد شامی نے صرف سات میچوں میں 24 وکٹیں حاصل کرکے ورلڈ کپ 2023 میں سب سے زیادہ وکٹ لینے والے کھلاڑی رہے۔ شامی نے ٹونامنٹ میں تین مرتبہ پانچ اور ایک مرتبہ چار وکٹ لے کر تباہی مچا دی۔ وانکھیڑے میں پہلے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے خلاف ان کا 57 رنز خرچ کرکے 7 وکٹ حاصل کرنا ون ڈے میں کسی بھی بھارتی گیند باز کی بہترین کارکردگی ہے۔
ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ رنز: پچھلے 20 سالوں سے کرکٹ کے آئیکن سچن ٹنڈولکر ورلڈ کپ کے کسی ایک ایڈیشن میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے۔لیکن اب اس سوال کا جواب اسٹار بلے باز ویراٹ کوہلی ہیں۔ کوہلی نے اس ورلڈ کپ کی 11 اننگز میں 765 رنز بنائے۔جبکہ سچن تنڈولکر نے 2003 کے ورلڈ کپ میں 11 اننگز میں 673 رنز بنائے تھے۔ دونوں کھلاڑیوں نے متعلقہ ایڈیشنز میں پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈ بھی حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
کوہلی کی 50 ون ڈے سنچریاں کوہلی کی 50 ون ڈے سنچریاں: ویراٹ کوہلی نے اپنے ون ڈے کیریئر میں 50 سنچریاں مکمل کر کے ورلڈ کپ کو یادگار بنا دیا۔ اس نے پہلے کولکاتہ میں اپنے آئیڈیل سچن تنڈولکر کے 49 ون ڈے سنچریوں کے ریکارڈ کی برابری کی اور پھر نیوزی لینڈ کے خلاف سیمی فائنل میں تنڈولکر کے ہوم گراؤنڈ - وانکھیڑے اسٹیڈیم میں اپنی 50 ویں سنچری بنائی۔ ویراٹ کوہلی نے اس ورلڈ کپ میں تین سنچریاں اور چھ نصف سنچریاں بنائیں۔
سب سے زیادہ رنز بنانے والوں میں چار بھارتی بلے باز: ویراٹ کوہلی اس ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے۔ اگر ہم اس ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے 10 بلے بازوں کی فہرست دیکھیں تو سات بلے باز ایسے ہیں جنہوں نے 500 سے زیادہ رنز بنائے ہیں۔ سرفہرست 10 بلے بازوں میں سے چار بھارتی بلے باز بھی شامل ہیں- جن میں ویراٹ کوہلی (765 رنز)، روہت شرما (597 رنز)، شریس ایئر (530 رنز) اور کے ایل راہول (452 رنز) قابل ذکر ہیں۔
پہلا ٹائم آؤٹ وکٹ: کرکٹ کی 146 سالہ تاریخ میں پہلی دفعہ کسی بلے باز کو 'ٹائم آؤٹ' قرار دیا گیا۔ 6 نومبر کو ورلڈ کپ 2023 کے 38ویں میچ میں سری لنکا کے آل راؤنڈر اینجلو میتھیوز کو بنگلہ دیش کے خلاف میچ میں 'ٹائم آؤٹ' دیا گیا۔ میتھیوز مقررہ وقت سے دو منٹ قبل کریز پر پہنچ گئے تھے لیکن اپنی پہلی گیند کا سامنا کرنے سے قبل ہی انہیں محسوس ہوا کہ ان کے ہیلمٹ کی پٹی ٹوٹ گئی ہے جس کی وجہ سے انہوں نے نیا ہیلمٹ مانگ لیا۔ اس دوران بنگلہ دیش کے کپتان شکیب الحسن نے امپائر سے ٹائم آؤٹ کی اپیل کی اور میتھیوز کو ٹائم آؤٹ دیا گیا۔ اس فیصلے نے کھیل اسپرٹ کو لے کر ایک بحث پیدا کردی۔
جنوبی افریقہ پر چوکرس کا داغ برقرار جنوبی افریقہ پر چوکرس کا داغ برقرار: پابندی کے بعد 1992 میں کرکٹ کے میدان میں واپس آنے والی جنوبی افریقی ٹیم ہمیشہ سے ہی ورلڈ کپ جیتنے کی مضبوط دعویدار سمجھی جاتی رہی ہے لیکن کبھی بھی ورلڈ کپ جیت نہیں سکی۔ ہمیشہ کی طرح ٹیمبا باووما کی قیادت والی ٹیم سیمی فائنل میں ناک آؤٹ ہوگئی۔ کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں کھیلے گئے سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ کی ٹیم 212 رنز پر ڈھیر ہو گئی اور ایک بار پھر چوکرس ثابت ہوئی۔ 1992 سے اب تک جنوبی افریقی ٹیم نو ورلڈ کپ کا حصہ رہی ہے جس میں پانچ بار سیمی فائنل اور دو بار کوارٹر فائنل ہارنے کے بعد ٹورنمانٹ سے خالی ہاتھ لوٹی ہے، جبکہ ٹیم دو بار گروپ مرحلے سے باہر ہوئی ہے۔ انہیں 1992 میں سیمی فائنل میچ میں انگلینڈ سے شکست ہوئی تھی جبکہ 1999، 2007 اور 2023 میں آسٹریلیا نے انہیں ناک آؤٹ مرحلے میں شکست دی تھی اور سال 2015 میں نیوزی لینڈ کی ٹیم نے جنوبی افریقہ کے سفر کا خاتمہ کیا تھا۔
ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ سنچریاں: اس ورلڈ کپ میں سنچریوں کی زیادہ سے زیادہ تعداد 40 تھی اور کل 26 بلے بازوں نے سنچریاں بنائیں۔ 2019 کے ورلڈ کپ میں 20 بلے بازوں نے 31 سنچریاں بنائیں تھیں جبکہ 2015 کے ورلڈ کپ میں 38 سنچریاں اسکور ہوئی تھیں۔ رواں ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ کے کوئنٹن ڈی کاک نے سب سے زیادہ چار سنچریاں اسکور کیں۔ وہیں نیوزی لینڈ کے نوجوان بلے باز راچن رویندرا اور بھارت کے ویراٹ کوہلی نے تین تین سنچریاں اسکور کیں۔
ورلڈ کپ میں چھکوں کی بارش: اس ورلڈ کپ میں پچھلے کسی بھی ٹورنامنٹ کے مقابلے زیادہ چھکے لگائے گئے۔ ورلڈ کپ 2023 کے 48 میچوں میں 644 چھکے لگائے گئے جبکہ 2019 کے ورلڈ کپ کے دوران اتنے ہی میچوں میں 357 چھکے لگائے گئے تھے۔ بھارتی کپتان روہت شرما نے اس ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ 31 چھکے لگائے جو کہ اب ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ چھکے لگانے کا نیا ریکارڈ ہے۔ اس کے بعد شریس ایر (24)، ڈیوڈ وارنر (24)، گلین میکسویل (22) اور ڈیرل مچل (22) چکے لگائے۔ جنوبی افریقی ٹیم نے ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 99 چھکے لگائے۔ آسٹریلیا (97)، بھارت (92) اور نیوزی لینڈ (82) چھکوں کے ساتھ بالترتیب دوسرے تیسرے اور چوتھے نمبر پر ہیں۔
ورلڈ کپ میں چوکوں کا ریکارڈ: ورلڈ کپ 2019 میں کل 1,983 چوکے لگائے گئے۔ لیکن 2023 کے ایڈیشن میں کل 2,241 چوکے لگائے گئے۔ سب سے زیادہ 68 چوکے ویراٹ کوہلی کے بلے سے آئے اس کے بعد روہت شرما نے 66، کوئنٹن ڈی کاک نے 57 اور راچن رویندرا نے 55 چوکے لگائے۔ آسٹریلوی بلے بازوں نے زیادہ سے زیادہ 287 چوکے لگائے جبکہ بھارتی بلے بازوں نے 278 چوکے لگائے، نیوزی لینڈ کی ٹیم نے 266 اور جنوبی افریقہ کی ٹیم نے 243 چوکے لگائے۔
ورلڈ کپ میں اپ سیٹس: کرکٹ ورلڈ کپ اور اپ سیٹس ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔ورلڈ کپ 2023 بھی ایسے ہی اپ سیٹس کے لیے یاد رکھا جائے گا۔ افغانستان نے ورلڈ کپ جیتنے کی دعویدار سمجھے جانے والے انگلینڈ کو 69 رنز سے شکست دے کر ٹرونامنٹ میں پہلا اپ سیٹ کیا۔ اس کے بعد چنئی کے چیپاک میں افغانستان نے پاکستان کو آٹھ وکٹوں سے شکست دے کر دوسرا بڑا اپ سیٹ انجام دیا۔ ٹورنامنٹ میں کمزور ترین سمجھی جانے والی نیدرلینڈ کی ٹیم نے ایک بار پھر اپ سیٹ کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کو 38 رنز سے شکست دی تھی۔
ورلڈ کپ 2023 میں افغانستان کرکٹ ٹیم کا شاندار مظاہرہ افغانستان نے دل جیت لیا: افغانستان نے اس ورلڈ کپ کو یادگار بنا دیا۔ افغانستان نے اب تک کی اپنی بہترین کارکردگی پیش کی اور ٹورنامنٹ میں 4 میچ جیتے اور تین ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیموں کو شکست دی۔ افغانستان نے انگلینڈ، پاکستان، سری لنکا اور نیدرلینڈ کو شکست دی۔ افغانستان کی ٹیم پوائنٹس ٹیبل میں چھٹے نمبر پر رہی۔ پاکستانی ٹیم بھی بہتر نیٹ رن ریٹ کی وجہ سے چار میچ جیت کر پانچویں پوزیشن پر تھی۔
ہر ٹیم نے دو میچ جیتا: ورلڈ کپ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ آئی سی سی ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے والی ہر ٹیم نے کم از کم دو میچ جیتے ہیں۔ بنگلہ دیش، سری لنکا اور نیدرلینڈ کی ٹیمیں دو دو میچ جیت کر آٹھویں، نویں اور دسویں پوزیشن پر ہیں۔ اس سے قبل 1992 کے ورلڈ کپ میں نو ٹیموں نے حصہ لیا تھا اور ہر ٹیم نے کم از کم ایک میچ جیتا تھا۔ زمبابوے ایک میچ جیت کر پوائنٹس ٹیبل پر سب سے نیچے تھی۔
ورلڈ کپ میں رنز کے پہاڑ: اس ورلڈ کپ میں ٹیموں نے رنز کے پہاڑ بنائے۔ جنوبی افریقہ نے سری لنکا کے خلاف 50 اوورز میں 428 رنز بنائے جو کہ ورلڈ کپ میں اب تک کسی بھی ٹیم کی جانب سے بنائے گئے سب سے زیادہ رنز ہیں۔ اس کے علاوہ بھارت نے نیدرلینڈ کے خلاف 400 اسکور بنایا اور نیوزی لینڈ نے بھی بنگلورو میں پاکستان کے خلاف 400 رنز کا ہندسہ عبور کیا۔ پہلی بار کسی ورلڈ کپ میں تین بار 400 رنز کا ہندسہ عبور کیا گیا۔ اس کے علاوہ اس بار جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا نے 399 اور بھارت نے 397 رنز بنائے۔ اس سے قبل 2015 کے ورلڈ کپ میں آسٹریلیا نے افغانستان کے خلاف 417 اور جنوبی افریقہ نے آئرلینڈ کے خلاف 411 رنز بنائے تھے۔ بھارت نے 2007 کے ورلڈ کپ میں برموڈا کے خلاف 413 رنز بنائے تھے۔
ایک میچ میں سب سے زیادہ رنز: ورلڈ کپ کے ایک میچ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ اس ورلڈ کپ میں ٹوٹ گیا۔ اس ورلڈ کپ میں دو مواقع ایسے آئے جب میچ میں 750 سے زیادہ رنز بنائے گئے۔ 28 اکتوبر 2023 کو دھرم شالہ کے اسٹیڈیم میں کل 771 رنز بنائے گئے۔ آسٹریلیا نے پہلے کھیلتے ہوئے 388 رنز بنائے اور پھر نیوزی لینڈ نے ہدف کے تعاقب میں 383 رنز بنائے۔ اسی طرح 7 اکتوبر کو دہلی کے ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں جنوبی افریقہ نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 428 رنز بنائے اور اس کے بعد سری لنکا کی ٹیم 326 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔اس میچ میں مجموعی طور پر 754 رنز بنائے گئے۔ بھارت نے سیمی فائنل میں بھی 397 رنز بنائے اور نیوزی لینڈ 327 رنز پر ڈھیر ہو گیا اور اس میچ میں 724 رنز بنے تھے۔
سب سے بڑے مارجن سے جیت: اس ورلڈ کپ میں دو ٹیموں نے 300 سے زیادہ رنز کے فرق سے میچ جیت کر ریکارڈ قائم کیا ہے۔ 25 اکتوبر کو قومی دارالحکومت کے کوٹلہ میں آسٹریلیا نے نیدرلینڈز کو 309 رنز کے مارجن سے شکست دی۔آسٹریلیا نے 399 رنز بنائے جبکہ نیدرلینڈز 90 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ 2 نومبر کو بھارت نے ممبئی کے مشہور وانکھیڑے اسٹیڈیم میں سری لنکا کو 302 رنز کے مارجن سے شکست دی۔بھارت نے 357 رنز بنائے اور سری لنکا 55 رنز پر آل آؤٹ ہو گئی۔ ورلڈ کپ کی تاریخ میں آج تک کوئی بھی ٹیم 300 رنز کے فرق سے نہیں جیت سکی تھی۔
سب سے بڑے ہدف کا کامیاب تعاقب سب سے بڑے ہدف کا کامیاب تعاقب: اس بار ورلڈ کپ میں سب سے بڑے ہدف کا کامیاب تعاقب کرنے کا ریکارڈ بھی بنا اور یہ 10 اکتوبر کو حیدرآباد کے راجیو گاندھی اسٹیڈیم میں پاکستان نے حاصل کیا تھا۔ سری لنکا نے مقررہ 50 اوورز میں 344 رنز بنائے جس کے جواب میں پاکستان نے 48.2 اوورز میں 345 رنز بنا کر میچ چھ وکٹوں سے جیت لیا۔ اس میچ میں دونوں ٹیموں کی جانب سے دو دو سنچریاں اسکور کی گئیں اور محمد رضوان نے 131 رنز کی اننگز کھیل کر پاکستان کو میچ جتوایا۔اس سے قبل سب سے کامیاب رنز کا تعاقب کرنے کا ریکارڈ 2011 کے ورلڈ کپ میں بنایا گیا تھا جب آئرلینڈ نے انگلینڈ کے 328 رنز کے ہدف کا تعاقب کرکے بڑا اپ سیٹ کیا تھا۔
ورلڈ کپ میں ایک وکٹ سے جیت: ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم میں جنوبی افریقہ اور پاکستان کے درمیان میچ بھی یادگار رہا۔ جنوبی افریقہ نے یہ میچ صرف ایک وکٹ سے جیت لیا تھا۔ اب تک ہونے والے کل 13 ورلڈ کپ میں ایسا صرف سات بار ہوا ہے جب کسی ٹیم نے صرف ایک وکٹ سے میچ جیتا ہو۔
ٹیم انڈیا نے لیگ کے تمام میچ جیتے: اگرچہ ٹیم انڈیا عالمی چیمپئن نہیں بن سکی، لیکن اس ورلڈ کپ میں لیگ کے تمام میچ جیت کر بھارت نے آسٹریلیا کی برابری کر لی ہے۔ بھارت نے ورلڈ کپ میں اپنے تمام نو لیگ میچ جیتے اور پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست رہا۔ اس سے قبل 2015 کے ورلڈ کپ میں بھارت اور نیوزی لینڈ تمام چھ میچ جیت کر سیمی فائنل میں پہنچے تھے۔ بھارتی ٹیم 2015 میں بھی پوائنٹس ٹیبل میں پہلے نمبر پر رہی تھی۔ ورلڈ کپ 2007 میں آسٹریلیا نے تمام نو میچ جیتے تھے۔
ویسٹ انڈیز کے بغیر ورلڈ کپ: 1975 میں شروع ہونے والے ورلڈ کپ میں یہ پہلا موقع تھا جب ویسٹ انڈیز اس ٹورنامنٹ کا حصہ نہیں تھا۔ دو ون ڈے ورلڈ کپ، دو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور ایک چیمپئنز ٹرافی جیتنے والی ٹیم ورلڈ کپ 2023 کے لیے کوالیفائی نہیں کر سکی تھی۔ توقع ہے کہ 2027 میں جب افریقی براعظم میں اگلا ورلڈ کپ کھیلا جائے گا تو کرکٹ کے میدان پر کئی سالوں سے راج کرنے والی ٹیم ایک بار پھر اسی رنگ میں نظر آئے گی۔