میڈرڈ:لوئس روبیالیس نے اپنا استعفی فیڈریشن کے قائم مقام صدر پیڈرو روچا کو پیش کر دیا ہے۔46 سالہ لوئس روبیالیس 2018 سے فیڈریشن کے صدر رہے ہیں, انہوں نے یورپی فٹ بال ایسوسی ایشنز کی یونین کی ایگزیکٹو کمیٹی کے نائب صدر کے عہدے سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔انہوں نے عہدے سے مستعفی ہوتے ہوئے بیان میں کہا کہ ’میں اپنا کام جاری نہیں رکھ سکتا۔ ’انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’فیفا کی جانب سے فوری طور پر معطلی کے بعد اور میرے خلاف کارروائیوں اور جھوٹے دعووں کے بعد میں اپنے عہدے پر واپس نہیں آسکتا۔‘
لوئس روبیالیس نے کہا کہ ’انتظار کرتے رہنے کا کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلے گا، نہ فیڈریشن کے لیے اور نہ ہی ہسپانوی فٹ بال کے لیے۔‘انہوں نے مزید کہا کہ مجھے سچائی پر یقین ہے اور میں اسے سچ ثابت کرنے اور کامیاب ہونے کے لیے ہر ممکن کوشش کروں گا۔
لوئس کا کہنا تھا کہ مجھ پر بے بنیاد الزامات اور جھوٹے دعووں کی وجہ سے میری بیٹیاں، میرے گھر والے اور میرے قریبی ساتھیوں کو بہت کچھ برداشت کرنا پڑا، لیکن یہ بھی سچ ہے کہ سچ کی ہمیشہ جیت ہوتی ہے۔خاتون فٹ بالر کو بوسہ دینے کے واقعہ 20 اگست 2023 کو پیش آیا تھا، سڈنی میں کھیلے گئے خواتین کے ورلڈ کپ کے فائنل میں اسپین نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد انگلینڈ کو شکست دے کر پہلی مرتبہ چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ورلڈ کپ جیتنے کے بعد اسپین فٹبال فیڈریشن کے سربراہ لوئس روبیالیس نے اسپین کی خاتون فٹبالر جینی ہرموسو کے ہونٹوں پر بوسہ دیا تھا جس پر انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
واقعے کے بعد گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ہسپانوی فٹ بال میں کافی مسائل پیدا ہوئے ہیں، واقعے نے اسپین کی ورلڈ کپ کی جیتنے کی خوشی مانند کردی تھی، جس کے بعد اسپین کی حکومت نے واقعے کی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا تھا۔