بنگلورو: بھارت کے تجربہ کار آل راؤنڈر رویندر جڈیجہ کے رنجی ٹرافی میں سوراشٹرا کے لئے پانچ ماہ بعد کھیلتے ہوئے نظرآسکتے ہیں۔ ای ایس پی این کرک انفو نے ہفتہ کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ جڈیجہ نے اس ہفتے کے شروع میں گیندبازی اور بلے بازی دوبارہ شروع کی، حالانکہ انہیں مقابلے میں واپس آنے سے پہلے فٹنس ٹیسٹ پاس کرنا ہوگا۔ جڈیجہ نے اگست میں ایشیا کپ 2022 میں بھارت کے لیے اپنا آخری میچ کھیلا تھا۔ ستمبر میں ان کے گھٹنے کی سرجری ہوئی تھی جس کے بعد وہ این سی اے میں ہیں۔ ذرائع کے مطابق جڈیجہ کی ری ہیبلی ٹیشن تقریباً مکمل ہو چکی ہے اور وہ 24 جنوری سے سوراشٹرا اور تمل ناڈو کے درمیان ہونے والے رنجی ٹرافی میچ میں کھیل سکتے ہیں۔
بی سی سی آئی نے جڈیجہ کو آسٹریلیا کے خلاف 9 فروری سے شروع ہونے والی ٹیسٹ سیریز کے پہلے دو میچوں کے لیے ٹیم میں شامل کیا ہے، حالانکہ سیکریٹری جے شاہ کے مطابق ان کی واپسی فٹنس پر منحصر ہے۔ بارڈر-گواسکر ٹرافی کا نتیجہ بھارت اور آسٹریلیا دونوں کے لیے اہم ہے کیونکہ دونوں جون میں اوول میں ہونے والے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے دوڑ میں سب سے آگے ہیں۔ بھارت کو فائنل میں جگہ بنانے کے لیے سیریز جیتنے کی ضرورت تھی، جس سے وہ ڈبلیو ٹی سی کے دونوں ایڈیشن کے فائنل میں شرکت کرنے والی پہلی ٹیم بن جائے گی۔ آسٹریلیا کی ٹیم سیریز کے آغاز سے قبل بنگلورو میں ایک تیاری کیمپ میں حصہ لے گی جبکہ بھارتی ٹیم یکم سے 5 فروری تک ناگپور کیمپ میں ہوگی۔