لاہور: بنگلہ دیش کی ٹیم ٹاس جیت کر 38.4 اوورز میں 193 رنز پر آوٹ ہوگئی تھی۔ ہداف کے تعاقب میں پاکستان کی جانب سے امام الحق اور فخر زمان نے اننگز کا محتاط انداز میں اننگز کا آغاز کیا اور اس دوران فخر زمان خوش قسمت بھی رہے جب وہ سلپ میں بنگلہ دیشی فیلڈر کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہونے سے بچ گئے۔ پاکستان نے 5 اوورز میں 15 رنز ہی بنائے تھے کہ میدان میں فلڈ لائٹس کی خرابی کے باعث میچ کو روک دیا گیا تاہم چند منٹس بعد ہی روشنی بحال ہونے پر کھیل دوبارہ شروع کردیا گیا۔
اس کے بعد امام کا ساتھ دینے کپتان بابر اعظم آئے اور دونوں نے مل کر اسکور کو 74 تک پہنچا دیا تاہم اس مرحلے پر بابر زیادہ دیر تک اپنی وکٹ محفوظ نہ رکھ سکے اور 17 رنز بنانے کے بعد تسکین کا شکار بن گئے۔ دوسرے اینڈ سے امام الحق نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے ون ڈے کرکٹ میں اپنی 19ویں نصف سنچری مکمل کی،امام اور رضوان نےتیسری وکٹ کے لیے 85 رنز کی شراکت کی لیکن جارحانہ بلے بازی کرنے والے امام الحق 78 رنز بنانے کے بعد مہدری حسن کی گیند پر پویلین لوٹ گئے۔
تاہم پاکستان ہدف کی جانب بڑھتا رہا اور محمد رضوان نےاپنی نصف سنچری مکمل کی۔پاکستانی ٹیم نے اس کے بعد باآسانی 63 گیندوں قبل ہی ہدف حاصل کیا اوربنگلہ دیش کو7 وکٹوں سے شکست دے کر میچ اپنے نام کیا۔ اس سے قبل بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا لیکن ٹیم کا آغاز اچھا نہ تھا اور میچ کے دوسرے اوور کی پہلی ہی گیند پر نسیم شاہ نے گزشتہ میچ میں سنچری بنانے والے سلامی بلے باز مہدی حسن کو اپنا شکار بناکر بغیر کوئی رن بنائے انہیں پویلین کا راستہ دکھایا۔
بغیر کوئی رن بنائے پہلی وکٹ گرنے کے بعد محمد نعیم کا ساتھ دینے لٹن داس آئے اور دونوں نے تیزی سے کھیلتے ہوئے اگلی 21 گیندوں میں 31 رن جوڑے، تاہم اس سے قبل کہ یہ شراکت مضبوط ہوپاتی شاہین شاہ آفریدی نے لٹن داس کو 16 رنز کے انفرادی اسکور پر آوٹ کردیا۔
بنگلہ دیش کا اسکور 44 تک پہنچا ہی تھا کہ کپتان بابر اعظم نے حارث رؤف کو گیند تھمانے کا فیصلہ کیا جنہوں نے کپتان کےفیصلے کو صحیح ثابت کرتے ہوئے پہلے 20 رنز بنانے والے محمد نعیم اور اگلے اوور میں توحید ہردوئی ( 2 رنز) کو پویلین کا راستہ دکھاکر بنگلہ دیش کو دباؤ میں ڈال دیا۔ اس کےساتھ ہی حارث رؤف پاکستان کی جانب سے سب سے کم میچوں میں 50 وکٹیں حاصل کرنے والے تیسرے گیندباز بھی بن گئے۔؎