حیدرآباد: 15 اگست 2020 کا دن بھارتی کرکٹ مداحوں کے لیے مایوس کن ثابت ہوا تھا کیوں کہ اس روز بھارتی کرکٹ ٹیم کے کامیاب ترین کپتان مہندر سنگھ دھونی نے بین الاقوامی کرکٹ سے سبکدوش ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔ انہوں نے انسٹاگرام پوسٹ کے ذریعے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر ہونے کی بات کہی تھی۔ جس وقت دھونی نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا وہ آئی پی ایل کھیلنے کے لیے یو اے ای میں ٹریننگ کیمپ میں تھے۔ ان کے اس طرح سے کرکٹ کو الوداع کہنے سے کرکٹ مداحوں کو دھچکا لگا تھا۔ اس سے قبل دھونی کئی مہینوں تک کرکٹ سے دور تھے۔ سنہ 2019 یک روزہ کرکٹ ورلڈ کپ میں بھارت کی شکست کے بعد سے ہی دھونی نے کرکٹ سے بریک لیا تھا اور اس کے بعد انہوں نے سبکدوش ہونے کا اعلان کر کے سب کو حیرت میں ڈال دیا تھا۔ Greatest Ever MS Dhoni
کہتے ہیں کہ مہندر سنگھ دھونی کا لکی نمبر 7 ہے لیکن انہوں نے کرکٹ کے میدان میں بھارت کو ایک نمبر بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ملک میں کرکٹ کا معنی ہی بدل ڈالا، یہاں تک کہ انہوں نے اپنی کپتانی میں 28 برسوں بعد بھارتی کرکٹ ٹیم کو یک روزہ ورلڈ کپ چیمپیئن بنایا تھا۔ مہیندر سنگھ دھونی، وہ نام جس نے کرکٹ کی دنیا میں بھارت کے ہر خواب کو پورا کیا۔ انہوں نے امید دی کہ ہم ہر میچ جیتیں گے۔ خواہ کپتانی ہو یا ان کا کھیل۔ دھونی ہر جگہ پرفیکٹ ہیں۔ اسی لئے کہا جاتا تھا کہ 'اَن ہونی کو ہونی کر دے، اس کا نام دھونی ہے۔ لیکن آج ایسا نہیں ہے اور دھونی انٹرنیشنل کرکٹ سے دور ہوگئے ہیں تاہم وہ آئی پی ایل میں ابھی بھی چنئی سُپر کنگز کا حصہ ہیں۔
دھونی کی شروعات: تو چلتے ہیں 17 سال پہلے۔ آپ سوچ رہے ہوں گے کہ آج دھونی کا ذکر کیوں؟ تو بتا دیں کہ 17 سال قبل دھونی نے ون ڈے کرکٹ میں پہلی سنچری اسکور کی تھی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کرکٹ کی دنیا میں اپنی دھاک جمائی۔ دھونی پاکستان کے خلاف تیسرے نمبر پر بلے بازی کرنے آئے اور 123 گیندوں میں شاندار 148 رنز کی اننگ کھیلی۔ بھارت نے یہ میچ آسانی سے جیت لیا۔ اس کے بعد دھونی نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔
دھونی کا تیسرا نمبر: ویسے اگر دھونی کچھ بھی کرتے تو وہ مشہور اور کامیاب بھی ہوتے، لیکن ان کی زندگی میں نمبر ایک اہم کردار رہا ہے۔ نمبر کے بارے میں بات کریں اور دھونی کا لکی نمر 7 ہے۔ دھونی 7 نمبر کی جرسی پہن کر کرکٹ کے میدان میں کھیلتے تھے۔ ان کی زیادہ تر گاڑیوں کا نمبر 7 ہی ہے۔ اسی کے ساتھ وہ میدان پر 7 ویں پوزیشن پر بھی اترتے تھے لیکن گنگولی کا دیا 3 نمبر دھونی کے لئے کچھ زیادہ خاص تھا۔ نمبر 3 نے دھونی کو ہیرو بنایا تو اسی 3 نمبر کے لیے بھارت ورلڈ کپ ہار گیا۔
بتادیں کہ دھونی کی شروعات بنگلہ دیش کے خلاف ہوئی تھی۔ دھونی نے اپنے پہلے چار میچوں میں 0،12،7،3 رنز بنائے تھے جس کے بعد اس وقت کے کپتان سورو گنگولی نے دھونی کو پاکستان کے خلاف تیسرے نمبر پر بیٹنگ کیلئے بھیج دیا اور دھونی نے میچ کا رخ تبدیل کردیا۔ دھونی کے بلے سے نکلی ہر شاٹ گولی کی رفتار سے میدان کے باہر جارہی تھی۔ دھونی نے بین الاقوامی کرکٹ میں پہلی سنچری اسکور کی۔ اس کے بعد دادا(گنگولی) تو سبکدوش ہوگئے لیکن دھونی نے ان کی دی ہوئی تیسری پوزیشن کا بہت استعمال کیا۔ یک روزہ میچوں میں دھونی کا سب سے زیادہ اسکور 183 رنز ہے۔ سری لنکا کے خلاف کھیلتے ہوئے دھونی تیسری پوزیشن پر اترے۔ اس وقت راہل دراوڑ ٹیم کے کپتان تھے۔ دھونی تیسری پوزیشن پر آئے اور انہوں نے دیوالی سے ایک دن پہلے چھوٹی دیوالی منالی۔ اس میچ میں انہوں نے 183 رنز کی بہترین اننگ کھیلی تھی۔
بن گئے ٹیم کے کپتان: سنہ 2007 کے ورلڈ کپ میں بھارتی ٹیم کی شکست کے بعد راہل دراوڑ نے کپتانی چھوڑ دی تھی جس کے بعد دھونی ٹیم انڈیا کپتان بنے۔ دھونی نے یک روزہ ورلڈ کپ کے فوراً بعد پہلے ٹی 20 ورلڈ کپ میں بھارتی ٹیم کی کمان سنبھالی اور اپنی بہترین حکمت عملی اور کپتانی سے ٹیم کو پہلا ٹی 20 چیمپیئن بنایا۔ یہاں سے دھونی نے اَن ہونی کی شروعات کی۔اسے اتفاق کہیں یا کچھ اور لیکن گنگولی کی تیسری پوزیشن پر اتارنے کا دھونی کو فائدہ ملا۔ اس پوزیشن پر دھونی نے 183 رنز کا سب سے زیادہ اسکور کیا۔ دھونی کا یہ اسکور گنگولی کے سب سے زیادہ اسکور کے برابر ہے۔
یہ بھی ایک اتفاق ہی ہے کہ گنگولی 183 رنز کی اننگ کھیلی تھی اور بعد کپتان بھی بن گئے اس کے بعد دھونی بھی 183 رنز بنا کر بھی کپتان بن گئے جبکہ وراٹ کوہلی کے بھی 183 رنز کی انفرادی اننگ کھیلنے کے بعد ٹیم کے کپتان بن گئے تھے۔
تیسری پوزیشن نے دلائی ورلڈ کپ کی ٹرافی: بات ہم کر رہے تھے دھونی کی زندگی میں تیسرے نمبر کے کھیل کی۔ سنہ 2011 کے ورلڈ کپ فائنل مقابلہ، سامنے ٹیم تھی سری لنکا۔ میچ کی شروعات کافی خراب رہی اور جلد ہی دو وکٹ گر گئے۔ اس میچ میں تیسرے نمبر پر آنے والے گوتم گمبھیر نے بہت عمدہ اننگز کھیلی اور انہیں ٹرافی جیتنے کے قریب لے گئے۔ دھونی اس میچ میں پانچویں پوزیشن پر آئے اور انہوں نے 91 رنز کی شاندار ناٹ آؤٹ اننگ کھیلی۔ اس وقت تک دھونی نے اَن ہونی کو ہونی میں تبدیل کردیا تھا۔ بھارت 28 سال بعد ورلڈ کپ چیمپیئن بن گیا تھا۔ دھونی کے تیسرے نمبر نے ایک بار پھر اپنا حیرت انگیز مظاہرہ کیا۔
وہی تیسرا نمبر بنا ویلن:سنہ 2019 ورلڈ کپ تک دھونی کی چمک دھیرے دھیرے پھیکی ہونے لگی تھی۔ اس وقت ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی تھے۔ ورلڈ کپ 2019 کا ہر میچ دھونی کے آس پاس ہی گھومتا رہا۔ حالانکہ کسی طرح بھارتی ٹیم سیمی فائنل تک پہنچی۔ اس میچ میں دھونی کی ضرورت ایک بار پھر تیسرے نمبر پر پڑی لیکن دھونی کسی وجہ سے اس نمبر پر کھیلنے نہیں بلکہ ساتویں نمبر پر کھیلنے اترے۔ دھونی نے اس اَن ہونی کو بھی ہونی کرنے کی خوب کوشش کی لیکن کامیاب نہیں ہوئے۔ بھارتی ٹیم ہار چکی تھی لیکن لوگوں کے من میں ایک کسک رہ گئی تھی کہ دھونی تیسرے نمبر پر آتے تو کیا ہوتا؟