بنگلورو:پانچ میچوں کی ٹی20 سیریز 2-2 سے برابر ہونے کے بعد اتوار کو بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان فیصلہ کن مقابلہ کھیلا جائے گا۔ جنوبی افریقہ نے دہلی اور کٹک میں پہلے دو میچ آسانی سے جیتے لیکن بھارتی ٹیم نے شاندار واپسی کرتے ہوئے وشاکھاپٹنم اور راجکوٹ میں اگلے دو میچ جیت کر سیریز برابر کر دی۔ راجکوٹ میں چوتھے میچ میں بھارت نے جنوبی افریقہ پر رنوں کے لحاظ سے ٹی20 میں اپنی سب سے بڑی جیت درج کی۔ India vs South Africa 5th T20 Match Preview
راجکوٹ میں پلیئر آف دی میچ رہے دنیش کارتک نے 2006 میں بھارت کے لیے پہلا ٹی20 انٹرنیشنل میچ کھیلا تھا اور انہیں اپنی پہلی ٹی20 انٹرنیشنل ففٹی بنانے میں 16 سال اور 35 میچ لگے۔ کارتک نے ہاردک پانڈیا کے ساتھ پانچویں وکٹ کے لیے تیز 65 رن جوڑے، جس کی بدولت ایک وقت 13 اوور میں چار وکٹ کے نقصان پر 81 رن پر لڑکھڑا رہی بھارتی ٹیم 169 رنز کا چیلنجنگ اسکور کھڑاکیا۔ بھارت نے آخری پانچ اووروں میں 73 رنز بنائے۔ Dinesh Karthik first half century in T20
جواب میں جنوبی افریقہ کی بیٹنگ ہندوستانی گیندبازوں کے سامنے ٹک نہ سکی اور 87 رنوں پر سمٹ گئی۔ یہ ٹی20 انٹرنیشنل میچوں میں جنوبی افریقہ کا سب سے کم اسکور تھا۔ جنوبی افریقہ نے اپنی آخری پانچ وکٹیں صرف 13 رنز میں گنوا دیں۔ بھارت کے لیے اویش خان بہترین بولر رہے جنہوں نے اپنے کیرئیر کی بہترین کارکردگی کامظاہرہ کرتے ہوئے 18 رن دے کر چار وکٹ لیا۔ انہوں نے اپنے تیسرے اوور میں تین وکٹیں حاصل کیں۔
کپتان رشبھ پنت کی فارم بھارت کے فیصلہ کن کے سامنے واحد تشویش ہے۔ یہ سیریز کپتان رشبھ پنت کے لیے کچھ خاص نہیں رہی۔ وہ رن تو بنا نہیں رہے ہیں جبکہ ایک ہی طریقے سے آوٹ ہورہے ہیں۔ پچھلی چار اننگز میں سے تین میں وہ ایسی گیندوں پر آؤٹ ہوئے جو آسانی سے وائیڈ ہو سکتی تھیں۔ وہ آف اسٹمپ سے بہت باہر جانے والی گیندوں کو مارنے کی کوشش کرتے ہیں اور اپنی وکٹ گنوابیٹھتے ہیں۔ چوتھے میچ میں، وہ کیشو مہاراج کی وائیڈ لائن کے باہرجاتی ہوئی فل گیند کو سوئپ کرنے گئے، باہری کنارا لگا اورشارٹ تھرڈ مین پر ڈوین پریٹوریئس کو آسان کیچ تھما دیا۔