کولکاتا: ممتا بنرجی نے بنگال کی سیاست میں ایک بار پھر سوربھ گنگولی کی حمایت کی چال چل دی ہے۔ وزیر اعلیٰ ممتا نے تین دن پہلے شمالی بنگال کے دورے پر روانہ ہونے سے پہلے عوامی طور پر سوربھ گنگولی کی حمایت میں بیان جاری کرکے بی جے پی کی تنقید کی تھی۔ اب جمعرات کو شمالی بنگال کے دورے سے واپس آنے کے بعد بھی گنگولی کی حمایت میں کھڑی ہوتی ہوئی نظر آئیں۔ ممتا نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ سوربھ کے نا انصافی کے سوال پر بہت آگے جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کہ وہ اس معاملے کو ”آسانی سے ختم نہیں ہونے دیں گی۔ وزیر اعلیٰ نے ایک طرف گنگولی کی حمایت میں بیان دے کر یہ ظاہر کرنے کی کوشش کرہی ہیں کہ بنگالی جذبات کے ساتھ صرف وہی کھڑی رہتی ہیں۔ دوسری طرف بی جے پی کو قومی اور بین الاقوامی کرکٹ انتظامیہ سے سوربھ کو ہٹانے کے فیصلے سے جوڑ کر بی جے پی مخالف سیاست کا چہرہ بننے کی کوشش کررہی ہیں۔ Mamata Banerjee Slams BJP
سوربھ کو بی سی سی آئی کے صدر کے طور پر دوسری میعاد نہ ملنے کے بعد، ممتا نے بی جے پی کے خلاف تنقید کرنا شروع کردیا ہے۔ خاص طور پر یہ حملہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے خلاف انہوں نے سخت بیانا جاری کئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر گنگولی دوسری میعاد کیلئے صدر نہیں بن سکتے ہیں تو امت شاہ کے بیٹے جئے شاہ کو بورڈ کے سکریٹری کے طور پر دوسری مرتبہ تقرری کیوں کی جارہی ہے۔ شمالی بنگال کے دورے سے واپس آنے کے بعد جمعرات کی سہ پہر کو ممتا نے کہاکہ سوربھ آئی سی سی جانے کے مستحق ہیں۔اس کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے۔میں نے بی جے پی حکومت میں بہت سے لوگوں سے درخواست کی۔ میں نے (وزیراعظم نریندر مودی) سے بھی سب کے سامنے درخواست کی ہے۔ سوربھ کو آئی سی سی بھیج دیا جاتا تو ملک کی شان بڑھ جاتی۔ جگموہن ڈالمیا، شرد پوار آئی سی سی میں گئے۔ سوربھ کو کیوں محروم کیا جارہا ہے۔اس کے بعد ممتا نے نام لیے بغیر امیت شاہ کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ جگہ کسی اور کے لیے چھوڑ دی گئی ہے۔ میں کسی کا نام نہیں لوں گی۔ حقیقی کھیلوں کے شائقین کو ذاتی مفاد کے لیے محروم کیا جا رہا ہے۔ اگر سچن تندولکر، محمد) اظہر الدین سوربھ کی جگہ لیتے تو میں بھی ان کا ساتھ دیتی۔ سوربھ پوری دنیا میں کرکٹ کھیل چکے ہیں۔