کرکٹ مداحوں کے درمیان جب بھی لستھ ملنگا کا نام لیا جائے تو ان کے منفرد بالنگ اسٹائیل اور گھنگھرالے بال کا ذکر ضرور ہوگا۔
سری لنکا کے تیز گیند باز لسِتھ ملنگا اگر کرکٹرز سے پوچھا جائے کہ انہیں کس گیند باز سے خوف ہوتا تھا یا کون سے گیند باز نے ان کے پیر زخمی کئے ہیں تو وہ ضرور سری لنکا کے تیز گیند باز لستھ ملنگا کا نام لیں گے۔
کرکٹ کی تاریخ میں اگر بہترین یارکر پھینکنے والے گیند بازوں کی فہرست بنائی جائے تو ان میں لستھ ملنگا سرفہرست قرار دیئے جائیں گے یا لستھ ملنگا کو کنگ آف یارکر کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا۔
بلے باز اگر کریز پر ہوں اور ان کے سامنے لستھ ملنگا ہیں تو ان کی پہلی ترجیح ملنگا کے یارکر کو روکنا ہوتی ہے کیوں کہ ملنگا کے یارکرز کو کھیلنا کافی مشکل ہوتا ہے۔
دیکھا جائے تو گیند باز انتہائی تیز رفتاری سے یارکر گیند ڈالتے ہیں لیکن ملنگا کا دھیمی رفتار سے یارکر ڈالنا انہیں منفرد بناتا تھا۔
اپنی قاتلانہ گیند بازی کی بدولت ملنگا نے 226 یک روزہ میچوں میں 338 وکٹیں حاصل کیں۔
انہوں نے سنہ 2004 میں یک روزہ کریئر کا آغاز کیا تھا۔ اور کریئر کے آغاز سے ہی وہ اپنے منفرد گیند بازی اسٹائیل کی وجہ سے سرخیوں میں آگئے۔
ملنگا کو اس وقت مزید شہرت ملی جب 2007 کے ورلڈ کپ میں انہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف چار گیندوں پر چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے عالمی ریکارڈ بنایا تھا۔
یک روزہ میچوں میں ملنگا کی سب سے اچھی کارکردگی 38 رنز کے عوض 6 وکٹیں ہیں۔
ریکارڈز کی بات کی جائے تو ملنگا کو شاید یک روزہ ورلڈ کپ نہ جیتنے کا ملال ہوگا کیوں انہوں نے آئی سی سی ٹورنامنٹس میں اپنی جانب سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
سری لنکا کا یہ تیز گیند باز چار عالمی کپ ٹورنامنٹ میں 56 وکٹیں حاصل کر کے ورلڈ کپ ایونٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والوں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے۔
اس کے علاوہ ملنگا کے پاس یک روزہ میچوں میں سب سے زیادہ ہیٹ ٹرک لینے کا ریکارڈ ہے انہوں نے اپنے یک روزہ کریئر میں تین ہیٹ ٹرک لی ہیں۔
اس کے علاوہ ملنگا کے نام سری لنکا کو واحد ٹی 20 ورلڈ کپ جتوانے کا بھی ریکارڈ ہے۔ سنہ 2014 میں انہوں نے اپنی کپتانی میں ٹیم کو ٹی 20 چیمپیئن بنایا تھا۔
اب کرکٹ مداحوں میں یہ باتیں ضرور گشت کر رہی ہوں گی کہ اپنے منفرد بالنگ اسٹائیل اور شاندار یارکرز سے بلے بازوں کو ناکوں چنے چبوانے والے اس یارکر کنگ کا وارث کون ہوگا؟