کوچی: بھارت کے سابق تیز گیندباز ایس سری سنت کی پیشگی ضمانت کی درخواست پر غور کرنے کے بعد کیرالہ ہائی کورٹ نے کنور ٹاون پولیس کو حکم دیا کہ دھوکہ دہی کے معاملے میں سری سنت کو 8 دسمبر تک گرفتار نہ کیا جائے۔ اس دوران سری سنت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ معاملہ پہلے ہی حل کیا جاچکا ہے۔ یہ مقدمہ کنور کے رہنے والے سارگ بالاگوپال کی طرف سے دائر کی گئی شکایت پر درج کیا گیا ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ سری سنت اور اس کے دو دیگر دوست نے کرناٹک کے موکامبیکا میں ایک اسپورٹس اکیڈمی پروجیکٹ میں شراکت دار بنانے کی پیشکش کر کے تقریباً 19 کروڑ روپے کی خرد برد کی۔
کنور جوڈیشل مجسٹریٹ کورٹ کی ہدایت کے مطابق ٹاؤن پولیس نے 22 نومبر کو بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی ایس سری سنت کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ واضح رہے کہ اس کیس میں سری سنت تیسرے ملزم ہے اور اڈپی کے باشندے راجیو کمار اور کے وینکٹیش دو دیگر ملزم ہیں۔ عرضی گزار سارگ بالاگوپال، کنور چیروکنو کے رہنے والے ہیں، نے الزام لگایا کہ ملزم نے اس سے کولور میں راجیو کمار کی زمین میں ایک ریزورٹ بنانے کی پیشکش کرتے ہوئے 18,70,000 روپے لیے اور پھر اسی ریزورٹ میں تجویز کردہ اسپورٹس اکیڈمی میں شراکت داری کا وعدہ بھی کیا۔
عدالت میں دائر درخواست میں درخواست گزار نے الزامات لگائے کہ 25 مارچ 2019 کے بعد سے ملزم نے کئی مواقع پر رقم تو وصول کیے لیکن ریزورٹ پراجیکٹ اور اسپورٹس اکیڈمی کے لیے ابھی تک کوئی پہل شروع نہیں کی گئی۔ اس نے یہ بھی الزام لگایا کہ جب اس سے رقم واپس مانگی گئی تو تینوں ملزم رقم واپس کرنے کو تیار نہیں تھے۔