دنیا میں کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جنہوں نے اپنے حوصلے اور محنت کے دم پر اپنے ملک کا نام تاریخ کے ان صفحات میں درج کرایا جن کو سنہرے حرفوں میں لکھا گیا اور ایسے چند لوگوں میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان کپل دیو کا بھی شمار ہوتا ہے جنہوں نے کرکٹ کی دنیا میں بھارت کی اجاری داری قائم کرنے میں اہم اور مثالی کردار ادا کیا تھا۔
بھارت میں ہمیشہ سے ہی کرکٹ کو بہت زیادہ پسند کیا جاتا رہا ہے اور عالمی سطح پر جب کھیلوں کے ذریعہ ملک کا نام روشن کرنے والے کپِل دیو جیسے کھلاڑی ہوں تو بات ہی الگ ہوجاتی ہے۔
جی ہاں، کپِل دیو، جن کی قیادت میں بھارت نے پہلی مرتبہ سال 1983 میں کرکٹ کا عالمی خطاب جیت کر تاریخ رقم کی۔ Historical Victory of India in Cricket
بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان آل راؤنڈر کپِل دیو نے بھارت کو کرکٹ کی دنیا میں بہت سی کامیابیاں دلانے میں اہم کردار ادا کیا ہے India Won 1983 Cricket World Cup اور ٹیم کو نئی بلندی پر پہنچایا ہے۔
بھارت میں کرکٹ جیسے کھیل کو لوگوں کی رگوں میں اتارنے والے کپِل دیو نے اپنے کرکٹ کے ابتدائی دور میں سخت محنت کی اور ہر روز اپنے کھیل میں سدھار لانے کی ہر ممکن کوشش کرتے رہے۔
دراصل انہوں نے کامیاب کرکٹر بننے سے قبل بہت ہی جدوجہد سے بھری زندگی گذاری ہے۔ کپِل دیو ہمارے ملک کے ان چنندہ کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے عام حالات سے نکل کر اپنی بہترین کارکردگی سے عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کیا ہے۔ دراصل یہ کرکٹ کے تئیں ان کی سخت مشقت اور دیوانگی کا ہی نتیجہ تھا۔
کپِل دیو کا پورا نام کپِل دیو رام لال نکھنج ہے۔ سابق کپتان جنہیں بلے بازی میں جتنی مہارت حاصل تھی اس سے کہیں زیادہ انہوں نے گیند بازی میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ انہیں ہریانہ کا طوفان کے نام سےبھی یاد کیا جاتا ہے۔
کپِل دیو 6 جنوری 1959 کو پیدا ہوئے۔ انہوں نے ڈی اے وی پبلک اسکول چندی گڑھ سے تعلیم حاصل کی جبکہ سینٹ ایڈورڈ کالج سے بقیہ تعلیم مکمل کی۔ کپل دیو کو بچپن سے ہی کرکٹ سے گہری دلچسپی رہی۔ اس کے علاوہ گولف کھیلنا اور موسیقی سننا ان کا پسندیدہ مشغلہ رہا۔
انہوں نے سال 1971 میں دیش پریم آزاد کرکٹ جوائن کیا جہاں یہ کرکٹ سیکھتے تھے۔ انہوں نے اپنا کرئیر سال 1975 سے شروع کیا اور ہریانہ کے لیے پنجاب کے خلاف اپنا پہلا میچ کھیلا تھا۔ جس میں انہوں نے 6 وکٹ کے ساتھ ہریانہ کو شاندار جیت دلائی تھی۔
اس میچ میں پنجاب کی ٹیم کل63 رن ہی بنا سکی تھی۔ سال 77-1976 میں جموں و کشمیر کے خلاف کھیلے گئے ایک میچ میں انہوں نے 8 وکٹ لیے اور 36 رن بنائے تھے۔ اسی سال بنگال کے خلاف اپنی بہترین گیند بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہوں نے 7 وکٹیں حاصل کی تھی۔
اس کے علاوہ کپل دیو ایک بہترین بلے باز تھے۔ سال 1979 میں انہوں نے دہلی کے خلاف 193 رنوں کی شاندار اننگز کھیلی، جس میں وہ ناٹ آؤٹ رہے۔ یہ سنچری ان کے کرئر کی پہلی سنچری تھی جس کے بعد یہ ثابت ہوگیا کہ وہ ایک بہترین گیند باز ہونے کے ساتھ ساتھ ایک شاندار بلے باز بھی ہیں۔
کپل دیو کی کرکٹ میں انٹری بھی ایک اتفاق رہی۔ ایک میچ میں چندی گڑھ کی ٹیم میں ایک کھلاڑی کم رہ گیا تھا اور کپِل وہاں موجود تھے۔ لہذا کپِل دیو کو ٹیم میں شامل کرلیا گیا۔