رانچی:واشنگٹن سندر رانچی میں کھیلے گئے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں بھارت کے ٹاپ آرڈر کی ناکامی کا دفاع کرتے ہوئے نظر آئے۔ واشنگٹن سندر نے کہاکہ جس طرح ہم اپنی پسندیدہ بریانی نہ ملنے پر ریستوراں نہیں چھوڑتے اسی طرح خراب میچ کے بعد بلے بازوں کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ جمعہ کے روز کھیلے گئے نیوزی لینڈ کے میچ میں سندر نے بھی شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے 28 گیندوں میں 50 رن بنائے، حالانکہ بھارت اس میچ میں 21 رن سے شکست کھا گیا تھا۔ نیوزی لینڈ کے 176 کے جواب میں ہندستان کا ٹاپ آرڈر ناکام رہا جس سے ٹیم ابھر نہیں سکی۔
سندر نے اپنے ساتھی کھلاڑیوں کا دفاع کرتے ہوئے کہاکہ “اسپن گیند بازوں کو وکٹ میں مدد مل رہی تھی۔ یہ سچ ہے کہ اگر ہم نے بہتر آغاز کیا ہوتا تو حالات بہت مختلف ہوتے، لیکن یہ بھی سچ ہے کہ ہر دن ایک جیسا نہیں ہوتا۔ میچ میں نہ تو دونوں ٹیمیں کبھی جیت سکتی ہیں اور نہ ہی پورے 22 کھلاڑی اچھی کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔ یہ صرف ایک شکست تھی جہاں کچھ چیزیں ہمارے حق میں نہیں گئیں۔
ہدف کا تعاقب کرنے اترے اوپنرز شبھمن گل (سات) اور ایشان کشن (چار) کے آؤٹ ہونے کے بعد راہل ترپاٹھی (0) کی وکٹ بھی 15 رن کے اسکور پر گر گئی۔ جب سندر سے پوچھا گیا کہ کیا بھارت کے ٹاپ آرڈر کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، تو انہوں نے مزاحیہ انداز میں اس سے اتفاق نہیں کیا۔
سندر نے ٹاپ آرڈر سے متعلق سوال پر کہاکہ' کیا آپ واقعی سوچتے ہیں کہ تبدیلی کی ضرورت ہے؟ اگر آپ کو کسی ریستوراں میں اپنی پسندیدہ بریانی نہیں ملتی تو کیا آپ وہاں نہیں جائیں گے؟ ان سب نے بہت زیادہ رن بنائے ہیں۔ یہ صرف ایک دن کی بات ہے۔ یہ کسی کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔ رائے پور ون ڈے میں نیوزی لینڈ کو شکست ہوئی تھی۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ انہیں اپنا ٹاپ آرڈر تبدیل کرنا ہوگا۔ یہ ایک ایسا کھیل ہے جہاں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ ہمیں صبر کرنا ہوگا۔"