نئی دہلی: انڈین پریمیئر لیگ 2023 کا آغاز آئندہ ہفتے سے ہونے جا رہا ہے۔ اس لیگ میں کرکٹ شائقین کو دلچسپ میچز دیکھنے کو ملیں گے جہاں بلے باز بہترین بلے بازی کرکے شائقین کی توجہ اپنی طرف مبذول کرنے کی کوشش کریں گے تو وہیں بالرز بھی بہترین گیند بازی کرکے واہ واہی لوٹیں گے۔
اس بار ٹاٹا نے آئی پی ایل کی اسپانسر شپ لی ہے۔ آئی پی ایل کے 16ویں سیزن کے دوران 10 ٹیموں کے درمیان کل 74 میچ کھیلے جائیں گے۔ آئی پی ایل کے اس سیزن میں ایک بار پھر وراٹ کوہلی کے ریکارڈ کو توڑنے کے لیے کھلاڑیوں کے درمیان جدوجہد ہوگی، جسے توڑ نے کے لیے سنہ 2016 سے بلے باز کوشش میں ہیں، لیکن کوئی اس کے قریب بھی نہیں پہنچ پا رہے ہیں۔
اس بار آئی پی ایل میں کھیلے جانے والے میچ میں کھلاڑیوں کے سامنے وراٹ کوہلی کا ریکارڈ توڑنے کا چیلنج ہوگا، جسے کئی تجربہ کار کھلاڑی توڑ نے کی کوشش کرچکے ہیں، لیکن آج تک کوئی اس ریکارڈ کو نہیں ٹور سکا ہے، اگرچہ پچھلی بار جوس بٹلر اس ریکارڈ کے قریب پہنچ گئے تھے، لیکن وہ بھی وراٹ کے اس ریکارڈ کو توڑنے میں ناکام رہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ وراٹ کوہلی نے آئی پی ایل 2016 کے سیزن میں 973 رنز بنائے تھے اور آئی پی ایل کے ایک سیزن میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ بھی اپنے نام کیا تھا۔ یہ ریکارڈ 2016 کے بعد سے کسی کھلاڑی نے نہیں توڑا۔ اگرچہ 2018 میں کین ولیمسن، 2016 میں ڈیوڈ وارنر اور 2022 میں جوس بٹلر نے پوری کوشش کی، لیکن یہ تمام کھلاڑی کوہلی کے ریکارڈ کے قریب بھی نہیں پہنچ سکے۔
بتادیں کہ سنہ 2018 میں کین ولیمسن نے سن رائزرز حیدرآباد کے لیے کھیلتے ہوئے 735 رنز بنائے تھے۔ یہ 2018 میں کسی بھی کھلاڑی کا سب سے زیادہ سکور تھا۔ یہی نہیں ڈیوڈ وارنر نے 2016 کے سیزن میں 848 رنز بنا کر وراٹ کوہلی کا ریکارڈ توڑنے کی کوشش کی، لیکن وہ اس میں ناکام رہے۔ سال 2022 میں انگلینڈ کے بلے باز جوس بٹلر نے آئی پی ایل کے 2022 سیزن میں اپنی ٹیم کے لیے کئی اننگز کھیلتے ہوئے 863 رنز بنائے، لیکن وہ بھی کوہلی کے ریکارڈ کے قریب پہنچنے میں ناکام رہے۔
ایک بار پھر وراٹ کوہلی کا یہ ریکارڈ ان تجربہ کاروں کی نظروں میں ہوگا اور ہر کوئی اسے توڑنے کی کوشش کرتا نظر آئے گا۔ ساتھ ہی ساتھ وراٹ کوہلی بھی اپنے ریکارڈ کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ آئی پی ایل کے ایک سیزن میں ہزار رنز بنانے والے بلے باز بننے کی بھی کوشش کریں گے، تاکہ وہ اپنی بیٹنگ فارم کو بہتر کر سکیں اور ناقدین کو منہ توڑ جواب دے سکیں۔
مزید پڑھیں: