چنئی:تیز گیند باز نوین الحق نے کو ممبئی انڈینس کے خلاف میچ کے بعد نامہ نگاروں سے کہاکہ میں اس سے لطف اندوز ہوتا ہوں۔ مجھے اچھا لگتا ہے کہ کھلاڑی میدان میں اس کا یا کسی اور کا نام لے رہے ہیں۔ اس سے مجھے اپنی ٹیم کے لیے بہتر کھیلنے کی ترغیب ملتی ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ یکم مئی کو لکھنؤ اور رائل چیلنجرز بنگلور کے درمیان ایکانا اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ کے دوران نوین اور کوہلی کے درمیان لڑائی ہوئی تھی، جو میچ کے بعد لکھنؤ کے مینٹور گوتم گمبھیر تک پہنچ گئی۔ ہندوستان میں کوہلی کے زبردست مداحوں کی تعداد ہونے کی وجہ سے پچھلے تین ہفتوں کے دوران نوین کو ملک بھر کے مختلف میدانوں میں 'کوہلی-کوہلی' کی آوازوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
بدھ کو لکھنؤ اور ممبئی کے درمیان کھیلے گئے میچ کے دوران بھی جب نوین یہاں کے چیپوک اسٹیڈیم میں گیند بازی کرنے آئے تو تماشائیوں کی گیلری سے 'کوہلی-کوہلی' کی آوازیں آنے لگیں۔ نوین نے تاہم اپنے پہلے ہی اوور میں ممبئی کے کپتان روہت شرما کو آؤٹ کیا اور اپنے چار اوور کے اسپیل میں 38 رن دے کر مجموعی طور پر چار وکٹیں حاصل کیں۔