اردو

urdu

ETV Bharat / sports

IPL 2023 کولکتہ کو شکست دے کر لکھنؤ پلے آف میں پہنچا

آئی پی ایل 2023 کے 68ویں میچ میں لکھنؤ سپر جائنٹس نے کولکتہ نائٹ رائیڈرز کو ایک رن سے شکست دے کر پلے آف میں جگہ بنالی۔ Lucknow Beat Kolkata

کولکتہ کو شکست دے کر لکھنؤ پلے آف میں پہنچا
کولکتہ کو شکست دے کر لکھنؤ پلے آف میں پہنچا

By

Published : May 21, 2023, 9:26 AM IST

کولکتہ: لکھنؤ سپر جائنٹس نے نکولس پوران (30 گیندوں، 58 رنز) کی نصف سنچری کی مدد سے سنیچر کو انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے ایک سنسنی خیز میچ میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز (کے کے آر) کو ایک رن سے شکست دے کر پلے آف میں جگہ بنالی۔ لکھنؤ نے کے کے آر کے سامنے 177 رنز کا چیلنجنگ ہدف رکھا۔ جواب میں کے کے آر رنکو سنگھ (33 گیندوں، 67 رنز) کی بھرپور کوشش کے باوجود صرف 175 رنز ہی بنا سکی۔ لکھنؤ صرف 73 رن پر پانچ وکٹ گنوانے کے بعد بحران کی حالت میں تھا لیکن پوران نے 30 گیندوں میں چار چوکوں اور پانچ چھکوں سے مزین 58 رن کی اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کو باعزت اسکور تک پہنچا دیا۔ دھماکہ خیز آغاز کے باوجود مڈل آرڈر کی ناکامی کی وجہ سے کے کے آر مشکل میں تھا۔ رنکو سنگھ نے ایک بار پھر اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرنے کی کوشش کی لیکن آخری گیند پر چھکا لگانے کے بعد بھی وہ ایک رن سے کم ہو گئے۔

14 میچوں میں 17 پوائنٹس کے ساتھ لکھنؤ گجرات ٹائٹنز اور چنئی سپر کنگز کے بعد پلے آف کے لیے کوالیفائی کرنے والی تیسری ٹیم بن گئی۔ رائل چیلنجرز بنگلور اور ممبئی انڈینز اتوار کو پلے آف میں چوتھے مقام کے لیے اپنا دعویٰ پیش کریں گے۔ کے کے آر نے ٹاس جیتنے کے بعد بولنگ کرنے کا انتخاب کرتے ہوئے ابتدائی اوورز پر غلبہ حاصل کیا۔ دھماکہ خیز اوپنر کائل میئرز صرف تین رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ کوئنٹن ڈی کاک اور پریرک مانکڈ رنز بنانے کے لیے جدوجہد کر رہے تھے۔ منکڈ نے آخر کار چھٹے اوور میں اپنا ہاتھ کھولا اور تین چوکے لگائے اور پاور پلے میں لکھنؤ 54 رنز بنا سکا۔ تاہم، منکڈ کی (20 گیندوں، 26 رنز) کی آتش بازی زیادہ دیر نہیں چل سکی کیونکہ ویبھو نے انہیں ہرشیت رانا کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرا دیا۔

لکھنؤ کی مشکلات اس وقت بڑھ گئیں جب ویبھو نے مارکس اسٹوئنس اور سنیل نارائن کو کرونل پانڈیا کے پاس بھیجا۔ اوپنر ڈی کاک نے 10ویں اوور تک 27 گیندیں کھیلی، حالانکہ وہ بھی 28 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ پورن نے لکھنؤ کی اننگز کی ذمہ داری اس وقت سنبھالی جب 88 رنز پر پانچ وکٹ گنوانے کے بعد یہ ایک چھوٹے اسکور پر سمٹنے کے راستے پر تھی۔ ان کے ساتھ آیوش بدونی بھی شامل ہوئے اور ان دونوں نے چھٹی وکٹ کے لیے سیزن کی تیسری نصف سنچری شراکت داری کی۔ بدونی کی سست رفتار کے باوجود پوران نے ان کے ساتھ 46 گیندوں پر 74 رنز جوڑے۔ بدونی (20 گیندوں، 25 رنز) نے 18 ویں اوور میں ایک چھکا اور ایک چوکا لگا کر پوران کا ساتھ دینے کی کوشش کی، تاہم، اوور کا اختتام بدونی کے آؤٹ ہونے پر ہوا۔ پوران نے اپنی نصف سنچری تک پہنچنے کے لیے اگلے ہی اوور میں دو چھکے لگائے، حالانکہ تیسرا چھکا لگانے کی کوشش میں وہ ڈیپ پوائنٹ پر کھڑے وینکٹیش ائیر کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔ کرشنپا گوتم نے آخری اوور میں چار گیندوں میں 11 رنز بنا کر لکھنؤ کو 176/8 کے اسکور تک پہنچا دیا۔

یہ بھی پڑھیں: IPL 2023 راجستھان کے ہاتھوں شکست کے بعد پنجاب پلے آف کی دوڑ سے باہر

اس ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے کے کے آر نے جیسن رائے اور وینکٹیش ایر کی بنیاد پر دھماکہ خیز آغاز کیا۔ وینکٹیش نے پہلے ہی اوور میں ایک چھکا اور دو چوکے لگا کر محسن خان کا استقبال کیا۔ جیسن رائے نے نوین الحق کے خلاف اگلے اوور میں اسی طرح کے 15 رنز بنائے۔ اس جوڑی نے صرف پانچ اوورز میں 59 رنز کی شراکت قائم کی، جس نے لکھنؤ کو اپنے منصوبوں میں تبدیلی پر غور کرنے پر مجبور کیا۔ کپتان کرونل پانڈیا نے گیند کو دونوں سروں سے اسپنرز کے حوالے کرنے کا فیصلہ لیا اور اس کا اثر فوراً میدان پر نظر آنے لگا۔ کرشنپا گوتم نے چھٹے اوور میں صرف دو رنز دے کر آئر (15 گیندوں، 24 رنز) کا وکٹ لیا۔ اسپنرز کے آنے کے بعد کے کے آر کا رن ریٹ بھی رک گیا اور نتیش رانا 10 گیندوں میں آٹھ رنز بنانے کے بعد روی بشنوئی کا شکار بن گئے۔

جیسن رائے نے 28 گیندوں پر سات چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 45 رنز بنائے اور ان کی فارم میں کے کے آر کا چوتھا وکٹ گرا۔ اسپنرز کے غلبے کے درمیان یش ٹھاکر نے رحمن اللہ گرباز کی وکٹ حاصل کی۔ کے کے آر کا پانچواں وکٹ آندرے رسل کی شکل میں 16ویں اوور میں گرا۔ ٹیم اب ہدف سے 56 رنز کی دوری پر صرف 24 گیندیں باقی تھی۔ کے کے آر کے لیے حالات اور بھی مشکل ہو گئے کیونکہ اننگز کے 17ویں اور 18ویں اوور میں صرف 17 رنز ہی بنے۔ میچ کا اختتام کے کے آر کی شکست کے ساتھ ہوا لیکن اس سے قبل رنکو نے اپنی بلے بازی سے میچ کو سنسنی خیز بنا دیا۔ انہوں نے 19ویں اوور میں تین چوکے اور ایک چھکا لگا کر مجموعی طور پر 20 رنز کا اضافہ کیا۔ تاہم آخری اوور میں کے کے آر کی جیت تقریباً ناممکن ہو گئی کیونکہ پہلی چار گیندوں پر صرف دو رنز ہی آئے۔ جب کے کے آر تین گیندوں میں فتح سے 18 رن دور تھا، رنکو نے یش ٹھاکر کی گیند پر چھکا لگایا، حالانکہ وہ اگلی گیند پر صرف چار رن ہی بنا سکے۔ اس نے اننگز کی آخری گیند پر ایک اور چھکا مارا، اس کے باوجود وہ اپنی ٹیم کو فتح سے دو رنز کی دوری پر چھوڑ گئے۔ کے کے آر نے 14 میچوں میں چھ جیت اور آٹھ ہار کے ساتھ اپنی آئی پی ایل مہم ختم کی۔

یواین آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details