لکھنؤ: ممبئی انڈینز اور لکھنؤ سپر جائنٹس کے درمیان کھیلے گئے میچ کو لکھنؤ نے آخری اوور میں ممبئی کو پانچ رنوں سے شکست دی۔ اس جیت کے ساتھ ہی لکھنؤ کی ٹیم پلے آف کے لیے کوالیفائی کرنے کے بہت قریب پہنچ گئی ہے۔ یہ میچ ایل ایس جی نے ضرور جیتا، لیکن جیت کے ہیرو ایک نوجوان بولر رہے جنہوں نے آخری اوور میں گیارہ رنوں کا فاع کیا اور لکھنؤ کو جیت دلوائی۔ جب آپ کو 2 اوورز میں 30 رنز کا دفاع کرنا ہوں اور پھر ایک اوور میں 19 رنز بن گئے ہوں تو ایسے میں بیٹنگ کرنے والی ٹیم 90 فیصد وقت میچ جیتتی ہے، لیکن ایل ایس جی کے بولر محسن خان ان 10 فیصد گیند بازوں میں سے ایک ہیں جو گیارہ رنز کا دفاع کرنا جاننتے ہیں۔ اگر سامنے ڈیوڈ اور کیمرون گرین جیسے مضبوط بلے باز ہو اور آپ ان کے سامنے آخری اوور میں صرف 5 رنز دیتے ہیں تو آپ میں کچھ خاص ہے۔
محسن خان جو اپنی تیز گیند بازی کے لیے جانے جاتے ہیں۔ محسن نے اس میچ میں تین اوورز کیے، جن میں سے دو اوور پاور پلے کے شامل ہیں۔ حالانکہ انہوں نے پارو پلے کے دو اوورز میں 21 رنز دیے کیے جس کے بعد کپتان کرونل پانڈیا نے ان اوورز روک دیے اور انہیں براہ راست آخری اوور کے لیے بلایا اور پھر اس بائیں ہاتھ کے بولر نے پرفیکٹ یارکر پھینک کر 11 رنز کا دفاع کیا، جو قابل تعریف ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ محسن خان اتر پردیش کے رہنے والے ہیں اور ڈومیسٹک میں یوپی کی ٹیم کے لیے کھیلتے ہیں۔ اس جیت کے بعد محسن خان نے اپنی کارکردگی اپنے والد کو وقف کر دی جو کچھ عرصے سے آئی سی یو میں داخل تھے۔