لکھنؤ:سابق آسٹریلوی کرکٹر ٹام موڈی کا ماننا ہے کہ اگر زخمی لکھنؤ سپر جائنٹس کے کپتان کے ایل راہل پیر کو رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی) کے خلاف کھیلے گئے میچ میں مڈل آرڈر میں بلے بازی کے لیے اترتے تو میچ کا نتیجہ مختلف ہوسکتا تھا۔ پیر کو آر سی بی اور سپر جائنٹس کے درمیان کھیلے گئے میچ کی پہلی اننگز میں فیلڈنگ کے دوران راہل کو دائیں ران کے پٹھوں میں کھچاؤ آ گیا۔ اس کی وجہ سے راہل اپنی ٹیم کے لیے اوپننگ نہیں کر پائے، جب کہ 127 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے سپر جائنٹس نے 19.3 اوور میں 103 رنز پر نو وکٹ گنوا دیے۔ راہل 11 ویں نمبر پر بلے بازی کے لیے آئے، حالانکہ اس وقت تک میچ سپر جائنٹس کے ہاتھ سے نکل چکا تھا۔
موڈی نے ای ایس پی این کرک انفو پر کہاکہ “مجھے راہل کا نمبر 11 پر اترناسمجھ میں نہیں آیا۔ اگر اسے بیٹنگ کے لیے باہر جانا ہوتا تو وہ درمیانی اوورز میں جاتے اور تین چار چوکے لگانے کی کوشش کرتے۔ وہ اپنی چوٹ کو چھوڑ کر جتنے بھی رنز بنا سکتے تھے۔ 10-20، وہ اسکور کر لیتے۔ جس لمحے وہ میدان میں آئے، یہ صرف ان کی عزت نفس کا معاملہ تھا۔ مجھے لگتا ہے کہ انہوں نے بطور کپتان اپنی اور اپنی ٹیم کی کارکردگی کا احترام کرنے کی ضرورت محسوس کی ہوگی۔ راہل جب بلے بازی کے لیے کریز پر آئے تو سپر جائنٹس کو نو گیندوں پر 24 رنز درکار تھے۔ وہ چوٹ کی وجہ سے رن نہیں بنا سکے اور تین گیندوں میں صفر رن بنائے۔ جس کے نتیجے میں سپر جائنٹس کی ٹیم 19.5 اوورز میں 108 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی۔