نئی دہلی: کورونا وبا کے بعد پہلی بار شائقین سے بھرے سٹیڈیمز میں میچز ہو رہے ہیں، لیکن اس دوران شائقین کے لیے وارننگ جاری کی گئی ہے۔ شائقین کرکٹ کو سیاسی معاملات سے متعلق پوسٹرز لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔ دراصل 'Paytm Insider' چنئی سپر کنگز، دہلی کیپٹلز، گجرات ٹائٹنز، لکھنؤ سپر جائنٹس، سن رائزرز حیدرآباد، راجستھان رائلز اور پنجاب کنگز فرنچائزز کا ٹکٹنگ پارٹنر ہے۔ پے ٹی ایم ان سائیڈر نے ممنوع اشیاء کی فہرست جاری ہے، میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاجی پوسٹرز شامل ہے۔
رہنما ہدایت میں بتایا گیا ہے کہ تماشائیوں کو شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور قومی شہریت رجسٹریشن (این آر سی) سے متعلق کسی بھی قسم کے بینر کو سٹیڈیم میں لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ یہ صرف چار شہروں یعنی دہلی، موہالی، حیدرآباد اور احمد آباد میں ہونے والے میچوں کے لیے ہے۔ ضابطے کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہو سکتی ہے۔ پی ٹی آئی کے مطابق یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ یہ ایڈوائزری فرنچائزز کی طرف سے جاری کی گئی ہے، جو اپنے اپنے ہوم میچوں کی ٹکٹنگ کی دیکھ بھال کرتی ہیں۔ یہ عام طور پر بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (BCCI) سے مشورہ کرنے کے بعد کیا جاتا ہے، کیونکہ کھیلوں کا ایونٹ کسی بھی حساس سیاسی یا پالیسی مسائل کو فروغ دینے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔