اردو

urdu

ETV Bharat / sports

رشبھ پنت آزادی دیتے ہیں اور پونٹنگ ذہنی طاقت پر بات کرتے ہیں: للت یادو - للت یادو کی ای ٹی وی بھارت کے ساتھ گفتگو

آئی پی ایل فرنچائزی دہلی کیپیٹلز کے آل راؤنڈر للت یادو نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ گفتگو میں بتایا کہ کپتان رشبھ پنت انہیں آزادانہ کرکٹ کھیلنے دیتے ہیں جب کہ ہیڈ کوچ رکی پونٹنگ کا بھی مکمل تعاون ہوتا ہے جس کی وجہ سے میدان میں بہتر کاکردگی کرنے میں مدد ملتی ہے۔ Delhi Capitals All Rounder Lalit Yadav

دہلی کیپیٹلز کے آل راؤنڈر للت یادو
دہلی کیپیٹلز کے آل راؤنڈر للت یادو

By

Published : Apr 9, 2022, 4:59 PM IST

رشبھ پنت، اکشر پٹیل اور ڈیوڈ وارنر جیسے بڑے ناموں سے بھرے سہلی کیپیٹلز کے اسکواڈ میں 25 سالہ یادو نے ممبئی انڈینز کے خلاف میچ میں 38 گیندوں پر 48 رنز بنائے تھے جب کہ گجرات ٹائٹنز کے خلاف بھی للت نے 25 مفید رنز کی اننگ کھیلی تھی۔ دہلی کیپٹلز کے آل راؤنڈر للت یادیو نے ای ٹی وی بھارت کو دیے گئے انٹرویو میں ٹیم اسکواڈ میں اپنے کردار کے بارے میں بتایا کہ دہلی کیپیٹلز کے کپتان رشبھ پنت انہیں مکمل آزادی اور سپورٹ دیتے ہیں جبکہ لیجینڈری کرکٹر اور ہیڈ کوچ کا بھی مکمل تعاون ہوتا ہے جس کی وجہ سے میدان میں بہتر کاکردگی کرنے میں مدد ملتی ہے۔ للت یادو نے کہا کہ ہر کھلاڑی کی طرح ان کا بھی خواب ہے کہ وہ قومی ٹیم کی نمائندگی کریں لیکن فی الحال وہ موجودہ پروجیکٹ اور کھیل پر دھیان دے رہے ہیں اور اپنا سو فیصد دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ للت یادو سے انٹرویو کے چند اقتباسات درج ذیل ہیں۔ Lalit Yadav Talk about Rishab Pant Captaincy

سوال: لیجنڈری رکی پونٹنگ اور رشبھ پنت جیسے مشہور اسٹارز کے ساتھ ایک ہی گروپ میں رہنا کیسا ہے؟ آپ نے ان سے کیا سیکھا؟

جواب:رشبھ پنت مجھے ہمیشہ آزادی دیتے ہیں اور ہر ایک کو اس پر عمل کرنے کی اجازت دیتے ہیں جو ان کے ذہن میں ہے۔ بعض اوقات وہ سخت بھی ہوتے ہیں لیکن زیادہ تر وقت وہ پُرسکون رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ پونٹنگ میرے خیال میں زیادہ تر میدان میں ذہنی طاقت کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ وہ خود اس کھیل کے لیجنڈ ہیں اور جب وہ ایسی باتیں کہتے ہیں، 'اوہ، کیا کھلاڑی ہے! آپ دنیا میں کہیں بھی کھیل سکتے ہیں، میرے لیے یہ بہت ہی معنی خیز ہے۔ پونٹنگ کافی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، ہم نے تکنیکی چیزوں اور گیم پر غلبہ حاصل کرنے کے طریقہ پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ انہوں نے مجھے بہتر طور پر سمجھنے میں مدد کی ہے کہ بعض اوقات کس طرح کے کھیل کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے مجھے کور کے اوپر اور مڈ فیلڈ ایریا میں شاٹس کی حد کو بڑھانے میں مدد کی ہے۔ میں مسلسل تیسرے سال دہلی کیپیٹلز کا حصہ بن کر خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں۔ میں شکر گزار ہوں کہ میں رکی پونٹنگ سے کچھ سیکھنے کے قابل ہوں اور میں اس سے بہت لطف اندوز ہو رہا ہوں۔

دہلی کیپیٹلز کے آل راؤنڈر للت یادو

سوال: ٹیم میں اپنے کردار کے بارے میں بتائیں؟ آپ اپنی اننگز کے بارے میں کیسے سوچتے ہیں؟

جواب:میں خود کو ایک بیٹنگ آل راؤنڈر سمجھتا ہوں۔ میں ایک کل وقتی آل راؤنڈر کے طور پر اپنے آپ کو تیار کرنے کے لیے کام کر رہا ہوں لیکن ابھی تک مجھے لگتا ہے کہ میں ایک بیٹنگ آل راؤنڈر ہوں۔ جب گیند بازی کی بات آتی ہے تو میں نئی ​​مہارتیں اور تکنیک سیکھ رہا ہوں کہ میں ان تمام خصوصیات پر فٹ ہو سکتا ہوں جو ایک بہتر آل راؤنڈر کے لیے ضروری ہیں۔ میں عام طور پر 5ویں یا 6ویں پوزیشن پر بیٹنگ کرنے آتا ہوں، زیادہ تر 15-16ویں اوور کے دوران جو اننگز کا بہت اہم وقت ہوتا ہے۔ میں اسے زیادہ سے زیادہ بہتر طریقے سے استعمال کرنے کی کوشش کرتا ہوں کیونکہ آخری دو اوورز میں آپ آزادانہ طور پر شاٹس مار سکتے ہیں۔ میں ہمیشہ سوچتا ہوں کہ 15-16ویں اوور کے ارد گرد وکٹوں کو ہاتھ میں رکھنا اور کھیل کو اننگز کی آخری گیند تک لے جانا ضروری ہے۔ یہ واقعی میرے کھیل میں میری مدد کرتا ہے۔

سوال: خود ایک آل راؤنڈر ہونے کے ناطے، آپ شاردُل ٹھاکُر اور اکشر پٹیل سے کیا سیکھتے ہیں؟

جواب: آل راؤنڈرز، جدید دور کی کرکٹ میں خاص طور پر ٹی 20 میں بہت نمایاں ہیں۔ اس سے مجھے ان آل راؤنڈرز سے سیکھنے کا موقع ملتا ہے جو بین الاقوامی ٹی 20 کھیل رہے ہیں۔ میں دہلی کیپٹلز کا شکریہ ادا کرتا ہوں جس کی وجہ سے میں اکشر بھائی(اکشر پٹیل) کے کافی قریب ہو گیا ہوں اور میدان سے باہر ان کے ساتھ گزارنے والے وقت نے مجھے بہت کچھ سیکھنے میں مدد کی ہے خاص طور پر رواں سیزن کے پہلے میچ میں جب میں اور اکژر ممبئی انڈینز کے خلاسف ایک ساتھ کریز پر تھے اور ہدف کا تعاقب کرنے میں کامیاب رہے۔

سوال: آئی پی ایل میں جارحانہ بلے بازی کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ آپ اس حوالے سے منصوبہ بندی کیسے کرتے ہیں؟ آپ نیٹ میں بڑے شاٹس کھیلنے کی کتنی مشق کرتے ہیں؟

جواب:کرکٹ کے اپنے ابتدائی دنوں سے، میرا طریقہ جارحانہ کرکٹ کھیلنا رہا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ میں لمبے چھکے مارنے کے لیے بنایا گیا ہوں اور یہ میرے کھیل کے لیے بھی مناسب ہے۔ اس کے ساتھ میں نے اپنی بیٹنگ تکنیک پر محنت کر رہا ہوں کیونکہ اس سطح پر کوئی بھی آپ کو سازگار ایریا میں گیند دے کر آپ کو اتنی آسانی سے چھکے لگانے کا موقع نہیں دے گا۔ آپ کو صحیح وقت پر صحیح شاٹ کا انتخاب کرنا ہوگا۔ پاور ہِٹنگ ٹائمنگ کے بارے میں بھی کام کرنا پڑے گا۔

سوال: اپنی گیندبازی کی تیاری کے بارے میں بتائیں۔ کیا آپ کو لگتا ہے کہ آل راؤنڈرز نے کھیل کا رنگ بدل دیا ہے، خاص طور پر وائٹ بال کرکٹ میں؟

جواب: ہاں، یہ کسی بھی ٹیم کے لیے ایک پلس پوائنٹ ہے اگر ان کے پاس چھٹا گیندباز ہے۔ یہ ٹیم میں توازن لانے میں مدد کرتا ہے۔ بعض اوقات مین بولر کا آف ڈے ہوتا ہے، اس لیے ایک اضافی گیندباز آپ کو ایک یا دو اچھے اوورز دے سکتا ہے۔ یہ کپتان کے لیے راحت کی بات ہوتی ہے کہ ٹیم میں ایکسٹرا گیند باز ہے۔

سوال: بھارت کے لیے کھیلنے کے آپ کے خواب؟

جواب: یہ کسی بھی بچے کا خواب ہوتا ہے جو کرکٹ کھیلتا ہے کہ وہ ایک دن قومی ٹیم کی نمائندگی کرے اور میرا خواب اس سے مختلف نہیں ہے۔ میں ایک وقت میں ایک قدم اٹھا رہا ہوں۔ میں اس آئی پی ایل سیزن میں بھی ایک اچھے رنجی سیزن کے بعد آیا ہوں، اور فی الحال میری توجہ دہلی کیپیٹلز کے لیے اپنی بہترین کارکردگی پر مرکوز ہے۔ نیلامی میں مجھے واپس لانے کے بعد فرنچائز نے مجھ پر بہت زیادہ اعتماد ظاہر کیا ہے اور میں اس وقت یہاں اپنا سو فیصد دینا چاہتا ہوں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details