رشبھ پنت، اکشر پٹیل اور ڈیوڈ وارنر جیسے بڑے ناموں سے بھرے سہلی کیپیٹلز کے اسکواڈ میں 25 سالہ یادو نے ممبئی انڈینز کے خلاف میچ میں 38 گیندوں پر 48 رنز بنائے تھے جب کہ گجرات ٹائٹنز کے خلاف بھی للت نے 25 مفید رنز کی اننگ کھیلی تھی۔ دہلی کیپٹلز کے آل راؤنڈر للت یادیو نے ای ٹی وی بھارت کو دیے گئے انٹرویو میں ٹیم اسکواڈ میں اپنے کردار کے بارے میں بتایا کہ دہلی کیپیٹلز کے کپتان رشبھ پنت انہیں مکمل آزادی اور سپورٹ دیتے ہیں جبکہ لیجینڈری کرکٹر اور ہیڈ کوچ کا بھی مکمل تعاون ہوتا ہے جس کی وجہ سے میدان میں بہتر کاکردگی کرنے میں مدد ملتی ہے۔ للت یادو نے کہا کہ ہر کھلاڑی کی طرح ان کا بھی خواب ہے کہ وہ قومی ٹیم کی نمائندگی کریں لیکن فی الحال وہ موجودہ پروجیکٹ اور کھیل پر دھیان دے رہے ہیں اور اپنا سو فیصد دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ للت یادو سے انٹرویو کے چند اقتباسات درج ذیل ہیں۔ Lalit Yadav Talk about Rishab Pant Captaincy
سوال: لیجنڈری رکی پونٹنگ اور رشبھ پنت جیسے مشہور اسٹارز کے ساتھ ایک ہی گروپ میں رہنا کیسا ہے؟ آپ نے ان سے کیا سیکھا؟
جواب:رشبھ پنت مجھے ہمیشہ آزادی دیتے ہیں اور ہر ایک کو اس پر عمل کرنے کی اجازت دیتے ہیں جو ان کے ذہن میں ہے۔ بعض اوقات وہ سخت بھی ہوتے ہیں لیکن زیادہ تر وقت وہ پُرسکون رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ پونٹنگ میرے خیال میں زیادہ تر میدان میں ذہنی طاقت کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ وہ خود اس کھیل کے لیجنڈ ہیں اور جب وہ ایسی باتیں کہتے ہیں، 'اوہ، کیا کھلاڑی ہے! آپ دنیا میں کہیں بھی کھیل سکتے ہیں، میرے لیے یہ بہت ہی معنی خیز ہے۔ پونٹنگ کافی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، ہم نے تکنیکی چیزوں اور گیم پر غلبہ حاصل کرنے کے طریقہ پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ انہوں نے مجھے بہتر طور پر سمجھنے میں مدد کی ہے کہ بعض اوقات کس طرح کے کھیل کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے مجھے کور کے اوپر اور مڈ فیلڈ ایریا میں شاٹس کی حد کو بڑھانے میں مدد کی ہے۔ میں مسلسل تیسرے سال دہلی کیپیٹلز کا حصہ بن کر خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں۔ میں شکر گزار ہوں کہ میں رکی پونٹنگ سے کچھ سیکھنے کے قابل ہوں اور میں اس سے بہت لطف اندوز ہو رہا ہوں۔
سوال: ٹیم میں اپنے کردار کے بارے میں بتائیں؟ آپ اپنی اننگز کے بارے میں کیسے سوچتے ہیں؟
جواب:میں خود کو ایک بیٹنگ آل راؤنڈر سمجھتا ہوں۔ میں ایک کل وقتی آل راؤنڈر کے طور پر اپنے آپ کو تیار کرنے کے لیے کام کر رہا ہوں لیکن ابھی تک مجھے لگتا ہے کہ میں ایک بیٹنگ آل راؤنڈر ہوں۔ جب گیند بازی کی بات آتی ہے تو میں نئی مہارتیں اور تکنیک سیکھ رہا ہوں کہ میں ان تمام خصوصیات پر فٹ ہو سکتا ہوں جو ایک بہتر آل راؤنڈر کے لیے ضروری ہیں۔ میں عام طور پر 5ویں یا 6ویں پوزیشن پر بیٹنگ کرنے آتا ہوں، زیادہ تر 15-16ویں اوور کے دوران جو اننگز کا بہت اہم وقت ہوتا ہے۔ میں اسے زیادہ سے زیادہ بہتر طریقے سے استعمال کرنے کی کوشش کرتا ہوں کیونکہ آخری دو اوورز میں آپ آزادانہ طور پر شاٹس مار سکتے ہیں۔ میں ہمیشہ سوچتا ہوں کہ 15-16ویں اوور کے ارد گرد وکٹوں کو ہاتھ میں رکھنا اور کھیل کو اننگز کی آخری گیند تک لے جانا ضروری ہے۔ یہ واقعی میرے کھیل میں میری مدد کرتا ہے۔
سوال: خود ایک آل راؤنڈر ہونے کے ناطے، آپ شاردُل ٹھاکُر اور اکشر پٹیل سے کیا سیکھتے ہیں؟