چنئی: چیپاک اسٹیڈیم میں آج ہونے والے آئی پی ایل کے میچ میں ہوم گراؤنڈ ہونے کی وجہ سے چنئی سپر کنگز کو برتری ضرور نظر آرہی ہوگی، لیکن آئی پی ایل میں کھیلے گئے گزشتہ چند میچوں میں جس طرح سے ٹیمیں اپنے ہوم گراؤنڈ پر جدوجہد کے بعد ہاری ہیں، اس سے چنئی سپر کنگز کو بچنا ہوگا۔ دوسری جانب راجستھان رائلز کی ٹیم اپنی شاندار بیٹنگ لائن اپ کے ذریعے چنئی سپر کنگز کے خلاف اپنے ریکارڈ کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ جیت کا سلسلہ برقرار رکھنے کی کوشش کرے گی۔
پنجاب کنگز کے خلاف قریبی میچ میں شکست سے قبل راجستھان رائلز نے سن رائزرز حیدرآباد کو 72 رنز سے شکست دی۔ پھر دہلی کیپٹلس کو 57 رن سے شکست دینے کے بعد انہوں نے اپنی جیت کا سلسلہ جاری رکھنے کی کوشش کی ہے۔ راجستھان رائلز کے بلے بازوں نے اس سیزن کے تینوں میچوں میں 190 سے زیادہ کا اسکور بنا کر شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کیا ہے۔ وہیں ٹرینٹ بولٹ نے دو ڈبل وکٹ والے میڈن اوورز لے کر اپنی تیز گیند بازی کا مظاہرہ کیا ہے۔ راجستھان رائلز اپنی اسپن اٹیک کے ذریعے چنئی پر حاوی ہونے کی کوشش کرسکتے ہیں۔ چہل اور ہوم بوائے آر اشون اس میچ میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ہوم بوائے آر اشون ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم میں آئی پی ایل کی تاریخ میں سب سے زیادہ وکٹ لینے والے بولر ہیں۔
بتادیں کہ آئی پی ایل میں اب تک کھیلے گئے میچوں میں دونوں ٹیموں کے درمیان مختلف مقامات پر کل 27 میچز کھیلے گئے ہیں جن میں سے چنئی سپر کنگز نے 15 میچز جیتے ہیں، جب کہ راجستھان رائلز نے صرف 12 میچ جیتے ہیں، لیکن اگر دونوں ٹیموں کے آخری 5 میچوں کے ریکارڈ کو دیکھا جائے تو آخری 5 میچوں میں راجستھان رائلز نے 4 میچ جیت کر چنئی سپر کنگز کے سامنے چیلنج بن کر سامنے آیا ہے۔
اسی درمیان ایم ایس دھونی چنئی کی تیسری جیت کے لیے اپنی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ چنئی سپر کنگز ہوم گراؤنڈ پر اعداد و شمار دیکھ کر خوش ہیں۔ دھونی کی ٹیم نے آئی پی ایل میں اپنے ہوم گراؤنڈ پر کھیلے گئے 57 میچوں میں سے 41 میں کامیابی حاصل کی ہے۔ فتح کا یہ اعداد و شمار تقریباً 72 فیصد ہے۔ ممبئی انڈینز کے خلاف اپنی جیت کے ساتھ ہی ٹیم نے ایک بار پھر اپنی شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کیا ہے۔ چنئی کی پریشانی ان کی تیز گیند بازی ہے جو رویندر جڈیجہ اور مچل سینٹنر کی بہتر کارکردگی کا ساتھ نہیں دے پا رہی ہے۔ سری لنکا کے مہیش تھیکشناکی الیون میں ممکنہ واپسی سے باؤلنگ لائن اپ میں تبدیلی دیکھنے کو مل سکتی ہے، لیکن ٹیم کو رویندر جڈیجہ اور مچل سینٹنر سے اچھی اسپن باؤلنگ کی امید ہوگی۔