اردو

urdu

ETV Bharat / sports

Gavaskar Warns Team India : آئی پی ایل کے خمار میں آسٹریلیا سے شکست کو نہ بھولے ٹیم انڈیا، گواسکر

آسٹریلیا نے آخری ون ڈے میں بھارتی کرکٹ ٹیم کو شکست دے کر سیریز 1-2 سے جیت لی۔ اب لٹل ماسٹر سنیل گواسکر نے ٹیم انڈیا کو مشورہ دیا ہے کہ وہ آئی پی ایل کے خمار میں اس شکست کو نہ بھولیں۔

Gavaskar warns India ahead of World Cup
آئی پی ایل کے خمار میں آسٹریلیا سے شکست کو نہ بھولے ٹیم انڈیا، گواسکر

By

Published : Mar 23, 2023, 6:07 PM IST

نئی دہلی:بھارتی ٹیم چنئی میں تیسرے اور آخری ون ڈے میچ میں آسٹریلیا کے ہاتھوں 21 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس شکست کے ساتھ بھارتی ٹیم سیریز 1-2 سے ہار گئی۔ بھارتی ٹیم کی شکست پر لیجنڈری کرکٹر سنیل گواسکر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ' بھارتی ٹیم کو 31 مارچ سے شروع ہونے والے آئی پی ایل کے خمار میں اس شکست کو بھولنے کی غلطی نہیں کرنی چاہیے۔ گواسکر نے کہا کہ روہت شرما کی ٹیم کو ونڈے ورلڈ کپ میں دوبارہ آسٹریلیا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم کی سست اور مشکل پچ پر 270 کا تعاقب کرتے ہوئے بھارتی ٹیم 49.1 اوور میں 248 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

سنیل گواسکر نے 'اسٹار اسپورٹس' سے بات کرتے ہوئے کہاکہ 'اب آئی پی ایل (31 مارچ سے) شروع ہو رہا ہے۔ بھارت کو شکست نہیں بھولنا چاہیے۔ بھارت کبھی کبھار بھول جانے کی غلطی کرسکتا ہے، لیکن ایسا نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ ورلڈ کپ میں دوبارہ آسٹریلیا سے مقابلہ ہو سکتا ہے۔

آسٹریلیا سے جیت کے لیے 270 رنز کا تعاقب کرتے ہوئے بھارتی ٹیم 49.1 اوور میں 248 رنز پر ڈھیر ہوگئی اور میچ کے ساتھ ساتھ سیریز بھی ہار گئی۔ بھارت کے لیے وراٹ کوہلی (54 رنز) اور کے ایل راہل (32 رنز) کے درمیان تیسرے وکٹ کے لیے 69 رنز کی شراکت اور اوپنرز روہت شرما (30 رنز) اور شبمن گل (37 رنز) کے درمیان 65 رنز کی شراکت داری انتہائی اہم تھی۔ سابق بھارتی کپتان گواسکر نے کہاکہ 'جب آپ 270 رنز یا 300 رنز کے ہدف کا تعاقب کر رہے ہوتے ہیں، تو آپ کو 90 یا 100 رنز کی شراکت کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ آپ ہدف کے قریب پہنچ سکیں۔ لیکن ایسا نہیں ہوا۔'

انہوں نے کہا 'ہاں، میچ کے دوران دو پارٹنرشپ ہوئیں، ایک راہل اور کوہلی کے درمیان، لیکن آپ کو اسی یا اس سے زیادہ رنز کی ایک اور شراکت کی ضرورت تھی۔ آسٹریلیا کی فیلڈنگ بھی شاندار رہی۔ اس کی بولنگ بہت اچھی تھی۔ انہوں نے سخت گیند بازی کی، اسٹمپ ٹو اسٹمپ بولنگ کی، لیکن ان کی فیلڈنگ بھی بہت اچھی تھی، یہی فرق تھا۔

مزید پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details