اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کی سی ایس ڈی کرکٹ اکیڈمی میں بطور کوچ اپنی خدمات انجام دے رہے تیز گیند باز کامران خان ایک بار پھر سے آئی پی ایل میں اپنا جلوہ بکھیرنے کے لیے بیتاب ہیں۔
اترپردیش ضلع مئو سے تعلق رکھنے والے کامران خان آئی پی ایل میں مختلف ٹیموں کی نمائندگی کر چکے ہیں لیکن بدقسمتی سے انجری نے ان کے کریئر اور کامیابی کے سفر میں اچانک بریک لگا دیا۔
کرکٹ میں وقت کے ساتھ ساتھ مختلف تبدیلیاں رونما ہوتی گئیں اور اس کھیل کے مختصر فارمیٹ نے غیر معمولی مقبولیت حاصل کی اور اسی وجہ سے آئی پی ایل یعنی انڈین پریمیئر لیگ کا آغاز ہوا۔
کامران خان سے خصوصی گفتگو آئی پی ایل نے متعدد ایسے کھلاڑیوں عالمی سطح پر شہرت کی بلندیوں تک پہنچایا جو قومی ٹیم میں جگہ بنانے کے لیے جد و جہد کر رہے تھے۔
اس ٹی 20 لیگ کے ذریعے ملک کے چھوٹے چھوٹے گاؤں اور شہروں کے کرکٹرز نے بھی شائقین کے دلوں میں جگہ بنائی ہے انہی میں سے ایک اتر پردیش کے ضلع مئو کے فاسٹر بالر کامران خان ہیں۔
انڈین پریمیئر لیگ بھارت سمیت پوری دنیا کا مقبول ترین ٹی 20 لیگ مانا جاتا ہے شاید ہی کوئی ایسا شخص ہوگا جو اس کھیل میں دلچسپی نہ رکھتا ہو۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران کامران خان نے بتایا کہ وہ ایک بار پھر سے آئی پی ایل میں اپنا جلوہ بکھیرنے کے لیے بیقرار ہیں اور اس کے لیے وہ بہت محنت کر رہے ہیں۔ کامران خان نے کہا کہ وہ روزانہ تین گھنٹے اپنی فٹنس پر صرف کررہے ہیں۔
سال 2009 میں کامران خان کے ہُنر اور ان کی صلاحیت کو دیکھتے ہوئے آسٹریلیائی کرکٹ ٹیم کے عظیم لیگ اسپنر شین ورن نے انہیں موقع دیا تھا۔ اس سیزن میں کامران نے اپنی تیز رفتار گیند بازی سے سبھی کو متاثر کیا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ وارن انہیں ٹارنیڈو کہتے تھے۔
سنہ 2009 سے 2012 تک آئی پی ایل کے چار سیزن کھیلنے کے بعد کامران خان زخمی ہوئے اس انجری نے انہیں کرکٹ کی دنیا سے دور کر دیا۔
کامران خان نے بتایا کہ 'میں آئی پی ایل میں واپسی کے لیے بہت محنت کر رہا ہوں اور اس کے لیے گیند بازی اور بلے بازی دونوں پر توجہ دے رہا ہوں کیوں کہ آئی پی ایل میں گیند بازی کے ساتھ ساتھ اگر آپ کچھ رنز بھی بنا لینے ہیں تو آپ کی ٹیم کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یارکر گیند میرا ہتھیار ہے اور میں نے اپنا بالنگ ایکشن سری لنکا کے تیز گیند باز لستھ ملنگا کی طرح کر لیا ہے۔ واضح رہے کہ ملنگا دائیں ہاتھ سے بالنگ کرتے ہیں جبکہ کامران خان بائیں ہاتھ کے گیند باز ہیں۔
کسی زمانے میں صرف بڑے شہروں کے لوگ ہی کرکٹ کھیلتے تھے لیکن اب چھوٹے شہروں کے ساتھ گاؤں دیہات سے آئے لڑکے بھی کرکٹ کی دنیا میں اپنی صلاحیت کا لوہا منوایا ہے۔
کامران ایسے نوجوانوں کو کرکٹ میں موقع فراہم کرانا چاہتے ہیں جن کا تعلق گاؤں یا دیہات سے ہے۔ ان کھلاڑیوں کے پاس قابلیت ہوتی ہے لیکن انہیں بہتر پلیٹ فارم نہیں مل پاتا اس کے لیے سی ایس ڈی کرکٹ گراؤنڈ میں 'فاسٹ بالر سرچ ہنٹ' کے ذریعے پانچ کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جائے گا۔ جنہیں ایک سال کے لیے مفت کوچنگ دی جائے گی۔
آخر میں کامران خان نے کہا کہ مجھے پوری امید ہے کہ انشاء اللہ آئندہ برس آئی پی ایل سیزن میں ضرور اپنی بالنگ اور بیٹنگ کا جلوہ دکھاؤں گا کیوں کہ میں اس کے لیے بہت زیادہ محنت کر رہا ہوں۔