انگلینڈ:بھارت اور انگلینڈ کے درمیان تین ون ڈے میچوں کی سیریز کا تیسرا اور فیصلہ کن میچ آج مانچسٹر کے اولڈ ٹریفورڈ گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا۔ سیریز میں ایک ایک میچ جیتنے کے بعد دونوں ٹیمیں برابر ہیں۔ اوول میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے میچ میں بھارت نے 10 وکٹوں کے مارجن سے کامیابی حاصل کی۔ اس کے بعد لارڈز میں کھیلے گئے دوسرے میچ میں میزبان انگلینڈ نے 100 رنز سے کامیابی حاصل کی اور سیریز میں واپسی کرنے میں کامیاب ہو گئی۔ India vs England 3rd ODI today
بھارت نے پہلا ون ڈے جسپریت بمراہ کے 19 رن پر چھ وکٹ کے بہترین کارکردگی سے جیتا تھا۔ جبکہ انگلینڈ نے لارڈز میں دوسرے میچ میں بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز ریس ٹوپلی کے 24 رن پر چھ وکٹ کے خطرناک کارکردگی کی وجہ سے 100 رنز کے بڑے فرق سے شکست دی تھی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دوسرے ون ڈے میں ہارنے والی کارکردگی کے بعد وراٹ کوہلی کے سستے آؤٹ ہونے پر سوالات اٹھ رہے تھے کہ انہیں پلیئنگ الیون میں رکھا جائے یا نہیں۔ وراٹ کی خراب کارکردگی ایک مسئلہ ہے لیکن پوری ٹیم کی کارکردگی کو متاثر کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔
پہلے میچ میں 10 وکٹوں کی جیت میں اہم کردار ادا کرنے والے دونوں اوپنرز روہت شرما، شکھر دھون اور رشبھ پنت کا سستے میں آؤٹ ہونا زیادہ بڑے سوالات کھڑے کرتا ہے۔ بھارت کو سیریز جیتنی ہے تو اپنی بلے بازی میں بہتری لانی ہوگی۔ روہت اپنے سابق کپتان وراٹ کوہلی کی حمایت کر رہے ہیں لیکن انہیں ان کی بلے بازی کو بھی دیکھنا ہوگا۔ دوسرے ون ڈے میں 247 رنز کا ہدف تھا لیکن پوری بھارتی ٹیم 146 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ روہت صفر، شیکھر نو اور پنت نے صفر رن بنائے تھے۔
روہت شرما کی کپتانی میں بھارتی ٹیم انگلش سرزمین پر آٹھ سال بعد ون ڈے سیریز جیتنے کے لیے میدان میں اترے گی۔ اس سے قبل بھارت نے مہندر سنگھ دھونی کی کپتانی میں 2014 میں انگلینڈ میں ون ڈے سیریز جیتی تھی۔ ماہرین کے مطابق مانچسٹر کے اولڈ ٹریفورڈ گراؤنڈ کی فلیٹ پچ بلے بازوں کو سپورٹ فراہم کرتی ہے اور یہاں پہلے بیٹنگ کرنا زیادہ فائدہ مند ثابت ہوگا، بھارت اس میچ میں اپنی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کرنا چاہے گا۔ بھارت کی تیز گیند بازی میں تبدیلی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ بلے بازی میں وراٹ کوہلی خراب فارم سے لڑ رہے ہیں لیکن کپتان روہت نے مسلسل ان کی حمایت کی ہے۔