اندور: چار میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں دو۔صفر سے آگے چل رہی ٹیم انڈیا آسٹریلیا کے خلاف یکم مارچ سے اندور کے ہولکر اسٹیڈیم میں تیسرا ٹیچ میچ جیتنے کے ہدف کے ساتھ ہی مسلسل چوتھی بار بارڈر-گاوسکر ٹرافی پر قبضہ کرنے اترے گی جبکہ آسٹریلیا یہ میچ جیت کر 19 سال میں ہندوستان کی سرزمین میں دوسری جیت درج کرنا چاہے گا۔ یہ میچ بھارتی ٹیم کے لئے اہم ہے اور اس کا مقصد تیسرا ٹیسٹ جیت کر ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں داخلہ حاصل کرنا ہوگا۔ بھارت اس مقابلے کے لئے اپنی بہترین ٹیم کے ساتھ اترے گا جبکہ آسٹریلیا کےکپتان پیٹ کمنز خاندانی وجوہات کی وجہ سے آسٹریلیا چلے گئے ہیں۔ ان کی جگہ نائب کپتان اسٹیو اسمتھ ٹیم کی کمان سنبھالیں گے۔ کمنز تیسرا ٹیسٹ نہیں کھیلیں گے۔ ٹیم مینجمنٹ کمنز کی جگہ مچل اسٹارک کو ٹیم میں شامل کر سکتی ہے۔
اسٹارک کا بھارت میں گیند بازی کا ریکارڈ کچھ خاص نہیں ہے لیکن انہوں نے یہاں 4 ٹیسٹ میں بلے سے 263 رنز بنائے ہیں، اس دوران بولنگ میں انہیں صرف 7 وکٹیں حاصل ہوئیں۔ ٹیم انڈیا ہمیشہ ہی گھر پر ٹیسٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتی رہی ہے۔ آسٹریلیا کے خلاف بھی دونوں کے درمیان ہوم گراؤنڈ پر 52 میچ کھیلے گئے۔ ہندوستان نے 23 جیتے اور آسٹریلیا نے 13 جیتے۔ ایک میچ ٹائی اور 15 ڈرا ہوا۔ اندور میں دونوں کے درمیان کوئی ٹیسٹ میچ نہیں ہوا تھا لیکن ہندوستان نے یہاں 2 میچ کھیلے اور دونوں میں فتح حاصل کی۔ دونوں ٹیموں کے درمیان مجموعی طور پر 104 ٹیسٹ کھیلے جا چکے ہیں۔ ہندوستان نے 32 اور آسٹریلیا نے 43 میں کامیابی حاصل کی۔ ایک میچ ٹائی ہوا اور 28 بھی ڈرا ہوئے۔
اندور کے ہولکر اسٹیڈیم کی پچ کو بیٹنگ فرینڈلی تصور کیا جاتا ہے۔ یہاں اب تک 2 ٹیسٹ کھیلے جا چکے ہیں، دونوں میں ہندوستان نے پہلی اننگز میں کافی رنز بنائے۔ ٹیم انڈیا نے نیوزی لینڈ کے خلاف 557 اور بنگلہ دیش کے خلاف 493 رنز بنائے۔یہاں وراٹ کوہلی نے نیوزی لینڈ کے خلاف اور میانک اگروال نے بنگلہ دیش کے خلاف ڈبل سنچری بنائی تھی۔ اندور کو ایک بار پھر بیٹنگ دوستانہ پچ ملنے کی امید ہے۔ جب کہ بلے بازوں کو پہلے 2 دن مدد ملے گی، اسپنرز کو آخری 2 دنوں میں کافی مدد مل سکتی ہے۔ موسم کی بات کی جائے تو یکم مارچ کو اندور میں درجہ حرارت 19 سے 33 ڈگری کے درمیان رہے گا۔ بارش نہیں ہوگی اور پانچوں دن دھوپ رہے گی۔ سردی تقریباً ختم ہونے کی وجہ سے تیز گیند بازوں کو صبح کے وقت کوئی مدد ملنے کا امکان نہیں ہے۔