اردو

urdu

ETV Bharat / sports

Asia Cup 2022 بھارت کی نظریں ہانگ کانگ کو شکست دے کر سپر فور میں جگہ بنانے پر

ہانگ کانگ نے کوالیفائر راؤنڈ میں کویت، متحدہ عرب امارات اور سنگاپور کو شکست دے کر ایشیا کپ میں جگہ بنائی ہے۔ ٹیم کے حوصلے بلند ہیں کیونکہ ان کے پاس کھونے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ باقی ٹیمیں ہانگ کانگ سے محتاط ہیں۔ India get ready to steamroll Hong Kong in Asia Cup

Experimental India get ready to steamroll Hong Kong in Asia Cup
بھارت کی نظریں ہانگ کانگ کو شکست دے کر سپر فور میں جگہ بنانے پر

By

Published : Aug 30, 2022, 5:55 PM IST

Updated : Aug 31, 2022, 9:04 AM IST

دبئی: ایشیا کپ کے چوتھے مقابلے میں بدھ کے روز بھارتی کی ٹیم جب ہانگ کانگ کے خلاف میدان میں اترے گی تو اس کا مقصد میچ جیت کر سُپر 4 میں جگہ بنانا ہوگا، وہیں کوالیفائر جیت کر آئی ہانگ کانگ کی ٹیم اپنا پہلا میچ کھیلنے اترے گی۔ دونوں ٹیمیں گروپ اے کا حصہ ہیں اور پہلی بار ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں ایک دوسرے کے خلاف کھیلیں گی۔ اپنے ماضی کے تجربے کو ذہن میں رکھتے ہوئے، بھارتی ٹیم ہانگ کانگ کو کسی بھی طرح کمزور سمجھنے کی غلطی نہیں کرے گی۔ بھارت کی جانب سے دائیں ہاتھ کے بلے باز کے ایل راہل پاکستان کے خلاف آوٹ ہوکر گولڈن ڈک کا شکار بنے۔ ایسے میں ہانگ کانگ کے خلاف میچ ان کے لیے بہت اہم ہوگا۔ India get ready to steamroll Hong Kong in Asia Cup

یہ بھی مانا جا رہا ہے کہ اگر کے ایل راہل اس میچ میں ناکام رہتے ہیں تو ان کا بھی پلیئنگ الیون سے باہر ہونا یقینی ہے، کیونکہ پلیئنگ الیون کا کمبی نیشن گڑبڑ ہورہا ہے۔ ٹیم انڈیا میں صرف ایک ہی بائیں ہاتھ کا بلے باز تھا، جس کی کمی پاکستان کے خلاف محسوس ہوئی تھی۔ بائیں ہاتھ کے بلے رویندر جڈیجہ نے پاکستان کے خلاف ٹیم انڈیا کو جیت دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔

اگر کے ایل راہل کو ڈراپ کیا جاتا ہے تو ان کی جگہ رشبھ پنت کو موقع دیا جاسکتا ہے، جو نمبر 4 پر کھیل سکتے ہیں اور اس صورتحال میں یا تو وراٹ کوہلی سے اوپننگ کرائی جاسکتی ہے یا پھر سوریہ کمار یادو کو روہت کے ساتھ اننگز کے لیے بھیجا جاسکتا ہے۔ سوریا نے روہت کے ساتھ انگلینڈ میں اوپننگ کی تھی اور بھارت کو اچھی شروعات دلائی تھی۔

بھارتی ٹیم نے ایشیا کپ 2022 کا آغاز شاندار انداز میں کیا ہے اور ٹیم نے اپنے پہلے ہی میچ میں روایتی حریف پاکستان ٹیم کو پانچ وکٹوں سے شکست دی تھی۔ ٹیم انڈیا یہ میچ جیت کر اگلے میچوں کے لیے آسانی سے کوالیفائی کرنا چاہے گی۔ جبکہ ہانگ کانگ بھی اس میچ کو جیت کر ٹورنامنٹ کا شاندار آغاز کرنے کی کوشش کرے گی۔

ہانگ کانگ کے خلاف ایک بار پھر میدان میں روہت اور راہل کی جوڑی کو میدان میں اننگز کا آغاز کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ حالانکہ دونوں بلے باز اپنے آخری میچ میں فلاپ رہے تھے۔ جہاں راہل پاکستان کے خلاف کھاتہ بھی نہ کھول سکے، وہیں روہت 18 گیندوں میں صرف 12 رنز بنا کر آوٹ ہوگئے۔ لیکن دونوں بلے بازوں کی بلے بازی کی صلاحیت سے سبھی واقف ہیں۔ اگر یہ بلے باز میدان میں رہیں تو ان میں اپنے دم پر میچ جیتنے کی صلاحیت ہے۔ شائقین کو امید ہے کہ ہانگ کانگ کے خلاف روہت اور راہل اپنے پرانے انداز میں نظر آئیں گے، اور ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کریں گے۔

ہانگ کانگ کے خلاف مڈل آرڈر کی ذمہ داری خاص طور پر کوہلی اور سوریہ کمار یادو کے کندھوں پر ہوگی۔ دوسری طرف، کپتان روہت شرما بیٹنگ میں مزید مضبوطی لانے کے لیے اویس خان کی جگہ ریشبھ پنت کو پلیئنگ الیون میں شامل کر سکتے ہیں۔ اویس پچھلے میچ میں زیادہ اچھی کارگر دکھائی نہیں دکھا سکے تھے۔ اس کے علاوہ پنتھ میچ ونر کھلاڑی ہیں۔ وہ اپنے طور پر میچ کا رخ بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ میچ کو ختم کرنے کی ذمہ داری ہاردک پانڈیا، دنیش کارتک اور رویندرا جڈیجہ کے کندھوں پر ہوگی۔

ہانگ کانگ کے خلاف کپتان روہت شرما دو تیز گیند بازوں کے ساتھ میدان میں اتر سکتے ہیں۔ اس میں بھونیشور کمار اور ارشدیپ سنگھ کا کھیلنا یقینی نظرآرہا ہے۔ اس کے علاوہ تیسرے تیز گیند باز کا کردار ہاردک پانڈیا کے کندھوں پر ہوگا۔ یوزویندر چہل کے بطور ماہر اسپنر موجود رہیں گے۔ جڈیجہ کو پانچویں گیند باز کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں:

سابق کھلاڑی سے لے کر کوچ تک ہردیک پانڈیا کی پاکستان کے خلاف کارکردگی کی تعریف کررہے ہیں۔ ہاردک نے پاکستان کے خلاف اپنے دم پر ٹیم انڈیا کو چیلنجنگ مقابلے میں پانچ وکٹ سے فتح دلائی۔ اس میچ میں ہاردک نے آل راؤنڈ کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف 3 وکٹیں حاصل کیں بلکہ 17 گیندوں میں 33 رنز کی جارحانہ اننگز بھی کھیلی اور آخری اوور میں چھکا لگا کر میچ جیتایا۔ ان کی اننگز کو دیکھ کر مکی آرتھر، جو کبھی پاکستان کے کوچ رہ چکے تھے نے بھی تعریف کی تھی۔

دوسری طرف ہانگ کانگ نے کوالیفائر راؤنڈ میں کویت، متحدہ عرب امارات اور سنگاپور کو شکست دے کر ایشیا کپ میں جگہ بنائی ہے۔ ٹیم کے حوصلے بلند ہیں کیونکہ ان کے پاس کھونے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ باقی ٹیمیں ہانگ کانگ کے بارے میں محتاط ہیں۔ ٹیم انڈیا کے کھلاڑی روی چندرن اشون نے بھی کہا کہ ہانگ کانگ کی ٹیم کو کمزور نہیں سمجھا جاسکتا۔ ہانگ کانگ نے اب تک 52 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے ہیں جس میں اسے 32 میں شکست ہوئی ہے اور 21 میں کامیابی ملی ہے۔

ہانگ کانگ کی جانب سے کپتان نزاکت خان نے کمال کی کپتانی کی ہے۔ انہوں نے ایسے فیصلے کیے جو ٹیم کے لیے کارگر ثابت ہوئے اور ٹیم نے چوتھی بار ایشیا کپ میں کوالیفائی کیا ہے۔ نزاکت کی کپتانی میں ہانگ کانگ کی ٹیم نے سنسنی خیز مقابلے میں سنگاپور کو 8 رنز سے شکست دی۔ دوسری جانب متحدہ عرب امارات کی ٹیم کو 8 وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ساتھ ہی ٹیم کے آل راؤنڈر یاسم مرتضیٰ نے بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ مرتضیٰ نے 3 میچوں میں نصف سنچری کی مدد سے 130 رنز بنائے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ بلے باز بابر حیات نے بھی ٹاپ آرڈر میں 97 رنز کے ساتھ شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔

ہانگ کانگ کی گیندبازی کی بات کریں تو احسان خان 3 میچوں میں 9 وکٹیں لے کر کامیاب ترین بولر ثابت ہوئے ہیں۔ ہانگ کانگ کے 3 کھلاڑی یعنی کپتان نزاکت خان، یاسم مرتضیٰ اور احسان خان مل کر کسی بھی ٹیم کا کھیل خراب کر سکتے ہیں۔ ہانگ کانگ کی ٹیم کو ایشیا کپ میں ان تینوں کھلاڑیوں سے بہت امیدیں ہیں۔ ہانگ کانگ کی فیلڈنگ بھی بہت اچھی ہے۔کوالیفائر راؤنڈ میں ٹیم کی فتح کی بنیاد بھی یہی تھی کہ انہوں نے اچھی فیلڈنگ کے ساتھ قیمتی رن بھی بچائے تھے۔

یو این آئی

Last Updated : Aug 31, 2022, 9:04 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details