لندن:کنگارو بلے باز ہندوستان کے اسٹار آل راؤنڈر رویندر جڈیجہ کا مقابلہ کرنے کی تیاری کررہے ہیں لیکن تجربہ کار اسپنر روی چندرن اشون کی شمولیت پر شکوک و شبہات برقرار ہیں، جنہوں نے حال ہی میں بارڈر گواسکر ٹرافی میں 25 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ دوسری جانب 7 جون کو ہونے والے سنسنی خیز مقابلے سے قبل آسٹریلیائی ٹیم ہندستان کے مقابلے زیادہ سیٹل نظر آ رہی ہے۔ ہندوستان نے برصغیر میں حالیہ بارڈر-گاوسکر ٹرافی سیریز کے دوران تین اسپنروں کا استعمال کیا تھا۔ اشون (25 وکٹ) اور جڈیجہ (22 وکٹ) شاندار لے میں تھے کیونکہ ان کی بدولت ہندوستان نے سیریز 2-1 سے جیت لی تھی لیکن جڈیجہ اور اشون کی جوڑی 2021 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں اپنا اثر نہیں دکھا سکی تھی۔ دیکھنا یہ ہے کہ اس بار اس جوڑی کو دوبارہ موقع دیا جائے گا یا سلیکٹرز اسپن کی بدولت رفتار کو زیادہ اہمیت دیں گے۔
تجربہ کار تیز گیند باز محمد سمیع، محمد سراج اور امیش یادو کے ساتھ نئی گیند کا اشتراک کرنا تقریبآ یقینی ہے جبکہ آل راؤنڈر شاردول ٹھاکر بھی امیش یادو اور جے دیو انادکٹ کے ساتھ اسکواڈ میں ہیں۔آسٹریلیا کے اسسٹنٹ کوچ ڈینیئل ویٹوری نے جمعرات کو بیکنہم کے کینٹ کنٹری کرکٹ گراؤنڈ میں آسٹریلیا کے تربیتی سیشن سے قبل مقامی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ٹریننگ کے دوران اس بات پر کافی بات ہوئی کہ جنوبی لندن میں انڈیا الیون کس قسم کی ٹیم میدان میں اترے گی۔
انہوں نے کہاکہ مجھے لگتا ہے کہ جڈیجہ اپنی بلے بازی کی وجہ سے کھیلیں گے۔ وہ چھٹے نمبر پر کامیاب رہے ہیں۔ اشون کا انگلینڈ میں اچھا ریکارڈ ہے۔ دائیں ہاتھ کے بلے باز نے سات میچوں میں 28.11 کی اوسط سے مجموعی طور پر 18 وکٹیں حاصل کی ہیں لیکن حیران کن طور پر 36 سالہ باؤلر نے اوول میں صرف ایک ٹیسٹ کھیلا ہے۔ 2014 میں انگلینڈ کے خلاف اشون نے 72 رن پر تین وکٹ لئے تھے۔ فی الحال ہندوستان کا دوسرا سب سے زیادہ ٹیسٹ وکٹ لینے والا (474) ہے۔