آکلینڈ: بھارت میں منعقد ہونے والے ورلڈ کپ میں 12 ماہ سے بھی کم وقت رہ گیا ہے اور بھارتی ٹیم، جس نے میزبان کے طور پر ٹورنامنٹ کے لیے کوالیفائی کیا ہے، اس سیریز کے ساتھ اپنی الیون کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہوگی۔ یہی وجہ ہے کہ ٹی ٹوئنٹی اور ٹیسٹ اسکواڈ سے باہر ہونے والے 36 سالہ دھون کو سیریز کے لیے کپتانی سونپی گئی ہے۔ تجربہ کار بائیں ہاتھ کے بلے باز نے ورلڈ کپ کے 10 میچوں میں 53.7 کی اوسط سے 537 رنز بنائے ہیں اور وہ اگلے ایونٹ کے لیے بھی بھارت کے پہلی پسندیدہ اوپنر ہوں گے۔ دھون نے، تاہم پچھلی چند ون ڈے سیریز میں جدوجہد کی ہے اور اگر وہ نیوزی لینڈ کے خلاف اچھی کارکردگی نہیں دکھاتے ہیں، تو ٹیم انتظامیہ نوجوان کھلاڑی شبھمن گل کو اوپنر کے طور پر موقع دے سکتی ہے۔ India begin ODI World Cup preparation
گل نے رواں برس 50 اوور کی کرکٹ میں 75.71 کی اوسط اور 107.50 کے اسٹرائیک ریٹ سے 530 رنز بنائے ہیں۔ اس سیریز میں اسی طرح کی کارکردگی انہیں ورلڈ کپ میں بطور سلامی بلے بازعویدار بنا سکتی ہے۔
روہت شرما، وراٹ کوہلی، لوکیش راہل، رویندرا جڈیجہ اور جسپریت بمراہ جیسے بڑے کھلاڑیوں کو بھلے ہی اس سیریز میں آرام دیا گیا ہو، لیکن بھارت کے پاس ان کھلاڑیوں کے متبادل کو موقع دینے کا سنہری موقع ہے۔ جہاں شریس ائیر، رشبھ پنت اور سنجو سیمسن ٹیم کے مڈل آرڈر کو مضبوطی فراہم کریں گے، وہیں دیپک ہڈا بلے بازی میں تعاون دینے کے ساتھ ساتھ ٹیم کے چھٹے متبادل گیندباز ثابت ہوسکتےہیں۔ بھارت کے پاس واشنگٹن سندر، شاردول ٹھاکر اور دیپک چاہر کی شکل میں گیند باز موجود ہیں جو بلے بازی میں مضبوطی فراہم کرتے ہیں۔ اس سیریز میں تیزگیندباز عمران ملک کے بھی ون ڈے ڈیبیو کرنے کا امکان ہے۔