ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے ایک اہم میچ میں بھارت نے بنگلہ دیش کو ڈک ورتھ لوئس اصول کے تحت 5 رنز سے شکست دے دی۔ بنگلہ دیش کے خلاف جیت درج کرنے کے بعد ہندوستانی ٹیم کے لیے سیمی فائنل تک رسائی کا راستہ بہت آسان ہو گیا ہے۔ اب ہندوستان زمبابوے کو شکست دے کر آسانی سے سیمی فائنل میں پہنچ سکتا ہے۔ India Clinched Win Over Bangladesh
وراٹ کوہلی (64 ناٹ آؤٹ) اور کے ایل راہل (50) کی نصف سنچریوں کے بعد گیند بازوں کے صبر کی بدولت بھارت نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 کے بارش سے متاثرہ سپر 12 میچ میں بنگلہ دیش کو پانچ رنز سے شکست دی۔ بھارت نے گروپ 2 میں بنگلہ دیش کے سامنے 20 اوورز میں 185 رنز کا ہدف رکھا تھا جسے بارش کے باعث 16 اوورز میں 151 رنز تک محدود کر دیا گیا۔ جواب میں بنگلہ دیش صرف 145 رنز بنا سکا۔ بنگلہ دیش کے اوپنر لٹن داس (60) نے شاندار جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو سات اوورز میں 66 رنز تک پہنچا دیا تھا لیکن بارش کے باعث میچ روک دیا گیا۔ بارش کے بعد کھیل شروع ہوتے ہی لٹن رن آؤٹ ہو گئے اور بنگلہ دیش کی وکٹیں گرنے لگیں۔ اس کے باوجود نورالحسن (19) اور تسکین احمد (12) نے ساتویں وکٹ کے لیے 19 گیندوں پر 37 رنز کی شراکت داری کرکے بنگلہ دیش کو ہدف کے قریب پہنچا دیا۔
ارشدیپ سنگھ کو آخری اوور میں بھارت کو 20 رنز بچانے تھے۔ نور نے اس اوور میں ایک چھکا اور ایک چوکا بھی لگایا لیکن ارشدیپ نے تحمل کے ساتھ بولنگ کرتے ہوئے بنگلہ دیش کو 145 رنز تک محدود کردیا۔ بھارت نے گروپ 2 میں چار میچوں میں چھ پوائنٹس کے ساتھ پہلی پوزیشن حاصل کر لی ہے جبکہ بنگلہ دیش تیسرے نمبر پر ہے۔
اس سے قبل بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بھارت کو بیٹنگ کی دعوت دی تھی اور ابتدائی اوورز میں میچ پر پکڑ بھی رکھی۔ بھارت نے چوتھے اوور میں روہت شرما کا وکٹ گنوایا لیکن راہل نے ایک چوکا اور ایک چھکا لگا کر رن ریٹ بڑھا دیا۔
راہل اور کوہلی نے یہاں سے اننگز کو آگے بڑھاتے ہوئے 67 رنز کی شراکت کی۔ سست آغاز کرنے والے راہل نے 10ویں اوور میں 32 گیندوں پر تین چوکوں اور چار چھکوں کی مدد سے 50 رنز مکمل کیے، حالانکہ وہ اسی اوور میں آؤٹ ہو گئے۔ اس کے بعد سوریہ کمار یادو نے 16 گیندوں میں چار چوکوں کی مدد سے 30 رنز بنائے لیکن ان کے آؤٹ ہونے کے بعد ہاردک پانڈیا، دنیش کارتک اور اکشر پٹیل بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے۔
کوہلی دوسرے اینڈ سے رنز بناتے رہے۔ وہ اس دوران ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی بن گئے۔ کوہلی نے 44 گیندوں میں آٹھ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 64 رنز بنائے۔ ان کا ساتھ دیتے ہوئے روی چندرن اشون نے چھ گیندوں پر ایک چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 13 رنز بنائے۔ آخری تین اووروں میں تین وکٹیں گنوانے کے باوجود ہندوستان نے 20 اووروں میں 54 رنز کا اضافہ کرتے ہوئے 184/6 کا اسکور بنایا۔
بنگلہ دیش نے 185 رنز کے ہدف کے تعاقب میں دھماکہ خیز آغاز کیا۔ نجم الحسین شانتو ایک سرے پر پرسکون رہے جبکہ لٹن نے دوسرے سرے پر انتھک بیٹنگ کرتے ہوئے 21 گیندوں پر اپنی ففٹی تک پہنچائی۔ بنگلہ دیش نے سات اوورز میں 66 رنز بنائے تھے لیکن ایڈیلیڈ کی بارش نے لٹن کے طوفان کو ختم کر دیا۔ بارش رکنے کے بعد بنگلہ دیش کو نو اوورز میں 85 رنز درکار تھے۔ بھارت کو پہلی کامیابی آٹھویں اوور کی دوسری گیند پر ملی اور لٹن داس 27 گیندوں پر سات چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 60 رنز بنا کر رن آؤٹ ہو گئے۔ شانتو (21) نے اپنا ہاتھ کھولنے کی کوشش کی لیکن محمد شامی نے انہیں سوریہ کمار یادو کے ہاتھوں کیچ کرا لیا۔ بنگلہ دیش نے نو رنز کے اندر اگلی چار وکٹیں گنوا دیں۔ ارشدیپ سنگھ نے پانچ گیندوں کے وقفے میں عفیف حسین اور شکیب الحسن کو آؤٹ کیا جبکہ ہاردک پانڈیا نے اپنے اوور میں یاسر علی اور مصدق حسین کو آؤٹ کیا۔
بنگلہ دیش نے 13 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 108 رنز بنائے تھے لیکن نور۔ تسکین کی شراکت نے انہیں ہدف کے بہت قریب پہنچا دیا۔ دونوں نے مل کر اگلے تین اوورز میں 37 رنز جوڑے، حالانکہ یہ انہیں فتح دلانے کے لیے کافی نہیں تھے۔ بھارت کی جانب سے ارشدیپ سنگھ نے چار اووروں میں 38 رن دے کر دو وکٹ لئے جبکہ ہاردک پانڈیا نے تین اوورز میں 28 رن دے کر دو وکٹ لئے۔ محمد شامی نے تین اوورز میں 25 رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی۔ بنگلہ دیش کے خلاف جیت درج کرنے کے بعد ہندوستانی ٹیم اپنے گروپ میں ٹاپ پر پہنچ گئی ہے اور ان کے لیے سیمی فائنل تک رسائی کا راستہ بہت آسان ہو گیا ہے۔
اب ہندوستان زمبابوے کو ہرا کر آسانی سے سیمی فائنل میں پہنچ سکتا ہے۔ زمبابوے کے خلاف جیت بھارت کو آٹھ پوائنٹس تک لے جائے گی جس تک پہنچنا پاکستان اور بنگلہ دیش کے لیے ناممکن ہو جائے گا۔ اگر ہندوستان کمزور زمبابوے سے ہار جاتا ہے تو بنگلہ دیش یا پاکستان کے ساتھ نیٹ رن ریٹ کا مسئلہ ہو سکتا ہے۔
بنگلہ دیش کے خلاف بھارت کی جیت کا مطلب ہے کہ پاکستانی ٹیم کا سفر اب بہت مشکل ہو گیا ہے۔ اگر پاکستان جنوبی افریقہ کے خلاف میچ ہار گیا تو بابر بریگیڈ مقابلے سے باہر ہو جائے گی۔ اگر پاکستان جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش کے خلاف میچ جیت بھی جاتا ہے تو اس کے چھ پوائنٹس ہو جائیں گے۔