چنئی: آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 میں جنوبی افریقہ شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے، جس کی وجہ سے وہ پوائنٹس ٹیبل میں دوسرے نمبر پر ہے۔ جنوبی افریقہ کا اگلا میچ جمعہ کو پاکستان سے ہے۔ یہ میچ دوپہر 2 بجے سے چنئی کے ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ جنوبی افریقہ نے ورلڈ کپ 2023 میں اب تک سری لنکا، آسٹریلیا، انگلینڈ اور بنگلہ دیش کو شکست دی ہے، لیکن اسے دھرم شالہ میں نیدرلینڈ کے ہاتھوں شکست کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے۔
وہیں دوسری جانب ورلڈ کپ 2023 میں پاکستان کی کارکردگی اچھی نہیں رہی ہے اور اس نے شروع کے دو میچ جیتنے کے بعد لگاتار تین میچ میں شکست کھا چکے ہیں اور وہ پوائنٹس ٹیبل میں 4 پوائنٹس کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے۔ جنوبی افریقہ کے خلاف پاکستان کا یہ میچ کرو یا مرو جیسا ہونے والا ہے۔ پاکستان کو اگر سیمی فائنل کی ریس میں بنے رہنا ہے تو اسے جنوبی افریقہ کو شکست دینا ہی ہوگی بصورت دیگر پاکستان کی سیمی فائنل میں رسائی بہت مشکل ہو جائے گی۔
آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کا پوائنٹس ٹیبل پاکستان کے لیے سب سے بڑی پریشانی ان کے کپتان بابر اعظم کی فارم اور گیندبازوں کا مسلسل فلاپ رہنا ہے۔ بابر اس ورلڈ کپ میں کوئی بڑی اننگز نہیں کھیل سکے ہیں اور اب جنوبی افریقہ کے مضبوط باؤلنگ اٹیک کے خلاف ان کے لیے رنز بنانا آسان نہیں ہوگا۔ پاکستان کے لیے اوپنرز عبداللہ شفیق اور محمد رضوان ہی ایسے کھلاڑی ہیں جو کھیل کا رخ بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
بیٹنگ کے علاوہ پاکستان کی باؤلنگ بھی تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔ پاکستان کے باؤلرز اب تک ورلڈ کپ 2023 میں اچھی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے ہیں۔ اگر پاکستان کو یہ میچ جیتنا ہے تو ان کے باؤلرز کو جنوبی افریقہ کے مضبوط بیٹنگ آرڈر کے خلاف اچھا پرفارم کرنا اہم ہوگا۔ چنئی کے ٹرننگ ٹریک پر اسپنر شاداب خان کا کردار بہت اہم ہونے والا ہے۔ لیکن پاکستان کی ٹیم میں اسپینروں کا ٹرننگ پچوں پر پرفارم نا کر پانا بھی ان کی شکست کی ایک اہم وجہ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
وہیں دوسری جانب جنوبی افریقہ کی بات کریں تو ان کی سب سے بڑی طاقت ان کی بیٹنگ رہی ہے۔ ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز کوئنٹن ڈی کاک کا بہترین فارم بھی جنوبی افریقہ کے لیے پلس پوائنٹ ثابت ہورہا ہے۔ ڈی کاک پانچ میچوں سے اب تک تین میں سنچریاں بنا چکے ہیں۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم اپنے باقاعدہ کپتان ٹیمبا باوما کی غیر موجودگی میں کھیل رہی ہے اور ان کی جگہ ایڈن مارکرم ٹیم کی کپتانی کر رہے ہیں۔
جنوبی افریقہ میں ڈی کاک، ایڈن مارکرم اور جارحانہ بلے باز ہینرک کلاسن ٹیم کے لیے اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ کلاسن اس ٹورنامنٹ میں آخری اوورز میں بہت زیادہ چھکے چوکے لگا رہے ہیں اور وہ بہترین فارم سے بھی گزر رہے ہیں۔ نیدرلینڈ کے علاوہ جنوبی افریقہ کے تمام کھلاڑیوں نے اب تک بلے سے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ کاگیسو رباڈا جنوبی افریقہ کی فاسٹ باؤلنگ کی کمان سنبھال رہے ہیں اور اسپنر کیشو مہاراج بھی چیپاک پچ پر اہم کردار ادا کر سکتے ہیں کیونکہ اسپن گیند بازوں کو یہاں کی پچ پر مدد مل سکتی ہے۔ جنوبی افریقہ جمعے کو پاکستان کے خلاف جیت کر آخری 4 میں پہنچنے کا راستہ آسان کرنا چاہے گا تو وہیں پاکستان اس میچ کو جیت کر سیمی فائنل کی ریس میں خود کو برقرار رکھنا چاہے گا۔