لکھنؤ: انگلینڈ کی ٹیم 230 رنز کے چھوٹے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے شروع میں ہی لڑکھڑا گئی تھی اور اس کے چار بڑے کھلاڑی محض 40 رنز کے ہی مجموعی اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔ جس کے بعد انگلینڈ میچ میں واپسی نہیں کرسکا اور اسکی پوری ٹیم محض 129 رنز پر ہی سمٹ گئی۔ قابل ذکر ہے کہ بھارت نے موجودہ ورلڈ کپ میں اپنے پہلے پانچ میچ ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے جیت کر مضبوط بلے بازی کا مظاہرہ کیا تھا جبکہ ہفتہ کو لکھنؤ میں گیند بازوں نے اپنے ہنر کا مظاہرہ کرتے ہوئے چھوٹے ہدف کا بہت اچھے طریقے سے دفاع کیا اور دفاعی چیمپئن انگلینڈ کو 100 رنز کے بڑے فرق سے شکست دے دی۔
بھارت کی جانب سے محمد سمیع (22 رن پر چار وکٹ) جسپریت بمراہ (32 رن کے عوض تین وکٹ) کلدیپ یادو (24 رنز کے عوض دو وکٹ) اور رویندرا جڈیجہ (16 رنز کے عوض ایک وکٹ) نے بھارت کی ورلڈ کپ میں مسلسل چھٹی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ انگلینڈ کی طرف سے لیام لیونگسٹن (27) وہ بلے باز تھے جنہوں نے انگلینڈ کے لیے سب سے زیادہ رنز بنائے۔ جو روٹ اور بین اسٹوکس تو صفر پر ہی آوٹ ہوگئے۔ انگلینڈ کی آدھی ٹیم 52 رنز کے اسکور پر پویلین لوٹ چکی تھی۔ انگلینڈ کی اس شکست کے ساتھ سیمی فائنل میں پہنچنے کی امیدیں اب بالکل ہی ختم ہوگئی ہے اور وہ پوائنٹس ٹیبل میں سب سے نیچے دسویں نمبر پر ہے۔
اس سے پہلے ٹاس ہارنے کے بعد بھارت نے انگلینڈ کے سامنے مقررہ 50 اوورز میں 9 وکٹ کھو کر 230 رنز کا ہدف دیا تھا۔ تین بڑے بلے باز گل، کوہلی اور شریس کے جلد آوٹ ہونے کے بعد کپتان روہت 87، سوریہ 49 اور راہل 39 رنز کی مدد سے بھارت قابل دفاع اسکور کرنے میں کامیاب رہا۔ انگلینڈ کی جانب سے ڈیوڈ ویلی کو تین، ووکس اور عادل رشید کو دو دو جبکہ مارک وڈ کو ایک وکٹ ملا۔
آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کے 29ویں میچ میں بھارت اور انگلینڈ کے درمیان ایکانا اسٹیڈیم میں کھیلا گیا تھا۔ انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ دونوں ٹیموں نے اپنی پلیئنگ الیون میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔ بھارتی ٹیم اس وقت پانچ میچ جیت کر پوائنٹس ٹیبل میں دوسری پوزیشن پر ہے اور اس کی نظریں لگاتار چھٹی جیت پر ہوں گی۔ جب کہ دفاعی چیمپئن انگلینڈ 5 میچوں میں صرف 1 جیت کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل میں سب سے نیچے ہے۔