احمد آباد: آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں بھارت اور پاکستان کی ٹیمیں مضبوط نظر آ رہی ہیں۔ دوںوں ہی ٹیموں کے دو، دو جیت کے ساتھ برابر کے پوائنٹس ہیں۔ سری لنکا کے خلاف تیز اور جارحانہ اننگز کھیل کر محمد رضوان نے ثابت کر دیا ہے کہ پاکستان کی جیت کی ذمہ داری ان کے کندھوں پر ہے۔ شائقین کے زبردست جوش و خروش کے درمیان بھارت اور پاکستان کی ٹیمیں دنیا کے سب سے بڑے اسٹیڈیم میں ہفتہ کو آمنے سامنے ہونے جا رہی ہیں جس کی وجہ سے دونوں ٹیموں پر دباؤ ہوگا۔
روہت شرما کی ٹیم کاغذ اور زمین پر بابر اعظم کی ٹیم سے مضبوط نظر آرہی ہے۔ ورلڈ کپ میں پاکستان کے خلاف ہندوستان کا 7- 0 سے شاندار ریکارڈ بھی بابر پر بھاری نظر آرہا ہے۔ جہاں روہت کو اپنی سرزمین پر کھیلنے کا فائدہ مل سکتا ہے وہیں بابر اعظم کو نریندر مودی اسٹیڈیم میں دنیا کی نمبر 1 ٹیم اور 1,32,000 ہندوستانی شائقین کا دباو ہوگا۔
بھارتی کپتان روہت شرما نے دہلی میں افغانستان کے خلاف سنچری بنانے کے بعد کہا تھا کہ ٹیم انڈیا کے پاس کئی طرح کے کھلاڑی ہیں جو ورلڈ کپ 2023 کے دوران مخالف ٹیم کو مشکل میں ڈال سکتے ہیں۔ ٹیم انڈیا کے پاس دنیا کی بہترین بیٹنگ لائن اپ ہے۔ گیندبازی کے شعبے میں بھی جسپریت بمراہ ابتدائی اور ڈیتھ اوورز میں کافی جارحانہ انداز دکھا رہے ہیں اور مسلسل شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ وہیں کلدیپ یادو گیند کو دونوں سمتوں میں گھما کر بلے باز کو مشکل میں ڈال رہے ہیں اس کے علاوہ بھارتی ٹیم نے فیلڈنگ میں بھی مسلسل بہتری لائی ہے۔
اگر شبمن گل بھی ٹیم میں کھیلتے تو بھارتی ٹیم ایک مثالی ٹیم ہوتی۔ گل احمد آباد میں ٹیم میں شامل ہوئے ہیں اور تقریباً ایک گھنٹے تک نیٹ میں بیٹنگ کی مشق بھی کی۔ دراصل یہ نوجوان بلے باز ڈینگی کی وجہ سے ٹیم سے باہر تھے۔ اگر اس نوجوان بلے باز کو آخری 2 میچوں میں پلیئنگ الیون میں شامل کیا جاتا تو ٹیم مزید خطرناک ثابت ہوتی۔ روہت شرما کے ساتھ شبمن گل کی شاندار شاٹس اور شاندار اننگز کا کوئی موازنہ نہیں ہے۔ گل نے ایشیا کپ میں پاکستان کے خلاف بھی دھماکہ خیز اننگز کھیلی تھی۔ گل میں خاص بات یہ ہے وہ اپنی بیٹنگ کو حالات اور پِچ کے مطابق ڈھال سکتے ہیں۔
نریندر مودی اسٹیڈیم کے پچ کی بات کریں تو یہاں رنز کافی زیادہ بنتے ہیں۔ اس پچ پر گیند بازوں کی کافی زیادہ دھلائی ہوتی ہے۔ پاکستانی کپتان نے میچ سے قبل اپنی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ 'ایسی پچ پر گیند بازوں کے غلطی کرنے کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں۔اس پچ پر زیادہ تر میچ ہائی اسکورنگ رہے ہیں، اس لیے میں اپنے گیند بازوں سے صرف اتنا کہوں گا کہ وہ صحیح لائن اور لینتھ پر گیند بازی کرتے رہیں۔ مزید بات کرتے ہوئے بابر نے کہا کہ یہ ہمارے لیے پریشر میچ نہیں ہے۔ ہم کئی بار ایک دوسرے کے ساتھ کھیل چکے ہیں۔ ہمیں حیدرآباد میں کافی حمایت ملی اور ہم احمد آباد میں بھی اسی طرح کی حمایت کی توقع کر رہے ہیں۔