اردو

urdu

ETV Bharat / sports

World Cup 2023 IND vs PAK کرکٹ ورلڈ کپ کا سب سے بڑا مقابلہ، پاکستان اور بھارت آٹھویں مرتبہ ہوں گے آمنے سامنے

آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے لیگ میچ میں میزبان بھارت کا ہفتہ کو روایتی حریف پاکستان سے نریندر مودی اسٹیڈیم میں مقابلہ ہوگا۔ دونوں ٹیموں کے درمیان سخت اور دلچسپ مقابلے کی امید ہے۔ ونڈے ورلڈ کپ میں بھارت اور پاکستان آٹھویں مرتبہ مدمقابل ہوں گے، اس سے پہلے ان دونوں ٹیموں کے مابین سات میچ ہوئے جس میں ہر دفعہ بھارت نے ہی کامیابی حاصل کی۔

World Cup 2023 IND vs PAK
کرکٹ ورلڈ کپ کا سب سے بڑا مقابلہ، پاکستان اور بھارت آٹھویں مرتبہ ہوں گے آمنے سامنے

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 13, 2023, 8:33 PM IST

Updated : Oct 13, 2023, 10:51 PM IST

ورلڈ کپ 2023 میں بھارت پاکستان میچ سے پہلے روہت اور بابر کی پریس کانفرنس

احمد آباد: آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں بھارت اور پاکستان کی ٹیمیں مضبوط نظر آ رہی ہیں۔ دوںوں ہی ٹیموں کے دو، دو جیت کے ساتھ برابر کے پوائنٹس ہیں۔ سری لنکا کے خلاف تیز اور جارحانہ اننگز کھیل کر محمد رضوان نے ثابت کر دیا ہے کہ پاکستان کی جیت کی ذمہ داری ان کے کندھوں پر ہے۔ شائقین کے زبردست جوش و خروش کے درمیان بھارت اور پاکستان کی ٹیمیں دنیا کے سب سے بڑے اسٹیڈیم میں ہفتہ کو آمنے سامنے ہونے جا رہی ہیں جس کی وجہ سے دونوں ٹیموں پر دباؤ ہوگا۔

روہت شرما کی ٹیم کاغذ اور زمین پر بابر اعظم کی ٹیم سے مضبوط نظر آرہی ہے۔ ورلڈ کپ میں پاکستان کے خلاف ہندوستان کا 7- 0 سے شاندار ریکارڈ بھی بابر پر بھاری نظر آرہا ہے۔ جہاں روہت کو اپنی سرزمین پر کھیلنے کا فائدہ مل سکتا ہے وہیں بابر اعظم کو نریندر مودی اسٹیڈیم میں دنیا کی نمبر 1 ٹیم اور 1,32,000 ہندوستانی شائقین کا دباو ہوگا۔

بھارتی کپتان روہت شرما نے دہلی میں افغانستان کے خلاف سنچری بنانے کے بعد کہا تھا کہ ٹیم انڈیا کے پاس کئی طرح کے کھلاڑی ہیں جو ورلڈ کپ 2023 کے دوران مخالف ٹیم کو مشکل میں ڈال سکتے ہیں۔ ٹیم انڈیا کے پاس دنیا کی بہترین بیٹنگ لائن اپ ہے۔ گیندبازی کے شعبے میں بھی جسپریت بمراہ ابتدائی اور ڈیتھ اوورز میں کافی جارحانہ انداز دکھا رہے ہیں اور مسلسل شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ وہیں کلدیپ یادو گیند کو دونوں سمتوں میں گھما کر بلے باز کو مشکل میں ڈال رہے ہیں اس کے علاوہ بھارتی ٹیم نے فیلڈنگ میں بھی مسلسل بہتری لائی ہے۔

بھارت پاکستان میچ سے پہلے روہت شرما کی پریس کانفرنس

اگر شبمن گل بھی ٹیم میں کھیلتے تو بھارتی ٹیم ایک مثالی ٹیم ہوتی۔ گل احمد آباد میں ٹیم میں شامل ہوئے ہیں اور تقریباً ایک گھنٹے تک نیٹ میں بیٹنگ کی مشق بھی کی۔ دراصل یہ نوجوان بلے باز ڈینگی کی وجہ سے ٹیم سے باہر تھے۔ اگر اس نوجوان بلے باز کو آخری 2 میچوں میں پلیئنگ الیون میں شامل کیا جاتا تو ٹیم مزید خطرناک ثابت ہوتی۔ روہت شرما کے ساتھ شبمن گل کی شاندار شاٹس اور شاندار اننگز کا کوئی موازنہ نہیں ہے۔ گل نے ایشیا کپ میں پاکستان کے خلاف بھی دھماکہ خیز اننگز کھیلی تھی۔ گل میں خاص بات یہ ہے وہ اپنی بیٹنگ کو حالات اور پِچ کے مطابق ڈھال سکتے ہیں۔

نریندر مودی اسٹیڈیم کے پچ کی بات کریں تو یہاں رنز کافی زیادہ بنتے ہیں۔ اس پچ پر گیند بازوں کی کافی زیادہ دھلائی ہوتی ہے۔ پاکستانی کپتان نے میچ سے قبل اپنی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ 'ایسی پچ پر گیند بازوں کے غلطی کرنے کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں۔اس پچ پر زیادہ تر میچ ہائی اسکورنگ رہے ہیں، اس لیے میں اپنے گیند بازوں سے صرف اتنا کہوں گا کہ وہ صحیح لائن اور لینتھ پر گیند بازی کرتے رہیں۔ مزید بات کرتے ہوئے بابر نے کہا کہ یہ ہمارے لیے پریشر میچ نہیں ہے۔ ہم کئی بار ایک دوسرے کے ساتھ کھیل چکے ہیں۔ ہمیں حیدرآباد میں کافی حمایت ملی اور ہم احمد آباد میں بھی اسی طرح کی حمایت کی توقع کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ہم باؤلنگ اور بیٹنگ میں بطور ٹیم بہترین کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔ ہم نسیم کو سب سے زیادہ مِس کر رہے ہیں۔ وہ ایسی وکٹوں پر ہمارے لیے اہم بولر ثابت ہو سکتے ہیں لیکن ہمیں آفریدی پر پورا بھروسہ ہے اور انہیں خود پر پورا بھروسہ ہے۔ بھارت اس بڑے میدان پر اسپنر روی چندرن اشون کو بھی ٹیم میں لانے کا منصوبہ بنا سکتا ہے۔ ٹرننگ گیندوں کے خلاف پاکستانی بلے بازوں کی کمزوری کئی بار سامنے آ چکی ہے۔ ایسے میں اشون بھی ٹیم کے ذہن میں ہوں گے۔ ہندوستان کے لیے بیٹنگ کا مورچہ روہت شرما، ویرات کوہلی، شریاس ایئر اور کے ایل راہل جیسے کھلاڑیوں کے کندھوں پر ہوگی۔جبکہ پاکستان کے خلاف بھارت کو فاسٹ بولر آفریدی سے خطرہ ہو گا۔ بھارت کے لیے ان سے نمٹنا اہم ہوگا۔

بھارت پاکستان میچ سے پہلے بابر اعظم کی پریس کانفرنس

وہیں بابر اعظم اپنے اوپننگ بلے بازوں کو بھی مشورہ دیں گے کہ وہ جسپریت بمراہ کی عمدہ باؤلنگ کے خلاف محتاط انداز میں کھیلیں۔ موٹیرا میں گیند تیز رفتاری سے باؤنڈری لائن تک پہنچتی ہے۔ ایسی صورت حال میں بلے بازوں کو رنز بنانے کا موقع کافی زیادہ ملتا ہے۔حالانکہ بابر کا بلا ابھی تک نہیں چلا ہے لیکن جب چلنا شروع ہوگا تو بابر بہت خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی محمد رضوان نے اپنی سنچری کے بعد دکھا دیا ہے کہ مخالف ٹیموں کو ان کے ساتھ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

موٹیرا میں ٹاس بھی کافی اہم ثابت ہوگا۔ شام کے وقت گراونڈ پر شبنم آنے کا پورا امکان ہے۔ جس کی وجہ سے کسی بھی ہدف کو حاصل کرنا آسان ہوگا کیونکہ بال گِرپ نہیں ہوگی جس کی وجہ سے اسپنر کی گیند ٹرن بھی نہیں ہونگی۔ دوسری جانب محکمہ موسمیات نے بارش کا امکان ظاہر کرکے شائقین کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے 14 اکتوبر کو احمد آباد کے کچھ حصوں میں ہلکی بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ ایسے میں دونوں ٹیموں کو میدان کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرنا ہوگا اور ٹیموں کو حکمت عملی بنانا ہوگی پھر اس پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔ بھارت اور پاکستان نے اس ورلڈ کپ 2023 میں اب تک کے اپنے مختصر سفر میں اتار چڑھاؤ کے ساتھ مضبوط کھیل کا مظاہرہ کیا ہے۔ اب ہفتہ کو ٹیم کو ذہنی اور جذباتی طور پر خود پر قابو رکھنا ہوگا اور جو بھی ٹیم میچ کے دباؤ پر قابو پائے گی تو پھر وہی ٹیم فاتح بھی بنے گی۔

بھارت کی ممکنہ پلیئنگ الیون: روہت شرما (کپتان)، شبھمن گل، ویراٹ کوہلی، شریس آئیر، کے ایل راہل (وکٹ کیپر)، ہاردک پانڈیا، رویندرا جڈیجہ، کلدیپ یادو، جسپریت بمراہ، محمد سراج، محمد شامی۔

پاکستان کی ممکنہ پلیئنگ الیون: بابر اعظم (کپتان)، عبداللہ شفیق، فخر زمان، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، سعود شکیل، افتخار احمد، شاداب خان، محمد نواز، حسن علی، شاہین آفریدی، حارث رؤف۔

Last Updated : Oct 13, 2023, 10:51 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details