پونے: افغانستان نے بھارت کی میزبانی میں ہونے والے ورلڈ کپ 2023 میں کئی اپ سیٹس کیے ہیں۔ اس ٹیم نے اب تک دفاعی چیمپئن انگلینڈ، پاکستان اور سری لنکا جیسی ٹیموں کو شکست دے چکی ہے۔ دہلی میں انگلینڈ کے خلاف میچ میں افغانستان کے بلے بازوں نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو 284 رنز کے باعزت اسکور تک پہنچایا اور پھر گیند بازوں نے انگریزوں کو صرف 215 رنز پر آل آؤٹ کر کے یادگار فتح اپنے نام کی۔ دوسرے میچ میں افغانستان نے چنئی کے ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم میں پاکستان کے خلاف 286 رنز کے ہدف کو دو وکٹ کھو کر ہی کامیابی کے ساتھ تعاقب کرلیا۔ اس میچ میں ابراہیم زدران نے 87 رنز بنائے جبکہ رحمت شاہ نے 84 گیندوں پر 77 رنز کی ناٹ آوٹ اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا۔
تیسرا میچ جو مہاراشٹر کرکٹ ایسوسی ایشن (ایم سی اے) اسٹیڈیم میں سری لنکا کے خلاف کھیلا گیا تھا۔ اس میں افغانستان نے ٹورنامنٹ میں اپنی تیسری جیت درج کی اور 242 رنز کے ہدف کو تین وکٹ کھو کر ہی حاصل کرلیا۔ اس میچ میں عمرزئی 73 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے جبکہ کپتان حشمت اللہ شاہدی اور رحمت شاہ نے بھی نصف سنچریاں اسکور کیں۔ تاہم افغانستان کی جانب سے اب تک کوئی بھی بلے باز ورلڈ کپ میں سنچری بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکا۔ اس لیے ان کے ہیڈ کوچ جوناتھن ٹراٹ نے اپنے کھلاڑیوں کے لیے انفرادی طور پر سنچری اسکور کرنے کو اگلا ہدف رکھا ہے۔
جوناتھن ٹراٹ نے سری لنکا کے خلاف اپنی ٹیم کی 7 وکٹوں سے جیت کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ ابھی تک کسی بلے باز نے ورلڈ کپ میں سنچری نہیں بنائی ہے، اس لیے یہ اگلا چیلنج ہے۔کوئی اس ذمہ داری کو قبول کرے اور لمبے وقت تک کیریز پر رک کر بیٹنگ کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ ہم بڑے ٹورنامنٹ میں بھی سنچری اسکور کر سکتے ہیں۔ رحمان اللہ گرباز، ابراہیم زدران اور رحمت شاہ سنچری کے قریب پہنچے تو ضرور ہیں لیکن ابھی تک ٹورنامنٹ میں تین ہندسوں تک نہیں پہنچ سکے۔