میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک خصوصی انٹرویو کے دوران شاہد آفریدی نے کہا کہ میں اس وقت ملتان سلطانز کا حصہ ہوں اور 'اگر انہوں نے مجھے اجازت دی تو میں اپنے آخری سیزن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنا چاہوں گا'۔
اسٹار آل راؤنڈر نے کہا کہ وہ فٹ رہنے کے لیے ٹریننگ بھی کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ شاہد آفریدی پی ایس ایل کے رواں سیزن میں ٹریننگ کے دوران کمر کی انجری کے باعث ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئے تھے تاہم ان کی ٹیم ملتان سلطانز نے ان کے بغیر چمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ پی ایس کے فائنل میں ٹیم کے ساتھ نہیں تھا لیکن میں محمد رضوان، صہیب مقصود اور شان مسعود کے ساتھ پیغام رسانی کے ذریعے مسلسل رابطے میں تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں ان کی رہنمائی کرتا تھا اور بڑے میچوں، خاص کر فائنل کی اہمیت کے حوال سے اپنے تجربات سے آگاہ کرتا رہاکہ اب جیتنا کیسے ہے۔
انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو مشکلات کے باوجود پی ایس ایل کے بقیہ میچوں کے انعقاد پر مبارک باد دی لیکن لیگ جب تک پاکستان میں نہیں ہوگی اس وقت تک مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوتے۔
یہ بھی پڑھیں: انڈین ٹیم مینجمنٹ انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے قبل وارم اپ میچ کرانے کا خواہاں
انہوں نے کہا کہ کرکٹ لیگز کے انعقاد کا بنیادی مقصد نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانا ہے اور پی ایس ایل نے بڑی تعداد میں اچھے کھلاڑی دیے ہیں۔
ٹی ٹوئٹی ورلڈ کپ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ کے لیے تیاریاں 8 ماہ پہلے شروع ہونی چاہیے اور ٹیم میں بہت زیادہ تبدیلیوں سے کامیاب ٹیم کمبی نیشن بنانے میں مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔