نئی دہلی:چیتن شرما کا نام بھارت کی جانب سے کرکٹ کھیلنے والے کم عمر کھلاڑیوں میں شمار ہوتا ہے۔ انہیں بچپن سے ہی کرکٹ کا شوق تھا۔ کرکٹ کی تربیت انہوں نے دیش پریم آزاد ، جنہیں ڈرونا چاریہ ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا تھا، حاصل کی تھی۔ کوچ کے شاگردوں کی فہرست میں بھارت کے سابق کپتان کپَل دیو کا نام بھی شامل ہے۔کوچ نے انہیں گیند بازی کے وہ ہنر سکھائے جس سے اچھے اچھے بلے بازوں کو بیک فٹ پر جانا پڑتا تھا۔ چیتن شرما اتنے باصلاحیت کھلاڑی تھے کہ انہوں نے صرف 16 برس کی عمر میں اپنا پہلا فرسٹ کلاس میچ کھیلا اور 17 سال کی عمر میں انہیں انٹرنیشنل کرکٹ میں ڈیبیو کرنے کا موقع ملا۔ سال 1984 میں یعنی 18 برس میں انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں بھی ڈیبیو کیا۔ چیتن شرما 3جنوری 1966 کو لدھیانہ، پنجاب میں پیدا ہوئے۔ چیتن شرما کا قد زیادہ نہیں تھا لیکن وہ اپنی گیند بازی سے بڑے بلے بازوں کو پریشان کرتے تھے۔ چھوٹا قد ہونے کے باوجود چیتن شرما کی خاصیت ان کی گیند باز ی کی رفتار تھی۔ ان کا قد 5 فٹ 3 انچ بھلے ہی ہو، یقیناً اس تیز گیند باز کی گیندیں لمبے قد کی گیندوں کی طرح اثر کرتی تھیں۔ وہ جتنا چھوٹے قد کے مالک تھے اتنے ہی اندر سے مضبوط اور پرجوش کھلاڑی تھے۔ Chetan Sharma hat trick in World Cup
چیتن شرما کو کرکٹ میں اپنا نام روشن کرنے میں زیادہ وقت نہیں لگا۔ انہوں نے یہ کام اپنے ٹیسٹ کیریئر کے پہلے ہی اوور کی 5ویں گیند پر کر دکھایا۔ لاہور میں پاکستان کے خلاف کھیلے جانے والےاپنے پہلے ٹیسٹ میچ میں پہلا اوور پھینکتے ہوئے انہوں نے 5ویں ہی گیند پر پاکستانی سلامی بلے باز محسن خان کو کلین بولڈ کردیا۔ اس طرح وہ ٹیسٹ کرکٹ کے پہلے ہی اوور میں وکٹ لینے والے تیسرے بھارتی گیند باز بن گئے۔ چیتن تقریباً پانچ سال تک کپَل دیو کے بولنگ پارٹنر تھے۔ ان کے چچا یشپال شرما ہندوستانی ٹیم کے رکن تھے ۔ چیتن شرما بہت باصلاحیت گیند باز تھے لیکن سال 1986 میں ان کے کریئر میں ایک ایسا موقع آیا جب انہیں اپنے ہی ملک میں کرکٹ مداحوں کا منفی ردعمل دیکھنے کو ملا۔ سال 1986 میں ایشیا کپ کے فائنل میچ میں ہندستان اور پاکستان مدمقابل تھے۔ یہ وہ تاریخی میچ تھا جسے آج بھی کرکٹ شائقین نہیں بھلا پائے ہیں۔ پاکستان کو آخری گیند پر جیت کے لیے 4 رن درکار تھے۔ گیند بازی کی ذمہ چیتن شرما کے کاندھوں پر تھی اور جاوید میانداد اس آخری گیند کا سا منا کرنے کے لئے کھڑے تھے۔
میانداد نے چیتن شرما کی آخری گیند پر چھکا لگا کر پاکستان ٹیم کو فتح سےہمکنار کرادیا اور اس کے بعد یہ گیند باز شائقین کی نظروں میں شرمسار ہوگیا۔ اس شکست نے ہندوستانی کرکٹ شائقین کے دل توڑ دیے۔لیکن پھر بھی اس گیند باز کو انگلینڈ کے دورے کے لیے منتخب کر لیا گیا۔ چیتن شرما نے انگلینڈ کے دورے پر اپنی بہترین گیند بازی کا مظاہرہ کیا۔ لارڈس ٹیسٹ میں انہوں نے پہلی اننگز میں 64 رن پر پانچ وکٹ لئے اور ٹیم انڈیا نے پہلی بار لارڈس میں ٹیسٹ میچ جیتا ۔ اس کے بعد چیتن شرما نے برمنگھم میں ہونے والے میچ میں 10 وکٹیں لینے کا کارنامہ انجام دیا۔ چیتن شرما نے 2 ٹیسٹ میں 16 وکٹیں حاصل کیں۔ سال 1987 کے ورلڈ کپ میں چیتن شرما نے ایک اور بڑی کامیابی حاصل کی۔ ناگپور میں نیوزی لینڈ کے خلاف چیتن شرما نے کین ردرفورڈ، ایان اسمتھ اور ایون چیٹ فیلڈ کو لگاتار تین گیندوں پر آؤٹ کر کے ورلڈ کپ میں ہیٹ ٹرک بنائی۔ چیتن شرما ورلڈ کپ میں ہیٹ ٹرک کرنے والے پہلے کھلاڑی بن گئے۔