حیدرآباد: آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں بھارت کی شاندار کارکردگی کی وجہ سے اسے ٹائٹل کے لیے فیورٹ سمجھا جا رہا ہے۔ بھارتی ٹیم ورلڈ کپ کے لیگ مرحلے میں ناقابل شکست رہی ہے اور اب سیمی فائنل میں اس کا میچ نیوزی لینڈ سے ہے۔ ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران سابق کرکٹر سنیل والسن، جو 1983 کے ورلڈ کپ جیتنے والی ہندوستانی ٹیم کا حصہ تھے، نے کہا کہ موجودہ بھارتی ٹیم 1970 کی دہائی کی لیجنڈری ویسٹ انڈیز ٹیم سے بھی بہتر ہے۔
جب والسن سے اس باوقار ٹورنامنٹ میں بھارتی ٹیم کی اب تک کی کارکردگی کے بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ کیا کسی کو بھارت کے بارے میں کچھ کہنے کی ضرورت ہے؟ ان کی کارکردگی زبردست رہی ہے۔ والسن کے مطابق روہت شرما کی قیادت میں بھارتی ٹیم کا غلبہ 1975 اور 1979 کے ورلڈ کپ میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم کی یاد دلاتی ہے جس کی قیادت عظیم کرکٹر سر کلائیو لائیڈ کر رہے تھے۔
والسن نے کہا کہ جو چیز بھارت کو دوسری ٹیموں سے مختلف کرتی ہے، وہ ان کی تیز کھیلنے کی صلاحیت ہے۔ موجودہ بھارتی ٹیم نے کسی بھی ٹیم کو اپنے قریب آنے نہیں دیا اور لیگ مرحلے میں کوئی ٹیم بھارت کو چیلنج نہیں کر پائی۔ بھارتی اوپنر شبھمن گل کے بارے میں بات کرتے ہوئے والسن نے کہا کہ بھارتی اوپنر کے ڈینگی کی زد میں آنے کے بعد ان کی کارکردگی کو لے کر ہر بھارتی کے ذہن میں خوف اور شک تھا لیکن ان کی واپسی کے بعد شاندار کارکردگی غیر معمولی رہی ہے۔
سابق کرکٹر نے آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا کی چوٹ کی وجہ سے غیر موجودگی کے بارے میں ابتدائی خدشات پر بھی تبادلہ خیال کیا، لیکن تیز گیند باز محمد شامی کی تعریف کی۔ والسن نے کہا کہ ہاردک پانڈیا کی چوٹ ایک بڑی تشویش تھی، لیکن ہمارے گیند بازوں نے جس طرح آگے بڑھ کر ذمہ داری لی وہ دیکھنے کے لائق ہے۔ نیوزی لینڈ کے نوجوان راچن رویندرا کی غیر معمولی کارکردگی پر والسن نے انہیں ٹورنامنٹ کی تلاش قرار دے دیا۔ انہوں نے بیٹنگ اور باؤلنگ دونوں میں راچن رویندرا کی مہارت کی تعریف کی اور دبئی میں ہونے والی آئندہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی نیلامی میں ان کے لیے بڑی رقم کی پیش گوئی کی۔