اردو

urdu

ETV Bharat / sports

Fast Bowler Mohsin Khanاگر تھوڑی دیر ہوتی تو مجھے اپنا ہاتھ کاٹنا پڑتا:محسن خان

ممبئی انڈینس کے خلاف سنسنی خیز مقابلے میں لکھنؤ سپر جائنٹس کو پانچ رن سے جیت دلانے والے نوجوان تیز گیند باز محسن خان نے اپنے مشکل وقت کے بارے میں انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ایک موقع پر انہیں اپنا ہاتھ کاٹنے کی نوبت آگئی تھی اور وہ کرکٹ کھیلنے کی امید چھوڑ چکے تھے۔

By

Published : May 17, 2023, 7:58 PM IST

اگر تھوڑی اوردیر ہوتی تو مجھے اپنا ہاتھ کاٹنا پڑتا:محسن خان
اگر تھوڑی اوردیر ہوتی تو مجھے اپنا ہاتھ کاٹنا پڑتا:محسن خان

لکھنؤ:سال 2022 میں لکھنؤ کے لئے اپنے آئی پی ایل کیریئر کا آغاز کرنے والے محسن نے پہلے سیزن میں نو میچ کھیلے اور 5.97 کی اوسط سے 14 وکٹیں لئے تھے۔ تاہم اس شاندار کارکردگی کے بعد وہ کندھے کی انجری کے باعث پورا سال کرکٹ نہیں کھیل سکے۔

انہوں نے آئی پی ایل کے ابتدائی مرحلے میں کوئی میچ نہیں کھیلا اور ممبئی کے خلاف بدھ کا میچ اس سیزن میں ان کا دوسرا میچ تھا۔ 178 رن کے تعاقب میں ممبئی کو آخری اوور میں 11 رن درکار تھے لیکن محسن نے ٹم ڈیوڈ اور کیمرون گرین کی آسٹریلیائی جوڑی کو صرف پانچ رن بنانے دیئے۔

محسن خان نے میچ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایاکہ یہ بہت مشکل وقت تھا۔ میں نے ایک موقع پر کرکٹ کھیلنے کی امید چھوڑ دی تھی کیونکہ میں اپنا بازو بھی نہیں اٹھا سکتا تھا، بولنگ کو تو چھوڑ دیں۔ میں اپنا بازو سیدھا نہیں کر سکتا تھا۔ صورتحال کافی خوفناک تھی۔ میرے ڈاکٹر نے کہا تھا کہ اگر میں نے ایک ماہ مزید تاخیر کی ہوتی تو میرا ہاتھ کاٹنا پڑ سکتا تھا۔

انہوں نے کہاکہ میں صرف یہ کہنا چاہوں گا کہ کسی بھی کرکٹر کو اس صورتحال سے نہیں گزرنا چاہئے۔ یہ بہت عجیب تھا، میری شریان، رگ بلاک ہو چکی تھی۔محسن نے اپنے پہلے دو اوور میں 21 رن دے کر نہال وڈھیرا کی وکٹ حاصل کی۔ آخری اوور میں سست گیندوں اور یارکرز کے مرکب کا استعمال کرتے ہوئے، محسن نے ڈیوڈ اور گرین کو بڑے شاٹ نہیں کھیلنے دیا اور لکھنؤ کے لیے دو اہم پوائنٹس حاصل کئے۔

یہ بھی پڑھیں:IPL 2023 گیارہ رنز کا دفاع کرکے جذباتی ہوگئے محسن خان، جیت کا سہرا والد کے سر باندھا

آخری اوور کے لئے اپنے منصوبوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے محسن نے کہاکہ میں صرف وہی کرنے کی کوشش کر رہا تھا جو مشق میں کرتا ہوں۔ کرونال (پانڈیا) بھائی بھی میرے پاس آئے اور مجھ سے پوچھا کہ میں کیا کرنے جا رہا ہوں۔ میں نے کہا میں وہی کروں گا جو اب تک کرتا آیا ہوں۔ گیند پچ پر پھنس رہی تھی اس لئے میں سست گیند کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ میں اسکور بورڈ کو نہیں دیکھ رہا تھا، صرف چھ اچھی گیندوں کو ڈالنے کے بارے میں سوچ رہا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details