نئی دہلی: فاسٹ بولر جسپریت بمراہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے باہر ہو گئے، بھارت کے پاس بمراہ کا متبادل فراہم کرنے کے لیے 15 اکتوبر تک کا وقت ہے۔ تاہم ٹیم کے ہیڈ کوچ راہل دراوڈ اور کپتان روہت شرما پہلے ہی اشارہ دے چکے ہیں کہ محمد سمیع بمراہ کا متبادل بننے میں سب سے آگے ہیں۔ Dravid hints Shami as Bumrah's replacement subject to fitness
سمیع نے اپنا آخری T20 انٹرنیشنل میچ گزشتہ برس UAE میں T20 ورلڈ کپ کے دوران کھیلا تھا۔ اس کے ساتھ ہی رواں برس ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل ان کے مختصر ترین فارمیٹ میں کھیلنے کے امکانات اس وقت ختم ہو گئے جب وہ آسٹریلیا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز سے قبل کورونا کا شکار ہو گئے۔ جس کی وجہ سے انہیں آسٹریلیا کے ساتھ ساتھ جنوبی افریقہ کے خلاف بھی سیریز سے باہر ہونا پڑا۔ وہ اس وقت بنگلورو میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) میں ہیں، جہاں ان کی فٹنس کی نگرانی کی جا رہی ہے۔
سمیع اور دیپک چاہر T20 ورلڈ کپ کے لیے منتخب اسکواڈ میں دو ایسے تیز گیند باز ہیں جنہیں ریزرو کھلاڑیوں میں شامل کیا گیا ہے۔ تاہم، اگر سلیکٹرز ریزرو فہرست سے باہر کے کسی کھلاڑی کو شامل کرنا چاہتے ہیں، تو انہیں ایسا کرنے کا حق ہے۔
جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کے بعد پریس کانفرنس کے دوران ٹیم کے ہیڈ کوچ دراوڈ نے کہا کہ 'ہمارے پاس متبادل کے حوالے سے 15 اکتوبر تک کا وقت ہے، سمیع پہلے ہی ریزرو کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل ہیں، لیکن یہ بدقسمتی کی بات ہے۔ وہ یہ سیریز نہیں کھیل سکے جو ورلڈ کپ کے لحاظ سے ہمارے لیے اچھا ہوتا۔وہ اس وقت این سی اے میں ہیں، ہمیں ان کی رپورٹ کا انتظار کرنا ہو گا کہ وہ کیسے صحت یاب ہو رہے ہیں اور کورونا کے 14-15 دن بعد اس کے بعد وہ کس پوزیشن پر ہے؟ ایک بار جب مجھے ان کی پوزیشن کے بارے میں پتہ چل جائے گا تو ہم اور سلیکٹرز فیصلہ کریں گے۔
ساتھ ہی کپتان روہت نے پوسٹ میچ پریزنٹیشن کے دوران کہا کہ بھارتی ٹیم کسی ایسے گیند باز کو ترجیح دے سکتی ہے جسے پہلے آسٹریلیائی حالات میں گیند بازی کا تجربہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ "ہم ایک ایسے باؤلر کو لائیں گے جس کے پاس تجربہ ہو، جس نے پہلے آسٹریلیا میں باؤلنگ کی ہو۔ مجھے نہیں معلوم کہ وہ باؤلر کون ہو گا لیکن ہمارے پاس کچھ آپشنز ہیں۔ ایک بار جب ہم آسٹریلیا پہنچیں گے تو ہم ایسا کریں گے'۔
سمیع کئی بار آسٹریلیا کا دورہ کر چکے ہیں۔ وہ آسٹریلیا میں دو ٹیسٹ سیریز کی فتوحات کے ساتھ ساتھ سنہ 2015 کے ون ڈے ورلڈ کپ میں بھی شامل تھے، جہاں وہ سب سے زیادہ وکٹیں لینے والوں کی فہرست میں بھی شامل تھے۔ اگرچہ سمیع نے آسٹریلیا میں صرف ایک T20 میچ کھیلا ہے، لیکن اس بنیاد پر ان کا دعویٰ دیپک چاہر سے کم نہیں ہوتا۔ چاہر آسٹریلیا کی سرزمین پر تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیل چکے ہیں، جبکہ اس کے علاوہ انہیں کسی اور فارمیٹ میں کھیلنے کا تجربہ نہیں ہے۔