نئی دہلی: بھارتی وکٹ کیپر دنیش کارتک کا کہنا ہے کہ جے دیو انادکٹ کو 7 جون سے آسٹریلیا کے خلاف ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ (ڈبلیو ٹی سی) فائنل کے لئے بھارت کی پلیئنگ الیون میں شامل کیا جانا چاہئے۔ مسلسل دوسری بار ڈبلیو ٹی سی کے فائنل میں داخل ہونے سے بھارت کو جسپریت بمراہ کی کمی محسوس ہوگی، جن کی حال ہی میں کمر کی سرجری ہوئی ہے۔ محمد سراج اور محمد شامی کی جوڑی لندن میں دی اوول کی پچ پر بھارتی بولنگ کی قیادت کرے گی۔ کارتک کا کہنا ہے کہ سراج اور شامی کے ساتھ بھارت کو انادکٹ کو تیسرے تیز گیند باز کے طور پر جبکہ شاردول ٹھاکر کو فاسٹ بولنگ آل راؤنڈر کے طور پر دینا چاہیے۔
کارتک نے آئی سی سی کے ریویو پوڈ کاسٹ پر کہاکہ "جسپریت بمراہ کی عدم موجودگی کسی بھی فارمیٹ میں کسی بھی ٹیم کو نقصان پہنچائے گی، لیکن محمد سراج اور محمد شامی کی شکل میں کچھ اہم گیند باز ہیں، جنہوں نے پورے آئی پی ایل میں بہت اچھی گیند بازی کی ہے۔" کارتک نے کہاکہ "ان کے پاس شاردول ٹھاکر بھی ہیں، جن کے کھیلنے کے کافی مواقع ہیں، جب کہ چوتھے تیز گیند باز کے لیے انہیں امیش یادو اور جے دیو انادکٹ میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔ آپ کہہ سکتے ہیں کہ وہ بائیں ہاتھ کے گیند باز ( انادکٹ) ہیں جیسا کہ وہ بولنگ اٹیک کو متنوع بنانا چاہتے ہیں۔" ہندوستان نے گھریلو حالات میں آسٹریلیا کے خلاف حال ہی میں ختم ہونے والی بارڈر-گاوسکر ٹیسٹ سیریز کے دوران کامیابی کے ساتھ اپنی الیون میں تین اسپنروں کا استعمال کیا تھا۔ روی چندرن اشون (25 وکٹیں)، اسٹار آل راؤنڈر رویندر جڈیجہ (22) اور ابھرتے ہوئے بائیں بازو کے اکسر پٹیل (3) نے ان کے درمیان 50 وکٹیں لے کر ہندوستان کو لگاتار چوتھی بار سیریز جیتنے میں مدد کی۔