کابُل: غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغانستان میں خواتین کو اسپورٹس کی اجازت دینے کے حوالے سے انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی International Olympic Committee کی جانب سے طالبان حکام سے رابطہ کیا گیا۔ رپورٹس کے مطابق انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی کی رکن سمیرا اصغری نے طالبان سے روابط کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان نے خواتین کو کھیلوں کی اجازت دینے پر رضا مندی کا اظہار کیا ہے تاہم اس حوالے سے تاحال طالبان کی جانب سے کسی قسم کا مؤقف سامنے نہیں آیا ہے۔ سمیرا اصغری نے کہا کہ افغانستان کے پاس 2022 کے آخر تک کی ڈیڈ لائن ہے، تمام ایتھلیٹس کو ری لوکیٹ نہیں کر سکتے اس لیے طالبان سے رابطہ کیا گیا۔
Taliban Held Discussions with IOC کیا افغان طالبان خواتین کو کھیلوں کی اجازت دینے کے لیے رضامند ہوگئے؟
افغان طالبان کے حوالے سے ایک دعویٰ سامنے آیا ہے کہ انہوں نے خواتین کو کھیلوں کی اجازت دینے کے لیے رضا مندی کا اظہار کیا ہے۔ Taliban Held Discussions with IOC
افغان خواتین کی کھیلوں میں شرکت
واضح رہے کہ طالبان نے گزشتہ برس اگست میں افغانستان کا کنٹرول حاصل کیا تھا اور اقتدار پر قبضے کے بعد افغانستان کے وزیر برائے کھیل نے اعلان کیا تھا کہ خواتین کو کسی بھی قسم کے ایسے کھیل کی اجازت نہیں دی جائے گی جس میں جسم کی نمائش کا عنصر پایا جاتا ہو۔ Afghan Taliban Agreed to Allow Women to Play Sports