حیدرآباد: بھارت اور پاکستان کے درمیان احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے سب سے بڑے میچ کے دوران پاکستانی کھلاڑیوں پر 'جئے شری رام' کے نعرے لگانے پر بھارتی رہنماؤں کی جانب سے بھی ردعمل سامنے آیا ہے۔ کچھ لیڈروں نے اس حرکت کی حمایت کی ہے تو کچھ لیڈروں نے اسے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔
دراصل سوشل میڈیا پر میچ کے دوران کا ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہجوم پاکستان کے دائیں ہاتھ کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کو پویلین لوٹتے وقت جے شری رام کے نعرے لگا رہے ہیں۔ تمل ناڈو کے کھیل اور نوجوانوں کے امور کے وزیر اور ڈی ایم کے، کے سینئر لیڈر ادھے نیدھی اسٹالن نے اس حرکت پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ڈی ایم کے لیڈر نے لکھا کہ بھارت اپنی کھیل اور مہمان نوازی کے لیے مشہور ہے۔تاہم نریندر مودی اسٹیڈیم میں پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ جو سلوک کیا گیا وہ ناقابل قبول ہے۔کھیلوں کو قوموں کو متحد کرنے اور حقیقی بھائی چارے کو فروغ دینے کے لیے استعمال کرنا چاہیے، اسے نفرت پھیلانے کے آلے کے طور پر استعمال کرنا درست نہیں۔
ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ساکیت گوکھلے نے بھی اس واقعہ پر ردعمل ظاہر کیا اور سوال کیا کہ کیا ہم کسی بھی بین الاقوامی کھیلوں کے ایونٹ کی میزبانی کرنے کے قابل اور اہل ہیں؟ گوکھلے نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ 'پی ایم مودی چاہتے ہیں کہ بھارت 2036 کے اولمپکس کی میزبانی کرے۔ لیکن اگر بی جے پی نے ہمارے ناظرین کو اس سطح تک پہنچا دیا ہے جہاں وہ جئے شری رام کے نعرے لگا کر ایک پاکستانی کھلاڑی کو ہراساں کرتے ہیں، تو پھر یہ سوال کھڑا ہونا لازمی ہے کہ کیا ہم کسی بھی بین الاقوامی کھیل کی میزبانی کے اہل ہیں۔ حیرت کی بات نہیں کیونکہ جس اسٹیڈیم میں یہ حرکت کی گئی ہے وہ نریندر مودی اسٹیڈیم کہلاتا ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی ترجمان گورو بھاٹیہ نے ٹوئٹر پر لکھا کہ پورا اسٹیڈیم جئے شری رام کے نعرے سے مسحور ہو گیا، پھر ہم سب نے دیکھا کہ آگے کیا ہوا بھاٹیہ نے ایک اور ویڈیو پوسٹ کیا جس میں مبینہ طور پر اسٹیڈیم میں ایک بہت بڑا ہجوم 'جئے شری رام' گاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ بی جے پی کے ہی ایک اور متنازع لیڈر کپل مشرا نے ایسے ہجوم کی تعریف کی اور اپنے ایکس اکاؤنٹ پر 'ویل ڈن احمد آباد' لکھا اور کہا ہمیں تم سب پر فخر ہے۔ واضح رہے کہ بھارت نے اس میچ کو 7 وکٹوں سے جیت کر ورلڈ کپ میں پاکستان کے خلاف لگاتار 8ویں جیت درج کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: