سابق بھارتی کرکٹر سریش رینا نے یواے ای سے اچانک لوٹنے کے بعد کہا کہ ان کے اہل خانہ کے ساتھ جو ہوا وہ کافی خوفناک تھا۔
درحقیقت، 19 اگست کو نامعلوم حملہ آوروں نے پٹھان کوٹ کے مادھو پور علاقے کے تھریال گاؤں میں سریش رینا کی خالہ کے گھر پر حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں سریش رینا کےچچا ہلاک ہوگئے تھے جبکہ کنبہ کے دیگر افراد شدید زخمی ہوئے تھے۔ رینا کی خالہ کی حالت بہت نازک ہے اور وہ ابھی بھی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ اس کے علاوہ گذشتہ رات ان کا ایک کزن بھی فوت ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
رینا نے منگل کے روز ٹویٹر پر پنجاب کے وزیراعلی کیپٹن امرندر سنگھ اور پنجاب پولیس سے اس معاملے میں کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
رینا نے ایک اور ٹویٹ میں اپنی بات مکمل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ 'آج تک ہمیں یہ معلوم نہیں ہے کہ اس رات صحیح میں ہوا کیا تھا اور یہ کس نے کیا ہے۔ میں پنجاب پولیس سے اس معاملے میں تفتیش کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔ کم از کم اتنا جاننے کا حق تو ہے کہ اس واردات کو کس نے انجام دیا۔ ان مجرموں کو مزید جرم کرنے کے لیے کھلا نہیں چھوڑا جا سکتا ہے۔'
واضح رہے کہ 29 اگست کو سی ایس کے کے ٹویٹر پر اچانک ٹویٹ کیا گیا تھا کہ رینا ذاتی وجوہات کی بنا پر آئی پی ایل سے باہر ہو گئے ہیں۔ تاہم اس کے پیچھے اصل وجہ سامنے نہیں آ سکی ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ بی سی سی آئی نے پریس ریلیز میں بتایا ہے کہ سی ایس کے کے 13 ممبران کورونا مثبت پائے گئے ہیں، جس کی وجہ سے سی ایس کے ٹیم کے کھلاڑیوں کے قرنطینہ وقفے میں توسیع کردی گئی ہے۔ آئی پی ایل 2020 کا آغاز 19 ستمبر سے ہونے والا ہے۔