ورلڈ کپ 2019 میں پاکستان کے پہلے مر حلے سے باہر کے بعد سے ہی پاکستانی کپتان سرفراز احمد اور کوچ مکی آرتھر کو ہٹانے کی قیاس آ را ئی تیز ہو گئی تھی ۔
وسیم اکرم کا پی سی بی کو مشورہ وسیم اکرم نے کہاکہ کپتان اور کوچ کو بدلنے سے کچھ نہیں ہو گا ۔ انہیں مزید وقت دینے کی ضرورت ہے ۔ ورلڈ کپ میں پاکستان کی کار کرد گی بہت خراب بھی نہیں تھی ۔
انہوں نے کہاکہ بد قسمتی سے ٹیم پاکستانی سیمی فا ئنل میں کوالیفا ئی نہیں کرسکی۔لیکن اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے کہ ورلڈ کپ کے چند میچوں میں ٹیم کی کار کرد گی شاندار رہی ۔
سابق کپتان نے کہاکہ سرفراز احمد کی کار کرد گی میں تسلسل کی کمی تھی لیکن ان کے خلاف اچانک سے کوئی فیصلہ نہیں لیا جا سکتا ہے ۔ کوچ مکی آرتھر کو کچھ اور وقت دینے کی ضرورت ہے ۔اگر وہ دونوں ناکام ہو تے ہیں تو ان کے خلاف کوئی کارروا ئی کی جا سکتی ہے۔
وسیم اکرم کامزید کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم نومبر، دسمبر میں آسٹریلیا کے خلاف ٹی۔20 اور ٹسٹ میچوں کی سیریز کھیلنی ہے ۔اس کے بعد ایشیا کپ،پھر ٹی۔20 ورلڈ کپ کھیلنا ہے ۔ اس کے علاوہ اور بھی کئی سیریز ہے ۔اس درمیان کپتان اور کوچ بدلنے سے ٹیم کو بھاری نقصان ہو سکتا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ مصروف شیڈول کے دوران ٹیم میں زیادہ پھیربدل ٹھیک نہیں ہے۔ سابق فاسٹ بالر نے بورڈ کے ٹاپ آفیشل کو مشورہ دیا کہ وہ کپتان سرفراز احمد اور ہیڈ کوچ مکی آرتھر کو ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ تک محدود اوور وں کے مقابلے کیلئے عہدوں پر برقرار رکھنے کا مشورہ دیا ہے ۔