شیلا دکشت کی موت پر نا صرف سیاست بلکہ پورے ملک میں غم کی لہر ہے اور ہر شخص غمگین ہے۔
سیاست کے ساتھ ساتھ دنیائے کھیل میں بھی شیلا دکشت انتقال پر غم کا ماحول ہے۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق سلامی بلے باز وریندر سہواگ نے ٹویٹر پر لکھا کہ 'شیلا دکشت کی موت کی خبر سن کر افسوس ہوا، اس غم کی گھڑی میں میں ان کی اہل خانہ کے ساتھ ہوں۔
مشرقی دہلی کے رکن پارلیمان اور سابق کرکٹر گوتم گمبھیر نے ٹویٹ کیا کہ ' شیلا دکشت جی کی موت کی خبر سن کر دکھ ہوا، انہوں نے اپنی کا بیشتر حصہ دہلی کی بہتری کے صرف کیا ہے۔
گمبھیر نے مزید لکھا کہ شیلا کی موت سے ملک کو بڑا نقصان ہوا ہے، میں دعاگو ہوں کہ خدا اس غم کی ساعت میں ان کے اہل خانہ کو صبر عطا کرے۔
سابق کرکٹر محمد کیف نے ٹویٹ کیا کہ ' شیلا دکشت کے انتقال کی خبر سے دکھ ہوا، اس مشکل گھڑی میں میری دعائیں ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔
اس کے علاوہ دروناچاریہ ایوارڈ یافتہ پہلوان ستپال نے کہا ہے کہ شیلا دکشت دہلی کے کھلاڑیوں کی بڑی ہمدرد تھیں اور اولمپک میں بھارتی پہلوانوں کی بہترین کارکردگی کے پیچھے ان کا بڑا ہاتھ تھا کیوں کہ انہوں نے ہمیشی کشتی کو فروغ دینے کا کام کیا تھا۔
ستپال نے کہا کہ دہلی کا چھترسال اسٹیڈیم شیلا دکشت کی ہی مرہون منت ہے اور اسی اسٹیڈیم کے اکھاڑے سے سشیل کمار اور یوگیشور دت جیسے اولمپک تمغہ فاتح پہلوان نکلے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شیلا دکشت کے انتقال کے سوگ میں اتوار کے روز چھترسال اسٹیڈیم کے اکھاڑے میں پریکٹس بند رہےگا۔
واضح رہے کہ دہلی کی سابق وزیر اعلی اور کانگریس کی سینیئر رہنما شیلا دکشت کا آج 81 برس کی عمر میں انتقال ہو گیا۔